مفتی سعید احمد پالن پوری گنجینہ علم وعرفان اور حق کے ترجمان تھے
حیدرآباد: 20؍مئی (پریس ریلیز) دارالعلوم دیوبند کے شیخ الحدیث وصدرالمدرسین حضرت مولانا مفتی سعید احمد صاحب پالنپوری کے انتقال پر صحافتی بیان کے ذریعہ اظہار تعزیت کرتے ہوئے سابق استاذ حدیث دارالعلوم حیدرآباد وخلف اکبر وخلیفہ مجاز حضرت قطب دکن مولانا شاہ محمد اظہار الحق قریشی چشتی صابری مظفر قاسمی بانی خانقاہ مظفریہ حیدرآباد نے کہا کہ مفتی سعید احمد پالنپوری ؒ کا انتقال دارالعلوم دیوبند ہی نہیں بلکہ پوری ملت اسلامیہ کے عظیم خسارہ اور ناقابل تلافی نقصان ہے ،وہ دارلعلوم کے عظیم فرزند اور انتہائی مقبول استاذ تھے، انہوں نے اپنی پوری زندگی تعلیم وتعلم میں گزاردی، مادر علمی دارالعلوم دیوبند میں تقریباً اڑتالیس سال تک مسند درس پر فائز رہے ، وہ غیر معمولی علمی صلاحیتوں کے مالک تھے ،آپ کو جملہ فنون میں مہارت حاصل تھی ،بعض اہل علم آپ کی بالغ نظری اور علمی و تحقیقی قابلیت وصلاحیت کو دیکھ کر تھانوی ثانی کہا کرتے تھے ، حکیم الاسلام قاری محمد طیب قاسمی سابق مہتمم دارالعلوم دیوبند کو آپ پر بڑا ناز تھا ،وہ آپ کو مسلک حق کا ترجمان اور فکر ولی اللہ کا پاسبان کہا کرتے تھے ، آپ کثیر التصانیف تھے ،آپ کی زندگی کے کارناموں میں ایک اہم کارنامہ حجۃ اللہ البالغہ کی شرح رحمت اللہ الواسعہ ہے ، ملک وبیرونی ملک لاکھوں کی تعداد میں پھیلے ہوئے شاگرد اور متعدد تصانیف اور بہت سی تحریرات آپ کے لئے صدقہ جاریہ ہیں ،میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ آپ کی مغفرت فرمائے ،جملہ دینی وعلمی خدمات کو شرف قبولیت عطا کرے،آپ کے لئے ذخیرہ ٔ آخرت بنائے اور آپ کی رحلت سے امت میں جو خلا ء پیدا ہوا ہے اسے پُر فرمائے ،مفتی عبدالمنعم فاروقی قاسمی نبیرہ حضرت قطب دکن ؒ خطیب جامع مسجد اشرفی گولکنڈہ نے حضرت مفتی سعید احمد پالنپوری کی وفات پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حضرت الاستاذ کی موت ’’ موت العالِم موت العالَمِ کی حقیقی مصداق ہے،آپ دارالعلوم کے مسند درس کی شان تھے ،آپ علمی گوہر نایاب تھے، آپ کا شمار عالم اسلام کے چنندہ محدثین وفقہاء میں ہوتا تھا ، آپ نے طالبان علوم کے لئے تالیفی شکل میں بڑا علمی ذخیرہ چھوڑا ہے ،آپ نے ایسے گہرے علمی ان منٹ نقوش چھوڑے ہیں کہ جس کی وجہ سے علمی حلقوں میں ہمیشہ یاد کئے جائیں گے اور تاریخ آپ پر ناز کرے گی ، اللہ تعالیٰ آپ کی بال بال مغفرت فرمائے ، جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے ،آپ کی خدمات کو قبول فرمائے اور امت کو آپ کا نعم البدل عطا کرے۔