شہر میں اگلے تین دن تک شدید بارش کی پیش قیاسی، متعلقہ حکام چوکس رہیں: کے ٹی آر
حیدرآباد: 19؍اکتوبر (عصر حاضر) ریاست میں اگلے تین دن تک مزید موسلا دھار بارش کی پیش قیاسی کی گئی ہے۔ میونسپل انتظامیہ اور شہری ترقیاتی وزیر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ بچاؤ اور امدادی اقدامات اٹھانے کے لئے جی ایچ ایم سی اور متعلقہ میونسپلٹیوں میں 80 خصوصی افسران کو تعینات کیا گیا ہے۔
یہ اہلکار آئندہ 15 دن تک امدادی کاموں کی نگرانی کریں گے۔ چونکہ سیلاب زدہ علاقوں سے رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لئے مزید کشتیوں کا تقاضا ہے ، لہذا ان میں سے 30 کا آندھرا پردیش اور کرناٹک سے انتظام کیا جارہا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ فی الحال جی ایچ ایم سی کے پاس قریب 20 کشتیاں ہیں اور اضافی 30 شام تک پہنچیں گی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعلی کے چندریشیکھر را نے خصوصی طور پر ہدایت کی تھی کہ جانوں کے ضیاع سے بچنے کے لئے اقدامات شروع کریں کیونکہ املاک کو نقصان پہنچنے پر اس کی تلافی کی جاسکتی ہے۔
آج تک ، جی ایچ ایم سی اور ہمسایہ میونسپلٹیوں میں موسلا دھار بارش کے سبب 33 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ان میں سے 29 گھرانوں کو ہر ایک پر 5 لاکھ روپئے کا معاوضہ پیش کیا گیا ہے۔
چونکہ جی ایچ ایم سی کی حدود میں موجود 80 کالونیاں اب بھی زیر آب ہیں۔ اور اگلے تین دن کے دوران مزید بارش متوقع ہے ، لہذا جی ایچ ایم سی میں دیگر تمام کارروائیوں اور خدمات کو معطل کردیا گیا ہے ، راؤ نے مزید کہا ، "ہماری ترجیح بہت سے نشیبی علاقوں سے امدادی کیمپوں تک منتقل کرنا ہوگی۔ ”
وزیر نے نشیبی علاقوں میں رہنے والے تمام شہریوں اور پہلی اور دوسری منزل میں مقیم افراد سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر امدادی کیمپوں میں شفٹ ہوجائیں اور اپنی جان کو خطرہ میں نہ ڈالیں۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت پہلے ہی 60 کروڑ روپئے سے زیادہ خرچ کر چکی ہے اور مزید 67 کروڑ روپے امدادی اقدامات پر خرچ کیے جائیں گے۔ یہ نقصانات کا ابتدائی تخمینہ ہے اور اس میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
ریاستی حکومت نے پہلے ہی جی ایچ ایم سی اور ریاست بھر میں موسلادھار بارش کی وجہ سے ہونے والے نقصان کا ابتدائی تخمینہ مرکز کو پیش کیا ہے۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ 15 اکتوبر کو ابتدائی اور فوری مدد کے تحت 1350 کروڑ روپئے کے حصول کے لئے ایک مفصل رپورٹ پیش کی گئی ہے اور ابھی تک مرکز کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا ہے۔ راؤ نے تمل ناڈو حکومت کو تلنگانہ کو کمبل کی فراہمی کے علاوہ 10 کروڑ روپئے کی مالی امداد میں بھی شکریہ ادا کیا۔