آئینۂ دکن

ورنگل کے تینوں شہروں میں 1032 سڑک حادثات‘ 403 ہلاکتیں‘ زائد از ایک ہزار زخمی

ورنگل: 15؍دسمبر (عصرحاضر) سڑک حادثات پر قابو پانے کے متعدد اقدامات کے باوجود، پولیس ریکارڈ کے مطابق، ورنگل پولیس کمشنریٹ حدود کے تحت یکم جنوری سے نومبر 2022 تک کل 1,032 سڑک حادثات میں 403 افراد ہلاک ہوئے، جب کہ 1,000 دیگر زخمی ہوئے۔ تین اضلاع – ہنمکنڈہ، ورنگل اور جنگاؤں – ورنگل پولیس کمشنریٹ کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔

ورنگل پولیس کمشنریٹ حدود کے تحت 2021 میں سڑک حادثات میں کل 426 افراد اپنی جانیں گنوا بیٹھے، جب کہ کل 1106 حادثات میں 1,110 افراد زخمی ہوئے۔ 2020 میں کل 984 حادثات میں 386 افراد ہلاک اور 950 افراد زخمی ہوئے۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق، 2021 میں مہلک سڑک حادثات کی تعداد میں 9.94 فیصد اضافہ ہوا۔ ایک پولیس اہلکار نے کہا، ’’نوجوانوں کی طرف سے تیز رفتاری اور لاپرواہی سے گاڑی چلانا اور ہیلمٹ نہ پہننا مہلک سڑک حادثات میں اضافے کی اہم وجوہات ہیں۔‘‘

11 اکتوبر 2022 کو صبح سویرے وینکٹ راما تھیٹر جنکشن کے قریب اسپورٹس بائیک نے ایک سائیکل سوار کو ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں ایک نوجوان سمیت دو افراد کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ 18 سالہ نوجوان، جو موٹر سائیکل پر سوار تھا، نے لباس نہیں پہنا ہوا تھا۔ پولیس اہلکار نے کہا، "جلد بازی اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ اور ہیلمٹ نہ پہننے سے اس واقعے میں دو افراد کی موت واقع ہوئی،” اہلکار نے کہا اور والدین کو مشورہ دیا کہ وہ نوجوانوں کے لیے مہنگی ہائی پاور والی اسپورٹس بائیک خریدنے سے پہلے غور و خوض کریں۔

یہ بتاتے ہوئے کہ روڈ سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی سڑک حادثات کی بنیادی وجہ ہے، ورنگل پولیس کمشنر اے وی رنگناتھ نے لوگوں سے محفوظ رہنے کے لیے ٹریفک قوانین کی سختی سے پابندی کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم روڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی اور دیگر محکموں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ سڑکوں پر سیاہ دھبوں (حادثات کے شکار علاقوں) کی نشاندہی کی جا سکے اور سڑک حادثات کی جانچ کی جا سکے۔”

"اگرچہ پولیس 1 نومبر 2021 سے موٹر سائیکل سواروں کے لیے ہیلمٹ پہننے کے اصول کو نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن بہت سے لوگ ہیلمٹ پہننے کی زحمت گوارا نہیں کرتے،” سماجی کارکن محمد اعظم نے افسوس کا اظہار کیا، جنہوں نے والدین سے نابالغوں کو بائیک نہ دینے کی تاکید کی۔

اگرچہ پولیس نے 15 اگست سے ورنگل کے تین شہروں میں ’نو ہیلمٹ، نو پیٹرول‘ کے اصول کو نافذ کیا تھا، لیکن لوگوں کی اکثریت اس اصول پر عمل نہیں کر رہی ہے اور نہ  پٹرول پمپوں کی انتظامیہ بھی اس اصول کو نافذ کرنے میں دلچسپی دکھائی رہی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×