حیدرآباد و اطراف

مولانا جعفر پاشاہ کے ساتھ پولیس کی ناشائستہ حرکت پر ریاست بھر میں شدید غم و غصہ

ریاست کی مؤقر شخصیات اورعوام کے ساتھ پولیس کے رویہ کی مذمت حافظ پیر شبیر احمد

حیدرآباد: 8؍جون (پریس ریلیز) امیر ملت اسلامیہ مولانا محمد حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ کے ساتھ کل نئے پل پر جو ناخوشگوار واقعہ پیش آیا اورمولانا کے ساتھ پولیس عہدیدار نے جو نازیبا سلوک کیا ریاستی جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش اس کی شدید طور پر مذمت کرتی ہے ۔ حافظ پیر شبیر احمد صاحب نے کہا کہ سال گزشتہ اور امسال لاک ڈاؤن میں تلنگانہ فرینڈلی پولیس کی ظلم زیادتی کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے ا بھی چند روز قبل ریاستی جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش کی جانب سے چیف منسٹر چندرشیکھرراؤ اورکے ٹی آر کو خط لکھ کر تلنگانہ میں پولیس کی جانب سے عوام پر ہورہی ظلم وزیاتی کی جانب توجہ دلائی گئی تھی , اس کے باوجود ابھی تک کوئی ایکشن نہیں لیا گیا اور نئے شہر کے مقابلہ میں پرانے شہر میں پولیس کی جانب سے ظلم و زیادتی کے واقعات مسلسل دیکھنے میں آرہے ہیں۔ لاک ڈاؤن کی نرمی کے اوقات میں بھی پولیس جگہ جگہ غیر ضروری چالانات وغیرہ کرکے  عوام کے ساتھ ظالمانہ سلوک کررہی ہے, اور غیر دمہ دارانہ رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں, جو انتہائی تشویش ناک بات ہے جس سے فرینڈلی پولیس کا اصلی چہرہ سب کے سامنے عیاں ہوگیا ہے ریاستی جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش چیف منسٹر، وزیرداخلہ ، ڈی جی پی اور کمشنر آف پولیس حیدرآباد سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ فورا ایکشن لئے اور ان افسران کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کریں جو مولانا اور ان کے علاوہ ہونے والے واقعات کے ذمہ دار ہیں۔

 

مولانا جعفر پاشاہ کے ساتھ پیش آیا واقعہ افسوس ناک

تلنگانہ کی فرینڈلی پولیس کی شبیہ داغدار:مفتی عبدالمغنی مظاہری

ریاست تلنگانہ کی مؤقر و معروف شخصیت مولانا حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ امیر ملت ِ اسلامیہ کے ساتھ پیش آئے واقعہ پر مفتی عبدالمغنی مظاہری صدر سٹی جمعیۃ علماء گریٹر حیدرآباد نے سخت افسوس کا اظہار کیا اور پولیس کے بدبختانہ رویہ کی شدید مذمت کی۔ مفتی صاحب نے کہا کہ اگر تلنگانہ پولیس کا مؤقر شخصیات کے ساتھ اس طرح ناروا سلوک رہے گا تو عوام کے ساتھ پولیس کے اچھے اور فرینڈلی سلوک کی کیا امید کی جاسکتی ہے؟۔ اس طرح کے واقعات سے عوام کا پولیس پر اعتماد ختم ہورہا ہے اور فرینڈلی پولیس کی شبیہ داغدار ہورہی ہے۔ مفتی صاحب نے ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی، تلنگانہ ڈی جی پی مہندر ریڈی اور جی ایچ ایم سی کمشنر انجنی کمار سے اس واقعہ کا سخت نوٹ لینے کی اپیل کی ہے اور متعلقہ عہدیداران کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ نیز لاک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد سے پیش آنے والے واقعات کی روک تھام کے لیے مناسب اقدام کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

مولانا جعفر پاشاہ کے ساتھ پولیس کا نازیبا سلوک قابل مذمت متعلقہ پولیس اہل کار کو معطل کرنے کی اپیل

مولانا محمد حبیب الرحمن حسامی صدر سٹی جمعیت علماء حلقہ راجندرا نگر نے اپنے صحافتی بیان میں کہا کہ بتاریخ 7جون کو مولانا محمد حسام الدین ثانی مہتمم دارالعلوم حیدرآباد و امیر ملت تلنگانہ و آندھرا پردیش کے ساتھ پولیس کا ظلم اور نازیبا سلوک قابل مذمت ہے۔ اور ذمہ دار علماء کرام کے ساتھ اس طرح کی توہین ناقابل برداشت ہے۔ پولیس عوام کو سہولت فراہم کرنے اور ان کی ناگہانی ضروریات کو پورا کرنے کی اہل ہے بجائے اس کے ظلم اور یکطرفہ کاروائ اور عظیم شخصیت کے ساتھ ایسی حرکت ہر اعتبار سے غلط ہے۔ مولانا حبیب الرحمن حسامی نے کہا کہ مولانا جعفر پاشاہ ایک بے باک واعظ اور کھرے کھوٹے کے فرق کو بتانے والے رہنما ہیں۔ دوٹوک انداز میں حکومت کی اصلاح طلب چیزوں کی طرف نشاندہی کرتے ہیں جیسا کہ اس سے قبل مولانا کے والد محترم حضرت مولانا عاقل صاحب رح فرمایا کرتے تھے۔ ہم تمام حسامی برادران حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کرے اور متعلقہ خاطی اہل کار کو فورا معطل کریں۔

