حیدرآباد و اطراف

مساجد و عبادت گاہوں کی رونقیں ہوں گی بحال‘ 8؍جون کو تلنگانہ میں بھی کھل جائیں گی عبادت گاہیں

حیدرآباد: 7؍جون (عصر حاضر) تلنگانہ حکومت نے 8؍جون 2020 کو تمام مذہبی مقامات کو دوبارہ شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے 8 جون سے لاک ڈاؤن میں رعایتوں کے اعلان کے بعد تلنگانہ حکومت نے بھی لاک ڈاؤن کی رعایتوں اور 8؍جون سے شروع ہونے والی خدمات کے بارے میں رہنمایانہ خطوط جاری کردیئے ہیں۔ چیف سکریٹری سومیش کمار نے جی او ایم ایس 75 کے ذریعہ 8 جون سے شروع ہونے والی سہولتوں اور مزید تحدیدات والی سرگرمیوں کی نشاندہی کی ہے۔ کنٹینمنٹ زون کے علاقوں میں تحدیدات میں کوئی نرمی نہیں رہے گی جبکہ غیر کنٹینمنٹ علاقوں میں مرحلہ وار طور پر رعایتوں کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چیف سکریٹری کے احکامات کے مطابق ریاست میں اسکول، کالجس، ایجوکیشنل، ٹریننگ، کوچنگ ادارے، میٹرو ریل، سنیما ہالس، جمنازیم، سویمنگ پولس، انٹرٹینمنٹ پارکس، اسپورٹس کامپلکس، تھیٹرس، بارس، آڈیٹوریم اور اسمبلی ہالس پر بدستور پابندی برقرار رہے گی ۔ سماجی، سیاسی، کھیل کود، تفریحی، تعلیمی، تہذیبی اور مذہبی تقاریب کے انعقاد اور بڑے پیمانے پر عوام کے جمع ہونے پر پابندی جاری رہے گی۔ چیف سکریٹری کے احکامات کے مطابق 8 جون سے جن سرگرمیوں کے لیے رعایت رہے گی ان میں عبادت گاہیں عوام کے لیے کھول دی جائیں گی۔ ہوٹلس، ریسٹورانس اور دیگر ہاسپٹالیٹی سرویسس کے آغاز کی اجازت رہے گی۔ شاپس مالس کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ریاست بھر میں رات 9 تا صبح 6 بجے نائٹ کرفیو برقرار رہے گا۔ ہاسپٹلس اور فارمیسی کو رات 8:30 بجے کے بعد بھی کھلا رکھنے کی اجازت رہے گی۔ عوام کے بین ریاستی سفر اور اشیاء کی منتقلی پر کوئی پابندی نہیں رہے گی۔ اس کے لیے علیحدہ اجازت نامے کی ضرورت نہیں ہے۔ عوامی مقامات اور کام کے مقامات پر ماسک کا استعمال لازمی رہے گا۔ عوامی مقامات پر سماجی فاصلے کے علاوہ کام کے مقامات کا باقاعدگی سے سانیٹائزیشن کیا جانا چاہئے۔ بڑے پیمانے پر عوامی اجتماع پر امتناع رہے گا تاہم شادیوں کی تقاریب میں زیادہ سے زیادہ 50 افراد اور تدفین و آخری رسومات میں 20 افراد کی شرکت کی اجازت رہے گی۔ 65 سال سے زائد عمر کے افراد، حاملہ خواتین اور 10 سال سے کم عمر کے بچوں کو مکانات میں رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ چیف سکریٹری کے احکامات کے مطابق کنٹونمنٹ زون میں 30 جون تک لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔ صرف ضروری سرگرمیوں کی اجازت رہے گی۔

8؍جون سے دوبارہ شروع ہورہی سرگرمیوں سے متعلق صحت عامہ میں کام کرنے والی سماجی تنظیموں نے بتایا ہے کہ جی ایچ ایم سی کی حدود میں واقع شہر میں کورونا کےواقعات میں اب تک کا 40 فیصد اضافہ سماجی اجتماعات ، ایک ہی چھت کے نیچے ہجوم مقامات جیسے اسپتالوں ، مالوں ، سبزیوں اور مچھلی کے بازاروں کی وجہ سے ہے ، فنکشن ہال وغیرہ اور اب مذہبی عبادت گاہوں میں بھی وائرس کا خطرہ تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ہے۔

اگرچہ زیادہ تر مساجد نے ڈاس اینڈ ڈونٹس (ایس او پی) کی فہرست میں شامل کیا ہے جیسے کہ نماز کے وقت معاشرتی فاصلہ برقرار رکھنا ، نماز کے اوقات کو مختصر کرنا ، گھر پر وضو کرنا اور چہرہ ماسک پہننا وغیرہ۔ اس کے باوجود یہ اقدامات  عقیدت مندوں کے تحفظ اور حفاظت کی ضمانت کے لئے کافی نہیں ہیں جو کل سے شروع ہونے والی مساجد میں نماز پڑھنا چاہتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×