آئینۂ دکن

ازہر دکن جامعہ اسلامیہ دارالعلوم حیدرآباد جنوبی ہند کابا فیض اور مستند ادارہ: تعارف، خدمات اور گزارشات

حیدرآباد: 6؍مئی (عصر حاضر) مدارس اسلامیہ علم دین کے علمبردار ہیں، اسلامی تہذیب وثقافت کے امین ہیں،اس پر فتن اور پر آشوب زمانہ میں مسلمانانِ ہند کا اسلامی تشخصات اور دینی امتیازات سے وابستہ رہنا علماء دین اور مدارس اسلامیہ ہی کافیضان ہے، آج مجموعی طور پر ہندوستانی مسلمانوں میں جو دینی غیرت وحمیت اور دینی شعور پایا جاتاہے ،اس کا سہرا مدارس ہی کے سر جاتا ہے؛اس لیے مدارس کو مضبوط و مستحکم بنانا ہرفرد مسلم کی دینی واخلاقی ذمہ داری ہے۔
اسی بابرکت سلسلہ کی ایک سنہری کڑی جامعہ اسلامیہ دارالعلوم حیدرآباد ہے ،جسے قلندر زمانہ قطب دکن امیر ملت ِاسلامیہ حضرت مولانا محمد حمیدالدین حسامی عاقل رحمۃ اللہ علیہ نے قائم فرمایا ،اوراپنے خونِ جگرسے اس کو سینچا،حضرت کی رحلت کے بعد ان کے لائق وفائق ،خصوصی مشیر ومعتمد علیہ اورجامعہ کے متحرک وفعال ناظم حضرت مولانا محمد رحیم الدین انصاری صاحب دامت برکاتہم اورحضرت کے جانشین و خلف ِرشیدجامعہ کے مہتمم حضرت مولانا محمد حسام الدین ثانی صاحب دامت برکاتہم پوری محنت ودل سوزی کے ساتھ اُن کے اس مشن کو آگے بڑھارہے ہیں،اللہ کے فضل وکرم سے ادارہ ہمہ جہت دینی سرگرمیوں میں مسلسل مصروف کارہے ، اورکامیابی وترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے۔
جامعہ کے فارغین
امسال جامعہ اپنے قیام کے ۴۵ سال اور قیام دورئہ حدیث شریف کے۳۵سال مکمل کررہاہے ،بحمد اللہ اس عرصے میں سیکڑوں طلبہ نے ماہر اور تجربہ کار اساتذہ کرام کے فیضانِ علم سے استفادہ کیااور اپنی علمی وعملی صلاحیتوں کو پروان چڑھایا،اس وقت یہ طلبہ صرف ہندوستان ہی نہیں ؛بلکہ دنیاکے چپے چپے میں پھیل کر خدمت ِدین کااہم اورعظیم الشان فریضہ انجام دے رہے ہیں ۔جامعہ ہذ۱ میں اس سال (۴۷۰) طلبہ کا داخلہ منظور کیاگیا، جو مختلف صوبہ جات سے تعلق رکھتے ہیں، ان طلبہ کے قیام، تعلیم اور ضروریات کا جامعہ کی جانب سے انتظام کیا گیا ، بحمد اللہجامعہ ہذا سے اب تک (890)طلبہ دورئہ حدیث شریف سے سند ِفضیلت حاصل کرچکے ہیں ؛ جب کہ تخصص فی الفقہ والافتاء سے(600)مفتیان کرام اورشعبہ عربی ادب سے(200)سے زائد طلبہ نے فراغت حاصل کی ہے اور(588) طلبہ تکمیلِ حفظ ِقرآن مجید کی سعادت حاصل کرچکے ہیں۔
جامعہ کا اسلوب ِتعلیم
اس وقت ملک کے جو ناگفتہ بہ حالات ہیں، فرقہ پرست طاقتیں شمعِ اسلام کو بجھانے کے لیے صف بستہ ہوگئی ہیں، ایسے پرفتن اور مہیب دور میں نصاب ِتعلیم کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ بنانا اورقدیم صالح اورجدید نافع کا وصف ا ختیارکرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ،تاکہ طلبہ فراغت کے بعد عصری تقاضوں کے مطابق دین اسلام کی خدمت کرسکیں ، اورمؤثرطریقہ پردعوت اسلام اور ا شاعت دین کا فریضہ انجام دے سکیں،اسی تناظر میںجامعہ کے نصاب میں جہاں قرآن ،تفسیر ،حدیث ،اُصولِ حدیث ،فقہ ،اُصول ِ فقہ ،عربی ادب ،نحو ،صرف اورمنطق وفلسفہ کی اہم اوربنیادی کتابیں شامل ہیں وہیں سیرت ِرسول ا ،تاریخ ِاسلام ،انگریزی اورکمپیوٹرکو بھی داخل ِنصاب کیا گیاہے ۔

