آئینۂ دکن

رجوع الی اللہ کے بغیر صرف وسائل پر کامیابی کا حصول ممکن نہیں

حیدرآباد: 6؍جنوری (پریس ریلیز) اللہ تعالیٰ کے لئے کسی بھی چیز کا وجود میں لانا مشکل نہیں ہے ، کسی چیز کی تخلیق کے لئے بس اس کا ارادہ کافی ہے، یہی معاملہ فنا اور خاتمہ کے لئے بھی ہے ،پوری کائنات پر اسی کی حقیقی حکومت اور حاکمیت ہے ، کائنات کی ہر شے پر اسی کا مکمل کنٹرول ہے، وہ نظام کائنات کو لمحہ بھر میں نیست ونابود کرکے دوسرے ہی لمحہ پھر اس جیسی ایک نئی کائنات وجود میں لاسکتا ہے اور یہ اس کے لئے ذرا بھی مشکل اور دشوار نہیں ہے ،قرآن حکیم میں ہے کہ کیا تمہیں یہ بات نظر نہیں آتی کہ اللہ نے آسمانوں اور زمین کو برحق مقصد سے پیدا کیا ہے ،اگر وہ چاہے تو تم سب کو (آن واحدمیں) فنا کردے اور (پھر آن وحد میں) ایک نئی مخلوق وجود میں لے آئے،اور یہ بات اللہ کے لئے کچھ بھی مشکل نہیں ہے،ایک حدیث میں رسول اللہ ؐ نے قدرت الٰہی کو بتاتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ جس طرح ہمارے لئے ایک چادر کا پلٹنا آسان ہے اس سے کہیں زیادہ اللہ کے لئے اس کائنات کے نظام کو بدلنا سہل ہے ، کائنات کی تخلیق کا مقصد فرماں بردار وں اور نافرمانوں کی پہچان ہے ، آخرت میںفرماں برداروں کو انعام سے نوازنہ اور نافرمانوں کو سزا سے دوچار کرنا ہے ،اس کے لئے اللہ نے دنیوی زندگی کے بعد آخرت کی زندگی رکھی ہے ،اگر یہ نہ ہوتی تو پھر نیک وبد سب برابر ہوجاتے ،نہ تو فرماں برداروں کو انعام ملتا اور نہ ہی نافرمانوں کو سزادی جاتی ، اللہ کی سنت ہے کہ وہ دنیا میں کسی کو دے کر آزماتا ہے تو کسی سے دی ہوئی چیز لے کر آزماتا ہے، بندوں کو چاہیے کہ حصول نعمت پر اترائے نہیں اور مصیبت کے آنے پر گھبرائے نہیں ، فرماں بردار اورمحبوب بندوں کی نشانی یہ ہوتی ہے کہ وہ ہر حال میں اپنے اللہ سے راضی اور خوش رہتے ہیں ، موافق حالات میں شکر سے کام لیتے ہیں اور ناموافق حالات میں صبر وتحمل اختیار کرتے ہیں ، مصیبت وپریشانی میں اللہ ہی کی طرف متوجہ ہوتے ہیں اور ظالموں کے مقابلہ میں اسی سے استعانت طلب کرتے ہیں ،اہل ایمان کو اسی کی تعلیم بھی دی گئی ہے ،ظالموں سے مقابلہ کے وقت وہ صرف وسائل اور ذرائع پر ہی اکتفا نہ کرے بلکہ اس کے ساتھ رجوع الی اللہ کا بھی اہتمام کرے کیونکہ اللہ کی مدد ونصرت کے بغیر صرف ذرائع ووسائل سے کامیابی کا حصول ممکن ہی نہیں ہے ،دکن کے ممتاز عالم دین ،استاذ العلماء مولانا شاہ محمد اظہار الحق قریشی چشتی صابری مظفر قاسمی خلف اکبر وجانشین حضرت قطب دکنؒ خانقاہ مظفریہ کے زیر اہتمام ماہانہ ’’مجلس ذکر وسلوک ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار فرمارہے تھے،حافظ سید انس کی تلاوت قرآن سے مجلس کا آغاز ہوا، حکیم شرف الدین حاجی،قاری سید بشیر احمد،معین نواب احسانؔ،انور حسین انورؔ اور محمد اسماعیل چشتی عرف چاچانے بارگاہ نبوی ؐ میں ہدیہ نعت پیش کرنے کی سعادت حاصل کی،اس موقع پر مفتی عبدالمنعم فاروقی خطیب جامع مسجد اشرفی گولکنڈہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا وآخرت میں کامیابی کے لئے معرفت الٰہی اور اطاعت نبوی لازمی ہے ،دل کی اصلاح کے بغیر اخلاص دشوار ہے اور اصلاح دل صحبت اہل اللہ اور اصحاب فکر ونظر کی معیت کے بغیر ناممکن ہے، جن علماء ومتقین نے دو چار دہیں اہل علم اور اہل دل کی تربیت میں ر ہ کر گزارے ہیں ان کی مجالس میں شریک ہوں اور ان سے بھر پور استفادہ کریں کیونکہ یہ چراغ معرفت ہیں اور ان کے پاس بیٹھنے سے دل منور ہوتا ہے اور اعمال صالحہ کی طلب بڑھتی ہے، موصوف نے ملک کے موجود ہ حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمیں نہایت صبر وتحمل ،منظم ومتحد ہوکر جمہوری دستور کی حفاظت اور اپنے جائز حقوق کے لئے جد جہد کرنا ہوگا ، ہمارے اکابرؒ نے برادران وطن کو ساتھ لے کر وطن کو آزادی دلائی تھی ،ہم کو ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پھر ایک بار جمہوریت کو آزادی دلانا ہوگا ، قربانیوں کے بغیر کامیابی کا ملنا ممکن نہیں ہے ،مسلمان خواب غفلت سے بیدار ہوں ،اللہ سے توبہ واستغفار کریں،مساجد آباد کریں اور پوری مستعدی کے ساتھ متحد ہوکر اپنے حق کے لئے جدجہد جاری رکھیں ،ان شاء اللہ ضرور اللہ کی مدد آئے گی، کامیابی حاصل ہوکر رہے گی اور بدباطن لوگ اپنے عزائم میں ناکام ہوکر رہیں گے ، ذکر جہری اور مراقبہ کی عملی مشق کے بعد دعا پر مجلس کا اختتام عمل میں آیا،مولانا عبدالوسع،مولانا عبدالرافع ،مفتی عبدالرحمن الماس،حافظ انور، حافظ سید فیروز ،حافظ سید رضوان ،حافظ شعیب اور محمد ارشاد نے انتظامات میں حصہ لیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×