ریاست و ملک

کرناٹک اسمبلی میں اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود تبدیلیٔ مذہب مخالف بل کو ملی منظوری

بنگلور: 23؍دسمبر (عصرحاضر) کرناٹک اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے  بل پر بحث کی اجازت دینے کے لیے احتجاج کرنے کے باوجود تبدیلی مذہب مخالف بل منظور کر لیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ تبدیلی مذہب کے حوالے سے بل میں تعزیری دفعات رکھی گئی ہیں اور اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ جو لوگ اپنا مذہب ترک کر کے دوسرا مذہب اختیار کرنا چاہتے ہیں، انہیں دو ماہ قبل ڈپٹی کمشنر کو درخواست دینی ہوگی۔کرناٹک اسمبلی نے اپوزیشن کے احتجاج کے درمیان تبدیلی مذہب مخالف بل منظور کر لیا۔ کابینہ نے 20 دسمبر کو تبدیلی مذہب مخالف بل کو منظوری دی تھی۔ ریاستی وزیر داخلہ اراگا گیانندرا نے منگل کو اسمبلی میں بل پیش کیا۔اس بل کو جب ایوان میں پیش کیا گیا تھا تب کانگریس اراکین اسمبلی نے ہنگامہ کیا۔ یہاں تک کہ کرناٹک کانگریس کے صدر ڈی کے شیوکمار نے ایوان میں تبدیلی مذہب مخالف بل کی کاپی پھاڑ دی تھی جس کے بعد کانگریس ممبران اسمبلی نے نعرے لگاتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا تھا۔ بدھ کو کرناٹک اسمبلی میں تبدیلی بل پر بحث ہوئی۔
کانگریس شروع سے ہی اس بل کی مخالفت کر رہی تھی۔ اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا تھا کہ ہم اس بل کے خلاف ہیں کیونکہ یہ عوام اور آئین کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×