آئینۂ دکن

امیش دیوگن کے خلاف ملک بھر کی تمام تنظیمیں ایف آئی آر درج کروائیں اور گودی میڈیا کا مکمل بائیکاٹ کریں

حیدرآباد: 17؍جون (عصر حاضر) یہ چینلس جو آج کل شباب پر ہے اور ان لوگوں نے طے کرلیا ہیکہ مسلمانوں کو بدنام کریں گے، اب بات ہم تک ہی محدود نہیں رہی بلکہ ہمارے  بزرگوں کو اور اولیاء اللہ کو بھی نہیں بخش رہے ہیں ،ایسی صورت میں ایسے چینلوں کا  جہاں ہم بائیکاٹ کریں وہیں ہم یہ بھی کوشش کریں کہ زیادہ سے زیادہ کی تعداد میں ہم ایسے چینلوں کے خلاف  ٹوئٹر پر ایک مہم چلائیں اور آپ جانتے ہیں اس میں جس انداز سے حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری علیہ الرحمۃ کے بارے میں ان کی شان میں گستاخی کیا ہے اس کو کھبی ہم برداشت نہیں کرسکتے اور یہ تمام جو فساد کی جڑ ہے میں جہاں تک سمجھتا ہوں کہ ہم لوگوں کو چینلوں پر جانا ہی نہیں چاہیے . ان کمبختوں کو بولنے کی بیماری ہے اور اللہ ان لوگوں کو ایسی بیماری میں مبتلاء کرے کہ ان کے لیے بولنا بھی مشکل ہوجائے. یہ اولیاء اللہ کی شان میں گستاخی کررہے ہیں اور ہم لوگ صرف سنتے ہیں ہماری ان چینلوں میں بیٹھنے کی ضرورت کیا ہے ہماری شان میں گستاخی کرتے ہیں ،مسلمانوں کو عام لوگوں کے سامنے بدنام کررہے ہیں ایسے چینلوں اور ینکروں پر لعنت بھیجنی چاہیے نہ کہ ہم اسکی مدد کریں! ہم کسی بھی معاملے میں ہو ایسے چینلوں کا بائیکاٹ کریں اور یہ کوشش کریں کہ ہمارے بزرگوں یا مسلمانوں کو جو بھی اینکر  بدنام کرتے ہیں ایسے اینکروں کو عدالتوں میں لے جائیں اور یہ ایک تنظیم کا کام نہیں ہے بلکہ ہر تنظیم ہمارے بزرگوں کی شان میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف اپنے اپنے پولیس اسٹیشنوں میں درخواست دیں اور ان کے اوپر سخت سے سخت ایکشن لینے کا وارنینگ دیں ورنہ ہم کو میدان میں اترنا پڑے گا اور سخت سبق سکھانا پڑے گا میں حکومت ہند سے بھی اور حکومت تلنگانہ اور یہاں کی پولیس کے ذمہ داروں سے بھی یہ اپیل کروں گا کہ آپ اس کو ہلکے میں نہ لیں! اگر آپ لوگ ایکشن نہیں لیں گے تو مجبورا میں حسام الدین ثانی اپنی طرف سے اس سلسلے میں احتجاج کروں گا اور اس کے جو بھی نتائج ہوں گے اس کے ذمہ دار آپ ہوں گے اس لیے میں خصوصا حیدرآباد کے انجنی کمار سے پولیس کمشنر سے گزارش کروں گا اور ہوم منسٹر صاحب سے بھی کہ اس سلسلے میں وہ اینکر کو سخت سے سخت نہ صرف ایکشن لے بلکہ اس پر مقدمہ دائر کیا جائے اور اس کو گرفتار کیا جائے. میں عوام الناس سے اپیل کروں گا کہ آپ لوگ ایسے چینلوں کا جو ہمارے بزرگوں کی شان جو گستاخی کررہے ہیں بائیکاٹ کریں تاکہ ان کی جی ڈے پی گرجائے اور ان کا نام و نشان مٹ جائے اور یہ کہیں کے نہ رہیں اور یہ بھی گزارش ہے کہ ہر معاملے میں ہم کو سوچ سمجھ کر قدم اٹھانا ہے ہمارے یہاں قانون ہے ہم دیکھیں گے کہ قانون کیا ایکشن لیتا ہے. پھر اس کے بعد ہم غور کریں گے کہ ہم کو کیا کرنا ہے. اللہ تبارک و تعالٰی ہم سب کی مدد فرمائیں آمین

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×