تعلیمی شعبۂ جات
جامعہ ہذامیں شعبۂ حفظ ،ناظرہ ،تصحیح،عالمیت وفضیلت ،تخصص فی الفقہ والافتاء اورتخصص فی الادب کے شعبے قائم ہیں ،موجودہ دور اختصاص اور مہارت کا دور ہے، فنی مہارت اورعلمی وسعت کی ہردور میں اہمیت مسلم رہی ہے، اسی کے پیش نظر جامعہ میں تخصص فی ا لفقہ والافتاء کا شعبہ قائم کیا گیا ہے۔
جامعہ کا شعبۂ افتاء
اس شعبہ میںہر سال مختلف مدارس کے با صلاحیت فضلاء کا انتخاب عمل میں آتاہے ، اورپورے سال فقہ وفتاوی کی مستند اورمعتبر کتابوں سے استخراج مسائل کی تربیت دی جاتی ہے ،فتاوی نویسی اوراصول افتاء سے انہیں روشناس کرایا جاتاہے ،جدید فقہی موضوعات پر تحقیقی اور دستاویزی مقالے لکھوائے جاتے ہیں، انگریزی زبان بھی اس شعبہ کا ایک اٹوٹ حصہ ہے ،اس شعبہ کے طلبہ کو دارالقضاء امارت ِملت ِاسلامیہ کے تحت قضاء کی عملی تربیت بھی دی جاتی ہے،حضرت مولانامفتی محمد جمال الدین صاحب قاسمی صدرمفتی جامعہ اس شعبہ کے نگراں ہیں ۔
المعہد العالی للغۃ العربیۃ وآدابہا
اسی طرح عربی زبان وادب میں اختصاص اورمہارت کے لئے جامعہ میں ’’المعہد العالی للغۃ العربیۃ وآدابہا‘‘ کاشعبہ قائم ہے ،اس شعبہ میں عربی زبان وادب ،بلاغت وعربی زبان کے ارتقائی مراحل اورجدید وقدیم نثر پر معتبر اورمستند کتابیں داخلِ نصاب ہیں ،عربی زبان میں تقریر وتحریر اورانشاء پردازی پر بھی خصوصی توجہ دی جاتی ہے،اس شعبہ میں بھی انگریزی زبان داخل نصاب ہے اور اس پر خصوصی توجہ بھی دی جاتی ہے،مولانا امداد الحق بختیار قاسمی صاحب اس شعبہ کے نگراں ہیں۔
انجمن النادی الادبی والعربی
جامعہ ہذا میں تعلیم وتربیت کے ساتھ تحریر اور تقریر پر بھی خاص توجہ دی جاتی ہے؛ کیوں کہ تحریر وتقریر ایک تعلیم یافتہ انسان کاجوہر ِاصیل ہے ،یہ وہ مضبوط اورطاقتور ہتھیارہے جس سے مسلح ہوکر ایک عالم دین مؤثر اوردلنشیں اسلوب میں دعوت ِدین اوراشاعت ِاسلام کافریضہ انجام دے سکتاہے ،طلبہ میں تقریری وتحریری صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے لئے جامعہ میں انجمن ’’النادی الادبی والعربی‘‘ قائم ہے ،طلبہ انجمن سے منسلک ہوکر اپنی تقریری وتحریری صلاحیتوں کو صیقل کرتے ہیں ،طلبہ کے تحریری ذوق کو جلابخشنے کے لئے اردو زبان میں سات دیواری پرچے اورعربی زبان میںایک ’’ صوت الشباب‘‘ کے نام سے ہرمہینے منظر ِعام پرآتے رہے، جس میں طلبہ کے مضامین شائع ہوتے ہیں اورتقریر ی صلاحیت کو اجاگر کرنے کے لئے