آئینۂ دکن

حضرت خواجہ معین الدین چشتی ؒ کی شان میں کی گئی گستاخی پر ٹی وی چینل کے اینکر کی گرفتاری کا مطالبہ

حیدرآباد: 17؍جون (پریس ریلیز) حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیریؒ کی شان میں ٹی وی چینل ”نیوز 18“ کے اینکر نے نا زیبا اور ہتک آمیز رویہ کو اختیار کر تے ہوئے قابل گرفت الفاظ ادا کیے ہیں۔مولانا حامد محمد خان صاحب امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند نے اخبارات کے لئے جاری اپنے مذمتی بیان کہا کہ نیوز اینکر نے حضرت معین الدین چشتی اجمیریؒ کی شان میں گستا خی کا مجرمانہ کردار ادا کیا ہے اور نہ صرف مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے بلکہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی فضاء کو بھی مکدر کیا ہے۔آپ نے کہا کہ حضرت اجمیریؒ بر صغیر ہند و پاک میں اسلامی تعلیمات اور انسانی اقدارکے عظیم داعی اور غیر متنازعہ روحانی پیشوا رہے ہیں۔ حضرت اجمیریؒ کسی تعریف کے محتاج نہیں ہیں ان کی اپنی ایک منفرد پہچان ہے اور ساری عالم انسانیت ان کی خدمات سے عقیدت و محبت رکھتی ہے۔ مولانا حامد محمد خان صاحب نے کہا کہ ایسا محسوس ہو تا ہے کہ اس واقعہ کو منصوبہ بندی کے ساتھ جان بوجھ کر انجام دیا گیا اور فرقہ پرستی کو بڑھاوا دینے کی مذموم کوشش کی گئی۔ مولانا نے کہا کہ جہاں ایک طرف گودی میڈیا کی جانب سے دینی مدارس اور مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے وہیں دوسری طرف ہر کچھ دن بعد ٹی وی چینلوں پر Debate کے نام پر مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی جارہی ہے۔  آپ نے مرکزی حکومت‘ عدلیہ اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ فی الفور اس واقعہ کا سخت نوٹ لیاجائے اور چینل اور اینکر کے خلاف سخت قانونی کاروائی کرتے ہوئے انصاف کیا جائے تا کہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کا اعادہ نہ ہو۔

Related Articles

One Comment

  1. السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ تمام مسلمان بہن بھائیوں کو میری طرف سے بہت بہت سلام اور دعا تمام خواجہ بابا کے مریدین کو میری طرف سے بہت بہت سلام اور دعا یہ جو مرتد ذلیل اور بغیرت آدمی نیوز چینلز میں بیٹھ کے ہمارے مذہبی پیشوا اور رہنماؤں کے متعلق یہ جو باتیں کرتے ہیں یہ سراسر غلط ہے اور اس کی وجہ سے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے ہم اس بے غیرتی کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور حکومت ہندوستان سے اپیل کرتے ہیں کل اس اینکر کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے اور اس کو سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی کسی بھی مذہبی رہنمآ پیشوں کے خلاف کوئی بات نہ کی جا سکے۔ہندوستان میں ہماری مذہبی پیشوا اور رہنما اور جتنے بھی مسلمانوں کے بڑے رہنماؤں کی درگاہ ہیں ان درگاہوں سے سے امن و سلامتی محبت کا پیغام پوری دنیا میں جاتا اور ہر مذہب کے لوگ ان مزارات سے فیض یاب ہوتے ہیں ہے ان مزارات پہ آنے والا ہر بندہ اپنے اللہ کے حضور بزرگان دین سے اپنی محبت کا اظہار کرتا ہے اور اللہ اپنے نیک بندوں سے محبت کی وجہ سے عقیدت مندوں پر اپنا رحم اور فضل کرتا ہے اللہ پاک اسی طرح ہمیشہ ہماری محبت ان بزرگان دین سے قائم و دائم رکھے اور اللہ پاک ہم پے اپنا رحم کرم اور فضل رکھے آمین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×