طلباء اپنی فطری و تخلیقی صلاحیتوں کو پروان چڑھاکر زندگی کے مختلف میدانوں میں آگے بڑھیں
تانڈور: 27؍نومبر (پریس نوٹ) مولانا عبدالرحمن اطہر قاسمی کی اطلاع کے بموجب ضلع وقارآباد کے واحد سی بی ایس ای (نیو دہلی) سے مسلمہ دانش گاہ الماس انٹرنیشنل اسکول تانڈور میں مورخہ 26 نومبر عظیم الشان پیمانے پر ایکسپو کا انعقاد عمل میں آیا اس ایکسپو کا افتتاح جناب محمد طاہر قریشی صاحب چیف پروموٹر الماس انٹرنیشنل اسکول اور اسلامک ایکسپو کا افتتاح مولانا محمد عبداللہ اظہر صاحب قاسمی ڈائرکٹر الماس انٹرنیشنل اسکول تانڈور کے ہاتھوں عمل میں آیا جس میں ڈھائی سو سے زائد طلباء طالبات نے سائنس،سوشیل،میاتھس،اسلامک اسٹڈیز،اردو،انگلش اور تلگو زبانوں میں اپنی فطری و تخلیقی صلاحیتوں کو برائے کار لاتے ہوئے 160 سے زائد ماڈلز اور ورکنگ ماڈلز تیار کیا جس میں مسجد الحرام،مسجد نبوی،کشتی نوح،آب زم زم،اسرو،ڈاکٹرز چیمبر،سولار سسٹم،انجینئیرنگ،تاریخی عمارتیں،پارلیامنٹ،قومی ورثہ،انڈین سپاہیوں کو خراج تحسین،روبوٹس،ڈیاگنوسٹک سنٹر، وغیرہ کے ماڈلز شائقین کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے تھے۔
اس موقع پر الماس انٹرنیشنل اسکول سے فارغ شدہ پانچ بیاچز کے تقریباً ایک سو تیس بچوں کے لئیے تہنیتی تقریب بھی منعقد کی گئی جس میں سال گزشتہ سالانہ امتحانات میں شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے صد فیصد نتائج حاصل کرنے والے ہونہار طلباء کو بھی یادگار مومنٹوز پیش کئیے گئے۔
ایکسپو کا مشاہدہ کرنے کے بعد اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی ایس پی تانڈور جی شیکھر گوڑ نے کہا کہ طلباء کی تخلیقی صلاحیتوں کا مشاہدہ کرنے کے بعد میرے پاس تعریف کے لئیے الفاظ نہیں ہیں اور اساتذہ اور انتظامیہ کی محنتیں بھی قابل تحسین ہیں اور کہا کہ طلباء کو اسی طرح اپنے اندر موجود فطری صلاحیتوں کو پہچان کر زندگی کے مختلف میدانوں میں ترقی کے منازل طئے کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک کی ترقی میں اپنا حصہ بھی ڈال سکیں۔
فارچیون بٹر فلائی سینئیر سکنڈری اسکول،کڑتال کے پرنسپل ڈاکٹر سنجیو نام پلی نے کہا کہ طلباء کی تخلیقی صلاحیتیں نہایت قابل تعریف ہیں اور سرپرستان اور اساتذہ کو انہیں مزید حوصلہ افزائی اور رہنمائی کی ضرورت ہے نیز ہمیں مذہبی بھید بھاؤ میں پڑے بغیر اپنے مستقبل کو روشن و تابناک بنانے اور ایک قابل و صحت مند معاشرہ تشکیل دینے کی سخت ضرورت ہے۔
اس پروگرام میں بڑی تعداد میں اولیائے طلباء،عوام الناس،اسکولس اور کالجز کے طلباء نے شرکت کی۔