آئینۂ دکن

پڑوسی ریاستوں میں بڑھتے کورونا کیسوں کے بعد تلنگانہ میں ماسک لازمی قرار، عدم استعمال پر 1000؍جرمانہ

حیدرآباد:21؍اپریل (عصرحاضر) تلنگانہ میں کورونا کی صورتحال قابو میں ہے تاہم پڑوسی ریاستوں میں کیسس میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے تلنگانہ میں ہر کسی کیلئے ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ڈائرکٹر پبلک ہیلت ڈاکٹر سرینواس راؤ نے آج واضح کیا کہ ماسک کے عدم استعمال پر 1000 روپئے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ پڑوسی ریاستوں اور ملک کے دیگر علاقوں میں کورونا کیسس میں اضافہ کے باعث عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے سرینواس راؤ نے کہاکہ تلنگانہ میں آئندہ 2 ماہ میں بڑے پیمانہ پر شادیوں کا سیزن رہے گا لہذا ہرکسی کے لئے کورونا احتیاطی تدابیر ضروری ہیں۔ انہوں نے سروے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں چوتھی لہر کا کوئی امکان نہیں ہے باوجود اس کے ہر کسی کو ماسک کا لازمی طور پر استعمال اور ہراہلیت رکھنے والے کو ویکسین حاصل کرنے کا مشورہ دیا۔ عوام کے تعاون سے کورونا پر قابو پایا جاسکا۔ آنے والے دنوں میں بھی عوام کے تعاون کی ضرورت پڑے گی۔ آئندہ 3 ماہ سخت چوکسی کی ضرورت ہے اور عوام کو رضاکارانہ طور پر احتیاطی تدابیر سے متعلق مرکز اور ریاست کی ہدایات پر عمل کرنا چاہیئے۔ حیدرآباد میں پازیٹیو شرح میں اضافہ نہیں ہوا۔ ماسوا حیدرآباد کے کسی بھی ضلع میں کیسس کی تعداد 10 سے کم ہے۔ 6 ہفتوں سے کورونا صورتحال قابو میں ہے ۔ بعض ریاستوں میں چوتھی لہر کا آغاز ہوا ہے جبکہ ہم تیسری لہر کے اختتام میں ہیں۔ چیف منسٹر کے سی آر گذشتہ 3 دن سے کورونا کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اپریل ، مئی اور جون شادیوں کا سیزن ہے جس میں احتیاط کی ضرورت ہے۔ ڈسمبر 2022 تک کورونا ایک فلو میں تبدیل ہوجائے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×