آئینۂ دکن

دعوتِ دین کے اہم ترین فریضے کی ادائیگی کے لیے قائم ادارہ ’’دعوہ اسلامک اکیڈمی‘‘ بیک نظر

موجودہ پُر فتن ماحول میں ایک طرف جہاں امت مسلمہ میں نت نئے فتنوں سے متعلق شعور بیداری نہایت ناگزیر ہے اور اصلاحی و تربیتی تدابیر کا اختیار کرنا ضروری ہے تو وہیں دوسری طرف غیر مسلموں میں دعوتِ دین کا فریضہ انجام دینا بھی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ پہلے تو ہر مسلمان کو اپنے عمل کے ذریعہ غیر مسلموں کے سامنے اسلام کی حقیقی تصویر پیش کرنا ہے اور دوسرے غیر مسلموں کے اندر اسلام اور مسلمانوں سے متعلق پائے جانے والے شکوک و شبہات کو منظم و معتبر طریقہ سے دور کرنے کے لیے ہر ممکن راستہ اختیار کرنا چاہیے نیز ادیانِ باطلہ کی حقیقت اور ان کی گمراہی کو بھی سنجیدگی کے ساتھ واضح کرنا ضروری ہے۔ دعوتِ دین کے اس اہم ترین فریضے کی ادائیگی کے لیے افراد سازی کرنا اور بہ طورِ خاص نوفارغ علماء کرام کو اس کام کے لیے تیار کرنا وقت کا اہم ترین تقاضہ ہے۔
اسی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے آج سے ۷سال قبل شہر حیدرآباد میں دعوہ اسلامک اکیڈمی کے نام سے ایک ادارہ عارف باللہ حضرت مولانا شاہ محمد جمال الرحمن مفتاحی مدظلہ کی سرپرستی میں شروع کیا گیا
اس اکیڈمی کے بانی و  صدر روحِ رواں ریاست تلنگانہ کی معروف علمی شخصیت ہمدردِ انسانیت حضرت مولانا محمد مصدق القاسمی صاحب دامت برکاتہم ہیں جن کی جہدِ مسلسل و سعی پیہم کے نتیجے میں محض چند سالوں کے عرصے میں یہ ادارہ اپنی شناخت بنانے میں کامیابی حاصل کرچکا۔

بنیادی طور پر ادارہ درج ذیل مقاصد پر کام کررہا ہے

1۔ تعلیماتِ اسلامیہ کو مسلکِ اہلِ السنۃ والجماعۃ کے مطابق عام کرنا۔

2۔ اشاعتِ اسلام و حفاظتِ اسلام کی کوشش کرنا۔

3۔ علاقائی زبانوں میں مہارت کے ساتھ دعاۃ و مبغلین کو تیار کرنا۔

4۔ دفاعِ اسلام و تحفظِ اسلام کے لیے مختلف زبانوں میں لٹریچر کو عام کرنا۔

5۔ ارتداد و بے دینی سے متأثرہ علاقوں میں مبلغین کا تقرر۔

6۔ امت کی عمومی اصلاح کی کوشش۔

7۔ سلم بستیوں کی بڑی عمر کی خواتین کو علم دین اور ہنر سے آراستہ کرنا

8۔ دعوت و ارشاد کے لیے حدود و شرع میں رہ کر میڈیا کا استعمال کرنا۔

اکیڈمی کے تحت جاری کورسز:

دعوہ کورس: اسلام کسی ایک ملک یا قبیلہ کا مذہب نہیں ہے بلکہ اس کا پیغام ساری انسانیت کے لیے ہے اس کے لیے مختلف قوموں کی زبانوں کا سیکھنا دعوتی نقطۂ نظر سے لازمی و ضروری ہے، جس کا ثبوت قرآن و حدیث میں ملتا ہے۔ اس لیے علماء کرام کو ملک کی مختلف زبانوں پر مہارت اور زبان و قلم کی صلاحیتوں سے آراستہ کرنے کے لیے گزشتہ کئی سالوں سے یہ شعبہ کام کررہا ہے، جس میں انگریزی زبان پر عبور کے ساتھ مختلف فرق و ادیان کا تعارف و تقابل اور میدانِ دعوت کا اصول و طریقۂ کار اور مختلف کمپیوٹر کورس سکھائے جارہے ہیں۔

ایک سالہ دعوہ کورس برائے عالمات و فاضلات: مستند اداروں سے فارغ لڑکیوں کے لیے خواتین میں دین کا کام انجام دینے باطل عقائد و نظریات سے ان کو دور رکھنے کے لیے درسِ قرآن، درسِ حدیث کی عملی مشق، انگریزی زبان کے ساتھ گمراہ فرقوں کا تقابلی مطالعہ کرایا جاتا ہے۔