 

دکن کی ممتاز و مایہ ناز شخصیت خطیب بے باک حضرت مولانا جعفر پاشاہ صاحب  کے ساتھ پولیس کا رویہ  انتہائی افسوسناک

خاطی پولیس اہلکار ومتعلقہ ذمہ دار کو فی الفور معطل کرنے کا چیف منسٹر تلنگانہ سے حافظ فہیم الدین منیری کا مطالبہ

پولیس کا امن کی برقراری میں اہم رول ہوا کرتا ہے، تلنگانہ میں فرینڈلی پولیس مشہور ہے لیکن آئے دن بعض اہلکاروں کی جانب سے عوام پر کئے جانے والے ظلم و زیادتی سے محکمہ کی بدنامی کا ذریعہ بن رہی ہے۔ اب تو یہاں تک نوبت پہونچ گئی کہ تلنگانہ کی سب سے معزز شخصیت وخطیب بے باک حضرت مولانا جعفر پاشاہ صاحب کے ساتھ نازبیا سلوک کرکے پورے حیدرآباد کا نام بدنام کردیاگیا۔ حافظ محمد فہیم الدین منیری صدر جمعیۃ علماء کاماریڈی نے  کل پیش آئے واقعہ حضرت جعفر پاشاہ صاحب امیرملت اسلامیہ پر پولیس کے نازیبا سلوک پر سخت مذمتی بیان جاری کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ چندر شیکھر راؤ صاحب سے پرزور مطالبہ کیا کہ خاطی پولیس اہلکار ومتعلقہ ذمہ دار کو فی الفور معطل کیا جائے، اور مولانا کے ساتھ جو گستاخی کی گئی ہے اس کے لئے متعلقہ عہدیدار امیر ملت اسلامیہ سے بنفس نفیس ملاقات کرکے معافی مانگے، پولیس اہلکار نے مولانا کے ساتھ نازیبا سلوک کرکے پوری قوم کو رسواء کیا ہے، ایسے عہدیداروں کے ساتھ سختی کا۔ معاملہ نہیں کیا جائے گا تو عوام کا اعتماد اٹھتا چلا جائے گا۔

مولانا محمد غیاث الدین حسامی کا مذمتی بیان

حیدرآباد دکن کی مایہ ناز شخصیت امیر ملت اسلامیہ حضرت مولانا محمد حسام الدین ثانی جعفر پاشا صاحب کے ساتھ پولیس عہدیدار کا نامناسب رویہ قابل ِ مذمت ہے، مولانا جعفر پاشا صاحب نہ صرف ہماری ریاست بلکہ پورےہندوستان کی محترم شخصیت ہے، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء کے رکن ہے، کئی دینی مدارس اور دینی تحریکوں کے ذمہ دار ہے،ریاست میں مولانا کی پہچان اس قدر ہے کہ حکومت کا ہر آدمی مولانا کو پہچانتا ہے، ہر پارٹی کے لوگ مولانا سے واقف ہے ، آپ عیدین کے خطیب اوردارالشفاء مسجد کے ممبر سے آپ کی آواز حکومت تک پہونچتی ہے،دینی مزاج رکھنےوالی ایسی شخصیت کے ساتھ پولیس عہدیدار کا یہ برتاؤ ہم سب کے لئے باعث تشویش ہے، اب تک ہماری ریاست کی فرینڈلی پولیس ظلم کے شکار عوام ہورہی تھی اب پولیس سرکردہ علماء ومشائخین بھی اس کے ظلم کےشکار ہورہے ہیں، یہ ہم سب کے لئے لمحۂ فکریہ ہے، اس لاک ڈاؤن کے موقع پر بہت سے واقعات پولیس ظلم کے پیش آئے ہیں ، پولیس نہ ِخواتین کا خیال کررہی ہے، اور ضعیفوں کا ساتھ دے رہی ہے، ایسا معلوم ہوتا ہےکہ حکومت کی طرف سے محکمۂ پولیس کو بس ایک ہدایت ملی ہوئی ہے کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ پریشان کرے اور ان پر زیادہ سے زیادہ چالانات کرے ، اگر پولیس کا رویہ ایسا ہی رہا تو یہی عوام تخت شاہی پر بٹھانا بھی جانتی ہے اور اس سے اتارنا بھی جانتی ہے، اس لئے ہوم منسٹرمحمود علی ، کمشنر آف پولیس انجنی کمار اس طرف خاص توجہ دیں ، ایسے کرپٹ اور جاہل قسم کے پولیس عہدیداروں کے خلاف سخت کاروائی کریں، اور مولانا جعفر پاشا صاحب کی جس طرح توہیں کی گئی ہے اسی طرح اس پولیس عہدیدار سے معافی مانگنے لگائے۔