ہفتہ واری پروگرام منعقد ہوتاہے ،اوروقتا فوقتا تقریری مسابقے بھی ہوتے ہیں، جس میں کامیا ب ہونے والے طلبہ کو گرانقدر انعامات سے نوازاجاتاہے ،اورسال کے اختتام پرسالانہ مسابقتی پروگرام ہوتاہے ،جس میں طلبہ پورے ذوق وشوق کے ساتھ شریک ہوتے ہیں،اوراپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں ، ریاست تلنگانہ میں بین المدارس ہونے والے مسابقوں میں بھی طلبۂ جامعہ شرکت کرتے ہیں، ہر سال لجنۃ العلماء کے تقریری مسابقہ میں جامعہ کے طلہ شرکت کرکے امتیازی نمبرات سے کامیابی حاصل کرتے ہیں۔الحمد للہ اسی طرح ہرسال انجمن النادی الادبی والعربی کا سالانہ اختتامی مسابقتی پروگرام ماہ ِرجب کے پہلے عشرے میں منعقد کیا جاتا ہے جس میں حفظ ِقرآن مجید کے علاوہ اردو،عربی ، انگریزی اور تلگو زبان میں تقریری مسابقے منعقد ہوتے ہیں جس میں جامعہ کے اکثر طلبہ حصہ لیکر اپنی پوشیدہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں،ممتاز طلبہ کو گراں قدر انعامات کے علاوہ تمام مساہمین کو دلکش انعامات سے سرفراز کیا جاتا ہے،اس پروگرام میں ریاست کے اکابر علماء کرام کی تشریف آوری ہوتی ہے اور وہ اپنے پند ونصائح سے نواز کر جامعہ کی خدمات کو سراہتے ہیں۔
جامعہ ایک دینی تحریک
جامعہ ہذا صرف چند عمارتوں اور چند درس گاہوں کا نام نہیں ہے؛ بلکہ یہ ایک علمی واصلاحی تحریک ہے جس کا مقصد قریہ قریہ گاؤں گاؤں دینی تعلیم کو عام کرنا اور لوگوں میں دینی شعور بیدارکرنا ہے؛چنانچہ شہر حیدرآباد کے علاوہ تلنگانہ وآندھراکے مختلف اضلاع اورقریبی ریاستوں میں جامعہ کے تحت بیس سے زائد شاخیں قائم کی گئی ہیں،یہ شاخیں قوم وملت کے نونہالوں کو دینی تعلیم وتربیت کے زیور سے آراستہ کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں ،اوران شاخوں کی وجہ سے علم کی شمع فروزاں قریہ قریہ ،بستی بستی پھیل رہی ہے ،ان شاخوں میں ناظرہ ،حفظ ِقرآن مجید اورعصری تعلیم کا بندوبست ہے ،کئی شاخوں میں شعبہ عالمیت کی ابتدائی جماعتوں کی بھی تعلیم ہوتی ہے ،متعدد شاخوں میں تعلیم کے ساتھ قیام وطعام کا بھی نظم ہے ،ان شاخوں میں مجموعی طور پر ساڑھے پانچ ہزارطلبہ وطالبات تعلیم حاصل کررہے ہیں ،مقام ِشکرہے کہ ان شاخوں سے سالانہ اوسطا ۵۰تا ۶۰ طلبہ تکمیل حفظ قرآن مجید کی سعادت حاصل کرتے ہیں ،سالانہ جلسہ کے موقع پر ان خوش نصیب طلبہ کی دستاربندی عمل میں آتی ہے ،امسال بھی جامعہ کی شاخوں سے ۶۰ طلبہ حفظ قرآن کی سعادت حاصل کی ہے۔
جامعہ کے تحت دخترانِ ملت کی تعلیم کے دو مرکزی ادارے
لڑکیوں کو زیور ِتعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے مرکز کے تحت دوجامعات ’’جامعہ عائشہ صدیقہ للبنات‘‘ مصری گنج اور’’مدرسہ روضۃ العلوم‘‘ ٹولی چوکی قائم ہیں ،ان دونوں جامعات میں حفظ وناظرہ سے لے کر عالمیت اورپرائمری درجات تک کی تعلیم کا انتظام ہے ،ہر سال کئی طالبات حفظ قرآن مجید اورفضیلت کی تکمیل کرتی ہیں۔