ائمہ و مؤذنین کے لیے تربیتی کورس: شہروں کی رونقوں سے دور وہ قصبے و قریے جات جہاں کے مسلمان غربت اور جہالت کی وجہ سے باطل مذاہب کا لقمہ تر بنے ہوئے اور ان علاقوں میں ائمہ اور معلمین کا انتظام دشوار ہورہا ہے، ایسے دیہاتوں کی دینی پسماندگی کو ختم کرنے اور دینی ذوق رکھنے والے دیہاتی مسلمانوں کو امامت و تدریس کی تربیت دینے کے لیے اس شعبہ کو شروع کیا گیا جس میں بنیادی عقائد ، ضروری مسائل اور باطل مذاہب کاتعارف کرایا جارہا ہے۔ بحمدالله اس شعبہ سے کئی بیاچ فارغ ہوچکے ہیں۔
شعبہ عالمیت: وہ طلبہ جو درس و تدریس کے مروجہ نظام سے کسی وجہ سے نہیں جڑ سکتے، ایسے طلبہ کو کم وقت میں مضبوط استعداد کے ساتھ عالم بنانے کے لیے پانچ سالہ شعبۂ عالمیت قائم ہے، جس میں انگریزی اور تلگو کی تعلیم بھی دی جاتی ہے تاکہ اس نصاب و نظام سے استفادہ کرکے فارغ ہونے والے طلبہ دعوتِ دین کے جدید تقاضوں کو پورا کرسکیں۔

شرعیہ کورس: عصری تعلیم یافتہ حضرات جو دینی ذوق رکھتے ہیں اور دعوتی میدان میں کام کرنے کا جذبہ ہے انہیں عقائد اہل السنۃ والجماعۃ پر مضبوطی کے ساتھ اکابر واسلاف کے مزاج اعتدال کو ملحوظ رکھتے ہوئے بقدرِ ضرورت دینیات کی تعلیم سے آراستہ کیا جارہا ہے تا کہ وہ خود راہِ حق پر جمے رہیں اور بقدرِ ضرورت حسبِ موقع فریضۂ دعوت ادا کرسکیں اور اعتقادی و فکری گمراہیوں سے خود بھی بچیں اور دوسروں کو بھی محفوظ رکھیں۔

گلشنِ علم و ہنر: اس شعبہ کا مقصد سلم علاقوں میں ناخواندہ خواتین و طالبات کو دینی تعلیم و تربیت سے آراستہ کرنے کے ساتھ ساتھ خود مکتفی بنانا۔ الحمدللہ اس شعبہ کے تحت خواتین کے لیے دینی تعلیم کے انتظام کے ساتھ ساتھ ٹیلرنگ سنٹرس بھی قائم ہیں جس سے وہ دینی اعتبار سے باشعور ہوتے ہوئے خود کفیل خاتون بن سکتی ہیں۔

تعدادِ فارغین:

علماء کرام 32

تدریب المعلمین: 40

دعوہ کورس عالمات: 7

گلشنِ علم و ہنر سے فارغ طالبات: 28

 

عزائم و منصوبے

شعبہ دعوۃ و ارشاد: انگریزی و تلگو زبان میں مستقل مبلغین کا تقرر اور دعوت و ارشاد کے نظام کو اضلاع و دیہاتوں تک وسعت دینے کی غرض سے اس شعبہ کی شدید ضرورت ہے، تاکہ مستقل مبلغین کے ذریعہ اس فریضۂ دعوت کی تکمیل ہوسکے۔

شعبہ ترجمہ و نشر و اشاعت: اسلامی لٹریچر کو انگریزی و تلگو زبان میں ترجمہ کرنا اور کتابچوں، رسائل، چارٹس، ہینڈ بلس کی شکل میں بندگانِ خدا تک پہنچانے کے لیے اس شعبہ کے قیام کی اشد ضرورت ہے۔

فوری ضروریات و تقاضے:

موزوں مقام پر زمین یا مکان جس میں بہ سہولت دعوہ اکیڈمی کی سرگرمیاں چلائی جائیں۔ اور طلبہ کے لیے ضروری کتابوں پر مشتمل لائبری۔

دعوہ اکیڈمی کی ان سرگرمیوں میں آپ کس طرح معاون بن سکتے ہیں؟

کسی ایک طالب علم کاسالانہ خرچ مبلغ 36000 روپیے دے کر

کسی ایک استاذ کے ماہانہ مشاہراہ آٹھ ہزار تا بارہ ہزار روپیے کی ذمہ داری لے کر

کسی کتاب یا رسالے یا چارٹ یا ہینڈ بل کی اشاعت کی ذمہ داری لے کر

اپنے اپنے علاقوں میں اکیڈمی کے تحت ماہانہ یا دو ماہی دینی اجتماعات اور لکچرس کی ذمہ داری لے کر

ماہانہ عطیات صدقات وغیرہ کے ذریعہ

دعوہ اکیڈمی کے جمیع ذمہ داران و اراکین نے عامۃ المسلمین سے خواہش کی ہے کہ ادارہ کے استحکام و ترقی اور اس کے تحت جاری سرگرمیوں کے علاوہ عزائم و منصوبوں کی تکمیل کے لیے مخلصانہ دعاؤں کے ساتھ فراخدلانہ تعاون کرکے ثوابِ دارین حاصل کریں۔

تفصیلات و تعاون کے لیے ان نمبرات پر رابطہ کریں: 9703296718  9247555916

ترسیلِ زر کے لیے اکاؤنٹ نمبر:

A/c No. 5013516791

Kotak Mahindra Bank

IFSC: KKBK0007446

UPI ID: dia5@kotak

G-Pay: 7032325451

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×