جمعیۃ علماء حلقہ یوسف گوڑہ کے جمیع ذمہ داران واراکین کا اظہارِ مذمت

مربی قوم وملت حضرت مولانا محمدحسام الدین ثانی عاقل جعفرپاشاہ صاحب مدظلہ امیر ملت اسلامیہ، رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ، تلنگانہ کا باوقار مؤقر ادارہ جامعہ اسلامیہ دارالعلوم حیدرآباد کے مہتمم کے ساتھ کل لاک ڈاؤن کے رعایتی اوقات میں افضل گنج پولیس کے عہدیداروں نے مولانا کا راستہ روک کر انکے ساتھ غلط رویہ سے پیش آناکسی بھی اعتبار سے درست نہیں۔ جبکہ حضرت والا کے پاس اجازت نامہ بھی موجود تھا، اور رعایتی اتنا وقت باقی تھا جس میں امیر ملت اسلامیہ اپنے گھر بآسانی پہونچ سکتے تھے، حضرت مولانا دامت برکاتہم ملت اسلامیہ کے کئی دینی تحریکوں، ادراروں اور تنطیم کے رکن اسیس ہیں، اسکے علاوہ قطب دکن علامہ حضرت حمید الدین حسامی عاقل ؒ کے فرزند وجانشین ہیں، حضرت کے ساتھ پولیس کا ایسا زہر آلود نازیبا سلوک بالکل درست نہیں، ہم جمعیۃ علماء حلقہ یوسف گوڑہ سمیت جمیع مسلمانانِ تلنگانہ اس واقعہ کی کھلے الفاظ میں پرزور مذمت کرتے ہوئے اعلی سطحی پولیس ذمہ داران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایک طرفہ کاروائی بالکل نہ کریں، اور جس پولیس اہلکار نے مولانا کے ساتھ ایسا سلوک کیا ہے، یاتو وہ سرعام معافی مانگے یا اس کے خلاف سخت تادیبی کاروائی کی جائے۔

مولانا جعفر پاشاہ صاحب کے ساتھ پولیس کا رویہ انتہائی تکلیف دہ

خاطی پولیس کے خلاف تادیبی  کارروائی کرنےمولوی حافظ محمد تقی جنرل سکریٹری الہدی ویلفئر سوسائیٹی کا مطالبہ

نارائن پیٹ  8؍جون (پریس نوٹ )مولوی حافظ محمد تقی جنرل سکریٹری الہدی ویلفئر سوسائیٹی نارائن پیٹ نے اپنے ایک صحافتی بیان کے ذریعے افضل گنج میں امیر ملت اسلامیہ حضرت مولانا جعفر پاشاصاحب کے ساتھ  پولیس عہدیدار کی جانب سے کۓ گۓ بد سلوکی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوۓ کہا کہ پولیس کی اس غیر اخلاقی حرکت سے حکومت کے فرینڈلی پولیس کے دعوے کی پول کھلتی ہے، انہوں نے کہا کہ ایک عظیم مذہبی شخصیت کے ساتھ پولیس کا اس قدر غیر ذمہ دارانہ رویہ انتہائی تعجب خیزہے،انہوں نے مزید کہا کہ چند پولیس والوں کی غیر ذمہ دارانہ رویہ کی وجہ سے حکومت و پولیس محمکہ بدنام ہورہاہے،انہوں نے چیف منسٹر کےسی آر،وزیر داخلہ محمد محمود علی،ڈی جی پی مہندر ریڈی،اور کمشنر پولیس انجنی کمار سے اس واقعے کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوۓ خاطی پولیس عہدیدار کو انصاف کے کھٹگھرے میں کھڑے کرنے کا مطالبہ کیا۔

مولانا سید  حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ کے ساتھ حکومتی اہکار کی بدتمیزی پر کاماریڈی کے متعدد علماء کی پُر زور مذمت

آج حکومت بڑے بڑے مسلمانوں سے محبت کے دعوے کرتی تھکتی نہیں اور فرینڈلی پولیس کے نام سے عوام بالخصوص مسلمانوں اور ان کے قد آور شخصیات کے ساتھ ناشائستہ حرکات و نازیبا زبان اور ڈنڈوں سے مسلسل پریشان کرتی آرہی ہیں ایسے میں تلنگانہ اسٹیٹ کی ممتاز و مایہ ناز شخصیت و جانشین مولانا حمید الدین حسامی عاقل مولانا حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ کے ساتھ پولیس کا ناروا سلوک کی مولانا شیخ نور الالیاس حافظ شیخ محمد امتیاز عبد القدیر محمد سراج دیگر علماء و حفاظ کاماریڈی نے پُر زور مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسٹیٹ میں امن و امان کو برقرار رکھیں اور ان حرکتوں کا صدباب کریں مولانا فون پر تفصیلات بتاتے ہوئے پُر لطف انداز میں کہا کہ یہ حکومتی طوطے جب سامنے آتے ہیں تو قبول بھی کرنا پڑتا ہے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×