آئینۂ دکن

ہم شریعت کا مسئلہ حل کریں گے تو ہماری شہریت کا مسئلہ خود بخود حل ہوجائے گا

حیدرآباد: 12؍مارچ (دلشاد قاسمی)مدرسہ اسلامیہ دارالعلوم گولکنڈہ کے سالانہ جلسہ تکمیل حفظِ قرآن مجید و دستاربندی بتاریخ 13 رجب المرجب 1441ھ مطابق 9 مارچ 2020ء بمقام جی ایم کے گارڈن (بیرون موتی دروازہ گولکنڈہ) منعقد ہوا۔  اجلاس کے صدر عارف بالله حضرت مولانا شاہ جمال الرحمٰن صاحب مفتاحی دامت برکاتہم نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ پوری دنیا میں قرآن مجید سے بڑی کوئی کتاب نہیں، اس سے افضل کوئی علم نہیں، تمام انسانوں کی عافیت اور سارے حالات کا حل قرآن کے مطابق زندگی گزارنے میں ہے، یہ صرف بچوں کے پڑھنے کی نہیں بلکہ بادشاہ، مالدار اور فقراء ہر ایک کو اس کی ضرورت ہے، اگر ہم قرآن کی تعظیم کریں گے تو دنیا بھی ہماری تعظیم کرے گی، موجودہ دور میں ہم پر جو حالات ہیں وہ ہماری کوتاہیوں کی وجہ سے ہیں، اگر ہم شریعت کا مسئلہ حل کریں گے تو ہماری شہریت کا مسئلہ خود بخود حل ہوجائے گا، جن طلباء کی قرآن سے نسبت ہوگئی اب ان کے لیے لازم ہے کہ وہ اس کے تقاضوں کو سمجھیں اور اس پر عمل کریں اور سرپرستوں کا کام ہے کہ وہ ان کے لیے دیندار ماحول کو سازگار بنائیں.
حضرت مولانا احمد الرحمن اطہر ندوی صاحب نے اپنے خصوصی خطاب میں فرمایا کہ :
تمام انبیاء علیہم السلام کی دعوتوں کا خلاصہ دو چیزیں ہیں (1)ایک اللہ کی عبادت کرنا، (2)اصل زندگی موت کے بعد کی زندگی ہے، ایمان والوں کے لیے سب سے زیادہ ضروری ہے کہ مرنے کے بعد کی زندگی پر یقین پیدا کریں، آج ہم نے خوفِ خدا کو چھوڑ دیا جس کی وجہ سے غیروں کا ڈر ہمارے اندر بیٹھ گیا،
حضرت مولانا عبدالقوی صاحب نے اپنے کلیدی خطاب میں فرمایا کہ:
موجودہ حالات میں مسلمان پانچ چیزوں پر عمل کریں (1)سیاسی تدبیر اختیار کریں (2)مسلکی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے آپس میں متحد ہوجائیں (3)اپنے اطراف والے غیر مسلم طبقہ کے ساتھ حسن سلوک کریں (4)نمازوں کی پابندی کریں (5)گناہِ کبیرہ کو ترک کریں، بالخصوص قطع رحمی کو جو مسلم معاشرے کی ایک وبا بن چکی ہے، مزید حضرت مولانا نے عوام الناس کو بالخصوص حفاظ اور حافظات کو قرآن مجید کے حقوق سے واقف کراتے ہوئے ان کی ادائیگی کی طرف توجہ دلائی،
حضرت مولانا کی رقت انگیز دعا پر جلسے کا اختتام عمل میں آیا.
26 حفاظ اور 13 حافظات کو دستار وخمار سے نوازا گیا اور آسان ترجمہ قرآن (تقی عثمانی صاحب) بطورِ ہدیہ پیش کیا گیا، اس روح پرور اجلاس میں مدرسے سے عربی درجات پڑھ کر دیگر جامعات سے سند فضیلت حاصل کرنے والے علماء کرام کو تہنیت پیش کی گئی، نیز مدرسہ ہذا سے 2 سالہ مولویہ کورس کرنے والی طالبات کو بھی سند دی گئی، مفتی عبد الحی قاسمی (استاذ مدرسہ) نے پر اثر انداز میں نظامت کے فرائض انجام دیے، مولانا سید اسرار احمد قاسمی (ناظم مدرسہ) و مفتی سید ارشاد قاسمی (صدرالمدرسین) نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا، جلسہ میں اساتذہ کرام نے مجلس استقبالیہ کے طور پر اپنے فرائض کو بخوبی انجام دیا، مدرسہ ہذا کے ابنائے قدیم نے اس اجلاس کو کامیاب بنانے میں بھرپور حصہ لیا، اس موقع پر علاقہ گولکنڈہ اور اطراف اکناف کے سماجی کارکنان، علم دوست احباب، نیز علماء و حفاظ، اور عوام الناس کی کثیر تعداد نے شرکت فرما کر اظہار مسرت بھی کیا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×