آئینۂ دکن

اسلام کا ازدواجی نظام بہت متوازن اور انصاف پر مبنی ہے: مولانا عمرین محفوظ رحمانی

حیدرآباد: 14/ستمبر (عصر حاضر) اسلام کا ازدواجی نظام نہایت صاف ستھرا اور انصاف پر مبنی ہے جس میں زوجین کا بھرپور لحاظ رکھا گیا ہے۔ حکومت کا ویمنس بل 2019ء غلطیوں کا پلندہ ہے۔ برسر اقتدار حکومت کے فیصلے غیر منصفانہ اور عوام کا لحاظ کیے بغیر کیے جارہے ہیں۔ وزیر اعظم ہند نے ڈونالڈ ٹرمپ سے حالیہ ملاقات کے دوران ہندوستان کو سب سے بڑا ڈیمو کریٹک ملک باور کروایا اور کئی ملکوں میں اس کا بار بار مذاکرہ کررہے ہیں لیکن یہ بات ناقابل فہم ہے کہ اپنے ہی ملک میں رہنے بسنے والے وہ عوام جو مختلف مذاہب کے ماننے والے ہیں ان کا خیال کیے بغیر فیصلے کیے جارہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مولانا عمرین محفوظ رحمانی سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے خواجہ مینشن فنکشن ہال بنجارہ ہلز حیدرآباد میں منعقدہ اجلاس عام بعنوان حالات حاضرہ اور مسلمانوں کی ذمہ داریاں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا۔
اپنے خطاب میں مولانا نے یہ بھی فرمایا کہ اس ملک میں پیش آنے والے مسائل اور حکومت کی شریعت میں مداخلت میں کہیں نا کہیں ہم لوگ بھی قصوروار ہیں ہم لوگوں کو طلاق دینے کا طریقہ تک معلوم نہیں ہے ہم لوگوں کی معاشرتی زندگی میں شرعی پہلوؤں سے صرف نظر، تجارتی معاملات میں بے راہ روی، ازدواجی زندگی میں چھوٹے چھوٹے مسائل پر فتنہ انگیزیاں اور سینکڑوں ایسے مسائل ہیں جن کو مسلمان نظر انداز کرکے زندگی بسر کررہا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے ان حالات میں مسلمان دین و ایمان پر مضبوطی کے ساتھ ثابت قدمی کے ساتھ جمے رہیں اور اہتمام کے ساتھ اپنے رب کی طرف متوجہ ہوں۔
دوسری بات این آر سی کے معاملہ میں ہم لوگ متفکر رہیں اور پہلے سے اپنے دستاویزات کو مضبوط سے مضبوط تر بنالیں اور اگر خدا نخواستہ کہیں اس کا نفاذ بھی عمل میں لایا جائے تو ہم لوگ اپنے اپنے اعتبار سے مضبوط رہیں اور پہلے ہی سے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے جاری کردہ پمفلیٹ کا سہارا لیں۔
اپنے خطاب کے آخر میں مولانا مآب لنچنگ پر بھی حکومت سے کہا کہ مؤثر اقدامات کریں اور مقدمات کو تبریز انصاری والے مقدمہ کی طرح کمزور نہ بنائیں بلکہ حقیقی مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچائیں اور ظالم کو اس کی سزا ضرور ملنی چاہیے۔
اجلاس کے آغاز میں مفتی تبریز عالم صاحب قاسمی قاضی شریعت آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے طلاق ثلاثہ سے متعلق تفصیلی روشنی ڈالی کہ کس وقت طلاق ضروری ہوجاتی ہے اور طلاق کی کتنی قسمیں ہوتی ہیں اور اس کا شرعی طور پر کیا طریقہ ہونا چاہیے۔ اور ایڈوکیٹ فضیل ایوبی نے این آر سی سے متعلق حوصلہ بخش خطاب فرمایا اور حکومت کا مقصد واضح کرتے ہوئے اپنے پاس موجود دستاویزات کو مضبوط کس طرح بنائیں اس پر تفصیلی خطاب فرمایا۔ اخیر میں شرکاء کے موضوع سے متعلق سوالات کے جوابات دیئے گئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×