آئینۂ دکن

جنتا کرفیو اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے رکنے پر مجبور ہوئے لوگوں کے ساتھ نا انصافی کی جارہی ہے

حیدرآباد: 31؍مارچ (عصر حاضر) مرکز نظام الدین سے متعلق چل رہے پروپیگنڈہ پر مولانا غیاث احمد رشادی بانی و محرک منبر و محراب فاؤنڈیشن انڈیا نے اپنے صحافتی بیان میں کہا ہے کہ اس وقت پورے ملک میں  نظام الدین مرکز موضوع بحث بنا ہوا ہے ۔فرقہ پرستوں کو جب بھی کوئی ایسا موقع ملتا ہے تو وہ اس کو موضوع بحث بناکر رخ تبدیل کرتے ہوئے ایک فرقہ وارانہ رنگ دینے کی مذموم کوشش کرتے ہیں ہمارا سوال یہ ہے کہ جنتا کرفیو کے اعلان کے بعد سے لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے‘ جنتا کرفیو ختم ہونے سے پہلے ریاستی حکومتوں نے آٹھ دن لاک ڈاؤن کا اعلان کیا اور دو دن بعد آٹھ بجے شب  ہمارے وزیراعظم یہ اعلان کرتے ہیں کہ  رات بارہ بجے سے 21؍دنوں کے لیے پورا ملک لاک ڈاؤن ہوجائے گا جو جہاں ہے وہیں رہیں۔ ایسے میں سوال یہ ہے کہ ہمارا ملک جو کہ متعدد ریاستوں میں بٹا ہوا ہے اور یہاں کی ایک ریاست کے لوگ دوسری ریاست روزگار کے لیے آتے جاتے ہیں اور یہ مسلسل لاکھوں بلکہ کروڑوں کا آنا جانا لگا ہوا ہے ایسے وقت میں دیگر مقامات پر جو لوگ کسی بھی دنیوی یا دینی کام سے گئے ہوں تو وہ رکنے پر مجبور ہوگئے اور جہاں کسی تنظیم یا جماعت کا معاملہ ہو تو سینکڑوں لوگوں کا اچانک منتشر ہوجانا یا اپنے مقام کو پہنچنا ممکن نہ تھا تو ایسی صورت میں جو اشو بنایا گیا ہے بالکل انصاف کے خلاف ہے؛ بلکہ ایک قسم کا ظلم ہے ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں یہ وقت ہم سب کو مل کر کرونا کے خلاف جنگ لڑنے کا ہے نہ کہ مذہبی منافرت پیدا کرنے کا ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×