آئینۂ دکن

صاحبِ نصاب و صاحبِ حیثیت مسلمانوں کے نام اہم پیغام: مفتی عبدالمغنی مظاہری

حیدرآباد: 4؍مئی (عصر حاضر) مفتی عبدالمغنی مظاہری صدر سٹی جمعیۃ علماء گریٹر حیدرآباد نے اپنا صحافتی بیان کے ذریعہ  صاحبِ نصاب و صاحبِ حیثیت مسلمان مرد و خواتین کے لیے اہم پیغام جاری کیا ہے۔ مفتی صاحب نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ وہ مسلمان مرد و خواتین جن کو الله تعالی نے مالی حیثیت عطا فرمائی ہے اور وہ شرعی اعتبار سے صاحبِ نصاب اور صاحبِ گنجائش ہیں ایسے مرد و خواتین کے لیے قرآن وحدیث میں واضح پیغام موجود ہے کہ وہ اپنی زندگی میں خدا کے دئیے ہوئے مال کے ذریعہ درجِ ذیل خدمات انجام دینے والے ہوتے ہیں۔

1۔ پہلی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ اپنی زکوۃ و صدقات کے ذریعہ خاندان اور پڑوس کے غریبوں محتاجوں‘ یتیموں کی ضرورتوں کا خیال رکھتے ہیں۔

2۔ دوسری ذمہ داری یہ وے کہ وہ اپنے مال کے ذریعہ دینی مدارس و مساجد کو قائم  و باقی رکھتے ہیں۔ یعنی جہاں ضرورت ہو وہاں مدارس و مساجد قائم کرتے ہیں اور جہاں پہلے سے قائم ہیں ان کی مالی ضروریات کی تکمیل کرتے ہیں۔

3۔ تیسری ذمہ داری یہ ہے کہ ہنگامی اور مشلک حالات میں اپنے مال کے ذریعہ حسبِ حیثیت مصیبت زدہ افراد کی مدد کرتے ہیں۔

الله کا شکر ہے کہ صاحبِ نصاب خوش نصیب مسلمان مرد عورت اور با توفیق بندے اور بندیاں ہر حال میں اور ہر زمانہ میں ان ذمہ داریوں کو بحسن و خوبی انجام دیتے چلے آرہے ہیں‘ موجودہ عالمی وبا او مشکل ترین زمانے میں اپنے تمام صاحبِ نصاب بھائیوں اور بہنوں کی خدمت میں یہ اہم پیغام پیش کررہا ہوں کہ دینی مدارس و مساجد ملک و ملت کی اہم ترین ضرورت ہے‘ اسلامی شعائر اور دینی قلعے ہیں‘ اسلامی تہذیب و ثقافت کی چھاؤنیاں ہیں‘ سماج میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت کے درجہ میں ہیں‘ اس ملک میں چهوٹے بڑے ہزاروں مدارس اور لاکھوں مساجد ہیں جن میں لاکھوں طلباء و طالبات زیر تعلیم و تربیت ہیں اور کروڑوں مسلمان مستفید ہورہے ہیں جن میں خاص بات یہ ہے کہ ان میں سے اکثر سرکاری و حکومتی اسکیم سے فائدہ اٹھائے بغیر اور کسی غیر مسلم آرگنائزیشن سے مدد لیے بغیر صرف اور صرف آپ جیسے مخلص مسلمانوں کے گخلصانہ تعاون اور امداد سے قائم اور باقی ہیں ۔ رمضان سے رمضان تک سال بھر کی تمام ضروریات آپ جیسے مخلص مسلمانوں ہی کے تعاون سے انجام دئیے جاتے ہیں۔

موجودہ مشکل حالات میں مدارس اور مساجد کا مالیتی نظام بھی شدید متأثر ہوا ہے‘ کورونا وباء اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے آمدنی بہت کم بلکہ نہیں کے برابر ہے اور خرچ تقریباً حسبِ معمول‘ ایسے میں ہم سب مسلمانوں کی اور خاص طور پر آپ جیسے صاحبِ نصاب گنجائش مسلمان مرد و خواتین کی ذمہ داری ہے کہ خاندان اور قوم و ملت کی ہنگانی اور وقتی ضرورتوں کو پورا کرتے ہوئے مدارس و مساجد کے تعاون کو اولین ترجیح دیں اور ایثار و قربانی کی مثال قائم کریں تاکہ بغیر کسی رکاوٹ کے مدارس و مساجد کا نظام باقی رہ سکے۔ مدارس میں زیر تعلیم طلباء و طالبات کی اور خدمت کرنے والے تمام خدمت گزاروں کی ضروریات بغیر کسی رکاوٹ کے پوری ہوتی رہیں اور مدارس و مساجد اپنی شان و شوکت کے ساتھ باقی رہیں۔ کورورنا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن نافذ ہے سب ہی کو گھر میں رہنے کی تاکید ہے جس کی وجہ سے آمد و رفت کا سلسلہ بند ہے مدرسہ اور مسجد کے نمائندے بھی آپ تک نہیں پہنچ پأئیں گے۔ اس لیے آپ خود فون کے ذریعہ مدارس و مساجد کی انتظامیہ سے ربط کریں‘ ان کی ضرورتوں کو معلوم کریں ترسیلِ زر کے جدید طریقوں کو اپناتے ہوئے زیادہ سے زیادہ تعاون مدارس و مساجد کی انتظامیہ تک پہنچانے میں ہر ممکن کوشش کریں اور اس کارخیر میں اپنے دوسرے احباب کو بھی شامل اور شریک ہونے کی مخلصانہ ترغیب دیتے رہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×