حیدرآباد و اطراف

عبادتوں کے ذریعہ مساجد کو آباد رکھنا مسلمانوں کی اہم ترین ذمہ داری

حیدرآباد: 8؍اکتوبر (عصرحاضرنیوز) روئے زمین پر سب پہلے مسجد ہی بنائی گئی اور مسجد لوگوں کے لیے سبب ہدایت ہے‘ نبی صلی الله علیہ وسلم جب مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ کی طرف ہجرت فرمائی تو پہلے مسجد ہی کی جگہ مقرر کی گئی اور اس کی بنیاد رکھی گئی اس طرح تاریخ اسلامی کی پہلی مسجد مسجد قبا بن گئی ۔ اور مسجد قبا کے بارے میں احادیث میں آتا ہے کہ جو شخص باوضو ہوکر مسجد قبا میں دو رکعت نفل نماز پڑھ لے تو اس کو مقبول عمرہ کا ثواب ملتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار آج مولا علی سے متصل بھارت نگر میں نوتعمیر شدہ عالی شان مسجد ’’مسجد قباء‘‘ کے افتتاحی اجلاس سے ریاست کے مؤقر وبزرگ عالمِ دین عارف باللہ حضرت مولانا شاہ جمال الرحمن صاحب مفتاحی دامت برکاتہم نے فرمایا۔ مولانا نے کہا کہ مسجدیں اللہ کی ہوتی ہیں اور جب مسجدیں بنائی جائیں تو اللہ ہی کے لیے بنائی جائیں۔ جو اللہ کی خوشنودی کے لیے بنائیں گے وہ حدیثِ رسول صلی الله علیہ وسلم کے مطابق بہشت میں اپنا گهر بنائیں گے۔ کیوں کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص الله تعالی کی رضا و خوشنودی کے لیے مسجد بناتا ہے الله تعالی جنت میں اس کے لیے گھر تعمیر کرتے ہیں۔ مولانا نے مسجد کی حسنِ تعمیر و تزئین کو دیکھتے ہوئے کہا کہ اتنی شاندار مسجد تعمیر کی گئی ہے میں نے کسی محدث سے یہ حدیث سنی تھی کہ جس طرح وہ خدا کا گھر تعمیر کرتا ہے الله تعالی اس کو ویسا ہی گھر جنت میں عطا کریں گے۔ مولانا نے فرمایا نام و نمود، ریاکاری و شہرت کے لیےمساجد بنائیں گے تو اس سے الٹا نقصان ہی ہوگا۔ مسجد کا مقصد حاصل نہیں ہوسکے گا اسی لیے اللہ کی رضا کے لیے مسجد بنانا چاہیے۔اب جب مسجد کاتعمیری کام مکمل ہوگیا تو اب اس کو عبادتوں کے ذریعہ آباد رکھنا مقامی مسلمانوں کی ذمہ داری ہے۔ اگر عبادت گزار نہیں ہے تو پھر مسجد کا مقصد فوت ہوجائے گا۔ مولانا نے کہا کہ ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہم لوگ تقسیم ہوکر رہ گئے ۔ مال دار مسجد بنا دیتے ہیں عبادت نہیں کرتے‘ غریب مال نہیں لگاسکتے عبادت کرلیتے ہیں متوسط طبقہ دل میں آگیا تو عبادت کرلیں گے ورنہ نہیں کریں گے۔ حالانکہ عبادت ہر ایک کی زندگی کا لازمی حصہ ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ جس طرح مال دار مسکینوں کو کھانا کھلاکر خودبھوکا نہیں رہ سکتا اسی طرح کوئی مالدار مسجد بناکر خود عبادت نہ کرے تو یہ کیسے ممکن ہوگا ؟۔ عبادت ہر کسی کی ضرورت ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ مقامی افراد اپنے محلہ کے مسلمان گھرانوں سے خیر سگالی ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کریں اور ان سے قربتیں بڑھأکر ان سے یہ معلوم کریں کہ ایسے کتنے مرد احباب ہیں جو نماز کے قابل ہیں انہیں مسجد لانے کی کوشش کریں اور ایسی کتنی خواتین ہیں جو نماز کے قابل ہیں ان کوگھروں میں نمازیں ادا کرنے کی ترغیب دیں۔ اس طرح کے عمل سے پورا محلہ عبادت گزار ہوجائے گا اور مسجد کا صحیح معنوں میں مقصد حاصل ہوجائے گا۔ نماز جمعہ کے ذریعہ مسجد میں نمازوں کا آغاز کیا گیا نمازِ جمعہ سے قبل مولانا غیاث احمد رشادی صدر صفا بیت المال انڈیا نے پُر مغز خطاب فرمایا شہر گلستان بنگلور سے تشریف لائے ہوئے مہمانِ خصوصی حضرت مولانا انیس احمد صاحب رشادی نے خطبہ دیا اور نماز پڑھائی اس موقع پر ریاستی وزیر داخلہ جناب محمود علی صاحب نے بھی مسجد کی تعمیر اور نمازوں کے آغاز کو لیکر اظہار مسرت کیا اور جمیع انتظامیہ کو مبارکباد پیش کی۔مسجد کے تعمیری کام کی ذمہ داری لینے والے جناب نعیم صاحب اور افسر صاحب بھی اس موقع پر موجود تھے‘ انہوں نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ واضح ہوکہ نوتعمیر شدہ مسجد قباء کا تعمیری کام مولانا سید عبدالماجد رشادی کی راست نگرانی میں انجام پایا۔مولانا نے کہا کہ اس مسجد کے تحت ان شاءالله اسلامک سنٹر بھی چلے گا۔ جس میں مرد حضرات کے لیے مختلف کورسیزکا نظم رکھا گیا اور خواتین کے لیے ٹیلرنگ سنٹر قائم کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں نوجوان بچوں کے لیے کمپیوٹر کلاسیس بھی ہوں گے اور محلہ کے معصوم ہونہاروں کے لیے مکتب کا بھی نظم رہے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×