حیدرآباد و اطراف

کنٹینمنٹ زونوں کے علاوہ ریاست بھر میں تمام کاروبار شروع کرنے کی اجازت‘ وزیر اعلی کے سی آر کا اعلان

حیدرآباد: 18؍مئی (عصر حاضر) وزیر اعلی کے سی آر نے اعلان کیا ہے کہ کنٹینمنٹ زونوں کے علاوہ ریاست بھر میں ہر طرح کے کاروبار کی اجازت رہے گی۔ تلنگانہ کے تمام اضلاع کو گرین زونس میں تبدیل کردیا گیا ہے۔  وزیر اعلی نے بتایا کہ حکومت ہند کے رہنما خطوط کے مطابق حکومت نے 31 مئی تک ریاست میں لاک ڈاؤن بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ رات کا کرفیو ریاست بھر میں جاری رہے گا۔

چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے پیر کو مطلع کیا کہ حکومت نے کنٹینمنٹ زونز کے علاوہ تمام علاقوں میں کاروباروں کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ، انٹرا اسٹیٹ آر ٹی سی خدمات کا آغاز 19 مئی کی صبح سے ہوگا۔ تاہم آر ٹی سی خدمات شہر کی حدود میں بند رہیں گی۔

کیا اجازت ہے اور کیا نہیں ہے:

تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بسیں کل صبح 6 بجے سے چل سکتی ہیں ، جبکہ COVID-19 سے متعلق ہدایات پر عمل پیرا ہونا لازمی رہے گا۔
بین ریاستی بسوں کو مہاراشٹر اور آندھرا پردیش جانے یا جانے کی اجازت نہیں ہوگی کیونکہ دونوں ریاستوں میں کورونا وائرس کے واقعات بہت زیادہ ہیں۔ حیدرآباد سٹی بسیں بھی نہیں چلیں گی۔
سیلونوں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی گئی ہے اگر وہ معاشرتی دوری اور حفظان صحت سے متعلق ہدایات پر عمل کریں
ریاست میں ای کامرس سرگرمیاں بھی شروع ہوسکتی ہیں ، سوائے کنٹینمنٹ زون کے۔
کاریں اور ٹیکسیاں ایک ڈرائیور اور زیادہ سے زیادہ تین مسافروں کے ساتھ بھی چل سکتی ہیں۔
کل سے آٹو رکشہ بھی شروع ہوسکتا ہے جس میں دو سے زیادہ مسافر نہیں بیٹھ سکتے۔
جیمز ، بارز ، تفریحی پارک ، میٹرو ریل ، سوئمنگ پول بند رہیں گے
تمام عبادت گاہیں بھی بند رہیں گی جبکہ کسی مذہبی اجتماع کی اجازت نہیں ہوگی۔
تعلیمی اداروں ، اسکولوں ، کالجوں ، کوچنگ کلاسوں کی اجازت نہیں ہے
فنکشن ہال ، مال ، سنیما ہال کھولنے کی اجازت نہیں ہے
کسی جلسہ عام یا سیمینار کی اجازت نہیں ہے
حکومت نے کہا کہ چہرے پر ماسک لازمی رہے گا اس قاعدے کو توڑنے پر ایک ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

جی ایچ ایم سی حدود میں کاروبار بھی شروع ہوگا ، کمشنر جی ایچ ایم سی دکانوں ، سیلونوں اور دیگر کاروباروں کے متبادل طریقے سے چلائے گا۔ وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ کل سے ای کامرس کا کاروبار مکمل طور پر عمل میں آئے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×