آئینۂ دکن

کسی بھی گناہ کو ہلکا اور کسی بھی نیکی کو معمولی نہیں سمجھنا چاہیے

حیدرآباد: 3؍ڈسمبر (پریس ریلیز) انسانوں کے سامنے ہدات وگمراہی دونوں راستے موجود ہیں اور ان میں سے وہ جسے چاہے اختیار کر سکتے ہیں ، صراط مستقیم نیکوکاروں کا راستہ ہے اور صراط مغضوبین نافرمانوں کا راستہ ہے،اللہ تعالیٰ نے ہر نیک عمل پر بندوں کے لئے ثواب متعین کیا ہے اور ہر بُرے عمل پر گناہ لازم کیا ہے،قرآن وحدیث میں اعمال صالحہ کے ذریعہ نیکیوں کے حصول اور اعمال رزیلہ سے بچتے ہوئے گناہوں سے محفوظ رہنے کی تعلیم وتلقین کی گئی ہے، دنیا میںانسان اگرچھوٹے سے چھو ٹا نیک وبد عمل کرے گا تو قیامت میں ضرور اس کا بدلہ پائے گا ،ارشاد خدا وندی ہے : جس نے ذرہ برابر نیکی کی ہوگی وہ اسے روز قیامت دیکھ لے گا اور جس نے ذرہ برابر بُرائی کی ہوگی وہ بھی اسے دیکھ لے گا،ہمیشہ سچوں اور نیکو کاروں کے ساتھ رہنے کی تعلیم دی گئی ہے اور جھوٹوں اور بدکاروں سے دور رہنے کی تلقین کی گئی ہے اس لئے کہ نیکیوں سے جنت کا راستہ اور گناہوں سے جہنم کا راستہ ملتا ہے،نیکی سے چہرے پر روشنی ،دل میں نور ،رزق میں کشادگی،بدن میں طاقت اور مزید نیکیوں کی توفیق ملتی ہے اور گناہوں سے چہرے پر مردنی ،دل میںسیا ہی،قبر میں تاریکی،رزق میں کمی اور عبادات سے دوری پیدا ہوتی ہے،مومن کامل کسی گناہ کو ہلکا اور کسی نیکی کو معمولی نہیں سمجھتا برخلاف منافق کے وہ نیکی کو معمولی اور گناہ کو ہلکا سمجھتا ہے،حالانکہ وہ جس گناہ کو ہلکا سمجھ رہا ہے وہ اسے جہنم میں پہنچا سکتا ہے اور جس نیکی کو حقیر سمجھ رہا ہے وہ دخول جنت کا سبب بن سکتی ہے ، یہی وجہ ہے کہ رسول اللہ ؐ نے متعدد احادیث میں اچھے کاموں کے کرنے کی تعلیم دی ہے خواہ وہ دیکھنے میں چھوٹے نظر آتے ہوں ،ارشاد فرمایا: اچھے کاموں میں سے کسی کام کو ہر گز معمولی نہ سمجھیں خواہ تمہارے ڈول سے کسی پیاسے کے برتن میں پانی ڈالنا ہو،یا تمہارے اپنے بھائی سے خندہ پیشانی سے ملاقات ہو،ایک حدیث میں راستے سے تکلیف دینے والی چیز کے ہٹانے کو صدقہ کہا گیا ہے ،اسی طرح آپ ؐ نے گناہوں سے بچنے کی طرف توجہ دلاتے ہوئے ارشاد فرمایا :معمولی گناہوں سے بچو اس لئے کہ وہ اکھٹا ہوکر انسان کے لئے موجب ہلاکت بن سکتے ہیں ،ایک موقع پر آپ ؐ نے ارشاد فرمایا :خبردار شیطان اس سے تو مایوس ہو چکا ہے کہ تمہارے علاقے میں اس کی پرستش کی جائے لیکن اس کا اندیشہ ہے کہ جن کاموں کو تم بہت معمولی سمجھتے ہو اس میں سے اس کی اطاعت کروگے اور وہ اس سے خوش ہوگا،استاذ العلماء عارف باللہ شاہ محمد اظہار الحق قریشی چشتی صابری مظفر قاسمی جانشین حضر ت قطب دکنؒ خانقاہ مظفریہ کے زیر اہتمام ماہانہ مجلس ذکر وسلوک سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار فرمارہے تھے،تلاوت قرآن کے بعد بزرگ نعت خواں انور حسین انور ،قاری سید بشیر احمد ،حکیم شرف الدین حاجی ،حافظ سید رضوان چشتی اور حافظ سید عبدالباری نے نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا،اس موقع پر مفتی عبدالمنعم فاروقی نبیرہ حضرت قطب دکنؒ خطیب جامع مسجد اشرفی گولکنڈہ نے اپنے خطاب میں ذاکرین وسالکین سے مستند علماء اور اکابر ؒ کے صحبت وتربیت یافتہ حضرات کی صحبتوں اور ان کی مجلسوں سے ر پور استفادہ کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ ان حضرات کی تربیت سے جہاں بہت کچھ دینی معلومات حاصل ہوتے ہیں وہیں گمراہی اور بدعت وخرافات سے آدمی محفوظ رہتا ہے ،ان کی تربیت سے قلب میں خشیت پیدا ہوتی ہے ،ذوق عبات پروان چڑھتا ہے اور مزاجوں میں اعتدال پیدا ہو تا ہے ، اعمال صالحہ جہاں آخرت میں نعمتوں کے حصول اور دخول جنت کا ذریعہ ہیں وہیں دنیا میں مصیبتوں سے نجات کا وسیلہ بھی ہیں ،ماں باپ کی خدمت سے آدمی بُری موت سے محفوظ رہتا ہے ،تلاوت قرآن سے عذاب قبر سے محفوظ رہتا ہے اور ذکر الٰہی سے رب کی قربت نصیب ہوتی ہے ،اس موقع پر شاہ محمد اظہا ر الحق قریشی کا مرتب کردہ کتابچہ ’’ فضائل ذکر اور طریقہ ذکر جہری بارہ تسبیح‘‘ کا رسم اجراء عمل میں آیا ،ذکر جہری کے بعد دعا پر مجلس کا اختتام عمل میں آیا ، مولانا عبدالرافع حسامی ،مولانا عبدالواسع قریشی ، مفتی عبدالرحمن الماس،حافظ سید فیروز ،حافظ سید رضوان ،حافظ سمیر ،حافظ انور،حافظ محمد فیروز خلیل،حافظ شعیب،محمد ارشاد خلیل اور دیگر نے انتظامات میں حصہ لیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×