سالانہ آمد وخرچ
جامعہ کا کوئی مستقل ذریعہ آمدنی نہیں ہے ،جامعہ کے سارے مصارف واخراجات عامۃ المسلمین کے زکوٰۃ ،صدقات ،عطیات ، چرم قربانی اورکفالت ِطلبہ کے ذریعہ پورے ہوتے ہیں ،امسال مختلف مدات میں جامعہ کا سالانہ خرچ ایک کروڑ پچاس لاکھ روپئے سے متجاوز رہاہے ،اور بقدر ضرورت مالیہ کی عدم فراہمی کی وجہ سے جامعہ کافی مقروض ہے۔
اہل خیر حضرات سے اپیل
جامعہ کی تعلیمی وتعمیری سر گرمیاں اور مختلف شعبوںکی کار کردگی کی انجام دہی مالیہ کے اوپر موقوف ہے،الحمد للہ آپ جیسے اہل خیر حضرات کے تعاون سے یہ تمام کارہائے نمایاں انجام پاتے رہے ہیں،اللہ تعالیٰ آپ کے تعاون کو قبول فرمائے اور دارین کی سعادت عطا کرے، اور آئندہ بھی آپ سے اسی طرح فراخدلانہ تعاون کی ہم امید رکھتے ہیں؛ چوں کہ امسال بھی جامعہ مالی اعتبار سے کافی مشکلات سے دوچار رہا ہے،جس کی وجہ سے کئی منصوبے پایۂ تکمیل کو نہیں پہنچ سکے؛اس لئے آپ جیسے اصحاب خیر سے دردمندانہ التماس ہے کہ جامعہ کی طرف ہمیشہ کی طرح اپنا دست ِتعاون دراز فرمائیں،اللہ رب العزت آپ کو ہزاروں گنا اضافہ کے ساتھ آخرت میں اس کا بدلہ عطا فرمائے گا؛س لیے ہمیں توقع ہے کہ آپ کاتعاون نہ صرف جاری رہے گا ؛بلکہ ضروریات اور روز افزوں گرانی کے لحاظ سے اس میں قابلِ قدر اضافہ بھی ہوگا ۔ إن اللہ لا یضیع أجر المحسنین۔
آپ جامعہ کا اِس طرح تعاون کرسکتے ہیں
حفظ قرآنِ مجید کے ایک طالب علم کی کفالت کیجئے۔حفظ مکمل ہونے تک (چار سال) ماہانہ (۲۵۰۰)روپئے یا سالانہ مکمل یکمشت رقم ادا کی جاسکتی ہے۔
عالم وفاضل کی کفالت کیجئے۔عا لمیت وفضیلت کی تعلیم حاصل کرنے والے طالب علم کی (آٹھ سال) تک ماہانہ (۲۵۰۰) روپئے کے ذریعہ کفالت کیجئے۔
ایک طالب علم کی مکمل کفالت ماہانہ (۲۵۰۰) روپئے کے ذریعہ کیجئے۔
(۴۷۰) طلبہ کے ایک دن طعام (تین وقت) کے لیے (۲۵۰۰۰) روپئے ادا کیجئے۔
اشیائے مطبخ (چاول، دال، تیل، گوشت ، مصالحہ جات اور لکڑی ) وغیرہ کے ذریعہ تعاون کیجئے۔
اپنی زکوٰۃ، صدقہ، فطرہ اور عطیات دارالعلوم کو دیجئے، خصوصاً رمضان میں۔
حسبِ سہولت ماہانہ عطیہ کے ذریعہ تعاون کیجئے۔
عیدِ قربان کے موقع پر قربانی کا مکمل جانور یا کم از کم چرمِ قربانی عنایت کیجئے۔
ایک کمرہ کی تعمیر کا خرچ (دو لاکھ )روپئے عنایت فرمایئے۔ (عطیہ دہندہ کی خواہش پر ان کے نام کی تختی کمرہ پر کندہ کی جائے گی)
اپنی کوئی جائیداد ثوابِ جاریہ کے لیے دارالعلوم کے نام وقف کیجئے۔
For Chequea & Drafts
JAMIA ISLAMIA DARUL ULOOM HYDERARABD
S.B A/c. No. 1178101004561 Canara Bank
IFSC: CNRB0001178
Rajender Nagar, Hyderabad-52 (T.S.) INDIA

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×