آئینۂ دکن

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے خواتین کو مختلف شعبوں میں نمائندگی دی ہے، ویمنس ونگ کی سرگرمیاں عارضی طور پر موقوف

نئی دہلی: 23؍اکتوبر (پریس ریلیز) آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ بعض حلقوں سے غلط فہمی پیدا کی جارہی ہے کہ بورڈ نے شعبۂ خواتین (ویمنس ونگ) کو ختم کردیا ہے، یہ بات بالکل بے بنیاد اور غلط ہے، حقیقت یہ ہے کہ خواتین ارکان کو بورڈ کے مختلف شعبوں میں شامل کرکے ان کی نمائندگی کو بڑھایا گیا ہے، البتہ شعبۂ خواتین کے نئے قواعد و ضوابط بنائے جارہے ہیں، اس لئے عارضی طور پر اس عنوان سے سرگرمیوں کو موقوف رکھا گیا ہے، بہت جلد اس شعبہ کی سرگرمیاں شروع ہوجائیںگی۔
مولانا رحمانی نے کہا کہ آج بورڈ کے سکریٹریز اور بعض ارکان اس موضوع پر تبادلہ خیال کے لئے بیٹھے، جس میں ڈاکٹر اسماء زہرا (حیدرآباد) اور محترمہ عطیہ صدیقہ (دہلی) بھی شامل ہوئیں، سبھی حضرات کا متفقہ موقف تھا کہ شعبۂ خواتین (ویمنس ونگ) ایک اہم شعبہ ہے۔ جن لوگوں نے شعبۂ خواتین کو ختم کردیئے جانے کی بات کہی ہے وہ درست نہیں ہے اور غلط فہمی پر مبنی ہے، آپ نے کہا کہ بورڈ میں تمام ملی جماعتیں شامل ہیں اور اتحاد ہی اس کی طاقت ہے۔
بورڈ کی ذیلی کمیٹیوں میں بھی صلاحیت کے اعتبار سے مختلف تنظیموں کے نمائندے شامل کئے جاتے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ یہ نمائندے اپنے طور پر کوئی فیصلہ کرتے ہیں، بورڈمیں مختلف قابل غور امور پر کمیٹیاں بنائی جاتی ہیں، اجتماعی غوروفکر کے بعد فیصلے لئے جاتے ہیں اور صدر بورڈ کے حکم سے جنرل سکریٹر اس کا اعلان کرتا ہے، بورڈ نے پریس اور میڈیا سے اپیل کی ہے کہ وہ بورڈ سے متعلق غیرمصدقہ باتوں کو نشر کرنے سے بچیں اور جہاں ضرورت ہو بورڈ کے دفتر سے معلومات حاصل کرلیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×