نظام حیدرآباد کے لواحقین کی بے مثال انسانیت دوستی
حیدرآباد۔3؍جون (عبدالرحمن پاشا) سابق مملکت آصفیہ یعنی حیدرآباد دکن کے آخری حکمراں نواب میر عثمان علی خان آصف سابع (حضور) کی پڑ پوتی زہرہ مرزانے غریب لوگوں اورعالمی وبا کوررونا وائرس( کووڈ۔19) مریضوں کی مدد کے لئے اپنے آرٹ کلیکشن کو فروخت کردیا ہے۔زہرہ مرزا خود بھی نہایت اعلی درجہ کی فنکارہ ہیں۔ زہرہ حیدرآباد دکن کے آخری حکمراں نواب میر عثمان علی خان آصف سابع کے دوسرے فرزند نواب معظم جاہ کے پوتے نواب حمایت علی مرزا کی دختر ہیں۔پینٹنگز کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم کو زہرہ نے مختلف ہسپتالوں اور رفاہی تنظیموں میں تقسیم کیا ہے۔ جو کووڈ۔19 مریضوں اور غریبوں کے لئے مصروف کار ہیں۔ وہ اب تک تقریبا 4 لاکھ روپے کی امداد کرچکی ہیں۔زہرہ شہزادی نیلوفرکی پڑ پوتی ہیں۔ ماضی میں شہزادی نیلوفر نے اپنے نام سے بچوں اور حاملہ خواتین کے بہتر علاج و معالجہ کے لیے ’’نیلوفر ہسپتال‘‘ قائم کیا تھا۔ جہاں آج بھی یہ سلسلہ جاری ہے اور لاکھوں لوگ اس سے مستفید ہورہے ہیں۔
زہرا تجارت پیشہ خاتون اور فیشن ڈیزائنر بھی ہیں۔ وہ کینسر کے مریضوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کر رہی ہیں اور جب سے عالمی وبا کورونا وائرس (Covid-19) شروع ہوا، تبھی سے کووڈ۔19 مریضوں اور لاک ڈاؤن سے متاثر لوگوں پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ مجوزہ شہزادہ معظم جاہ چیریٹی آرگنائزیشن کے ذریعہ اپنے فلاحی کاموں کو منظم طور پر انجام دے گی۔انھوں نے بتایا کہ ’’میں دل کی گہرائیوں سے چیارٹی کا کام کر رہی ہوں۔ اس مہلک وبا نے شعور پیدا کیا ہے کہ مدد کی ہمیشہ ضرورت ہے۔ اب لوگوں کو پہلے سے کہیں زیادہ مدد کی ضرورت ہے۔ کئی ایسے لوگ ہیں؛ جو کووڈ۔19 سے دوچار ہیں، لیکن انھیں وسائل دستیاب نہیں ہیں۔ میرا فرض ہے کہ میں ان کی ہر طرح سے مدد کروں، خواہ ان کے لیے کھانا تقسیم کروں یا فنڈز کا عطیہ کیا جائے‘‘۔زہرہ دی زہرہ مرزا گیلری کی بانی ہیں۔ انھوں نے اس مشکل ترین اور غیرمتوقع حالات میں اپنے تمام فن پارے فروخت کے لئے رکھے ہیں اور فروخت کے بعد حاصل ہونے والی آمدنی سے رفاہی کام انجام دے رہی ہیں۔
تاریخ پر نظر ڈالنے سے پتہ چلتا ہے کہ سابق مملکت آصفیہ یعنی حیدرآباد دکن کے آخری حکمراں نواب میر عثمان علی خان آصف سابع نے بھی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کئی خدمات انجام دیں۔ اس ضمن میں ساتویں نظام کے پڑ پوترے نواب نجف علی خان نے صحافی عبدالرحمن پاشا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’نظام حیدرآباد اور لوگوں کی مدد گویا ایک سکے کے دو رخ ہیں۔ نظام ہشتم ایک بے مثال اور عوام دوست حکمران تھے جنھوں نے مذہب اور ذات پات کی تفریق کے بغیر عوام کو جدید سہولیات فراہم کی‘‘۔نواب نجف علی خان نے بتایا کہ ’’نواب میر عثمان علی خان آصف سابع نے اپنے دور میں عوام کی صحت پر خاص توجہ دی اور ان کے لیے بہتر طبی سہولیات کے فراہمی کے لیے ہمہ وقت مصروف کار رہے۔ یہی وجہ ہے کہ شعبہ صحت سے متعلق ان کی نمایاں خدمات آج بھی قابل ذکر ہیں‘‘۔انھوں نے بتایا کہ ’’ماضی میں حیدرآباد میں ایک وبا پھیلی تھی۔ اس وبا سے متاثر ہونے والے مریضوں کے علاج و معالجہ کے لیے نواب میر عثمان علی خان آصف سابع نے عثمانیہ جنرل ہسپتال کی تعمیر کروائی۔ اس کے علاوہ یونانی ہسپتال، فیور ہسپتال (جو کورنٹی دواخانہ کے نام سے مشہور ہے)، نظام ارتھو پیڈیک اسپتال (این ائی ایم ایس) اور نیلوفر ہسپتال ان کے دور کے اہم کارنامے ہیں‘‘۔