آئینۂ دکن

ٹریفک چالانات کی ادائیگی میں دی گئی رعایت ختم ہونے کے بعد اب سٹی پولیس کی نئی مہم

حیدرآباد 16 اپریل (عصرحاضر/سیاست نیوز) ٹریفک چالانات کی ادائیگی میں دی گئی رعایت ختم ہونے کے بعد اب سٹی پولیس کے ٹریفک شعبہ نے نئے اقدام کے آغاز کا فیصلہ کرلیا ہے۔ بڑے پیمانے پر دی گئی راحت کے باوجود اس سے استفادہ نہ کرنے والے شہریوں کو اب قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ٹریفک پولیس نے ایسے شہریوں کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جنھوں نے دیڑھ ماہ کی مدت میں بھی چالانات ادا نہیں کئے۔ ٹریفک پولیس ذرائع کے مطابق پیر 18 اپریل سے خصوصی مہم کا آغاز کیا جائے گا جس کے لئے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئیں اور پولیس اسٹیشن سطح پر خصوصی ٹیموں کو تیار کیا گیا ہے۔ ٹریفک پولیس کے مطابق جرمانوں کی ادائیگی کے لئے مختص کی گئی خصوصی رعایت اور ای ۔ عدالت سے استفادہ نہ کرنے والے شہریوں کی فہرست تیار کرلی گئی ہے اور ان تمام گاڑیوں کی تفصیلات کو ٹریفک پولیس کے ٹیاب میں دستیاب رکھا جائے گا تاکہ آسانی سے گاڑی کا اندازہ ہوسکے۔ اس کے علاوہ ایسے شہریوں کی فہرست بھی تیار کی جائے گی جو بار بار ٹریفک خلاف ورزیوں اور ایک طرح کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں۔ ان کی فہرست کو بھی منظر عام پر لایا جائے گا۔ اس کے علاوہ 15 زیرالتواء چالانات سے زائد زیرالتواء چالانات پر اس گاڑی کے مالک کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل کی جائے گی۔ ٹریفک پولیس ذرائع کے مطابق آر ٹی اے کی مدد سے گاڑیوں کی تفصیلات کی جانچ کرتے ہوئے ان کا پتہ حاصل کیا جائے گا اور پولیس اسٹیشن سطح پر تیار کی جارہی خصوصی ٹیمیں ان کے مکانات پہونچ کر جرمانے وصول کرنے کے اقدامات کریں گے۔ یکم مارچ تا 31 مارچ جاری اس خصوصی ای عدالت اسکیم میں 15 دن کی توسیع کے بعد کل رات اسکیم کا اختتام ہوا اور مہلت بھی ختم ہوگئی۔ اس دوران ریاست بھر میں 12 سو کروڑ چالانات کے بقایا جات پائے جاتے تھے۔ ای ۔ لوک عدالت کے بعد ٹریفک پولیس نے 250 کروڑ کی وصولی کا نشانہ مقرر کیا تھا تاہم توقع سے زیادہ 300 کروڑ روپئے وصول ہوئے۔ تاہم اس رقم میں مزید اضافہ کا امکان ہے۔ اس منفرد اسکیم سے ریاست بھر کی 2.92 کروڑ عوام نے استفادہ کیا جس میں موٹر سیکلوں کی اکثریت پائی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق تاحال 70 فیصد زیرالتواء چالانات کی یکسوئی ہوچکی ہے۔ تاہم چند غیر کارکرد اور بوسیدہ ہونے کے علاوہ چند کے مالکین کا کوئی پتہ نہیں اور اکثر لاوارث گاڑیوں کی تعداد بھی پائی جاتی ہے۔ ٹریفک پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ای عدالت اسکیم دوسری طرف ٹریفک پولیس کو بھی راحت ہوئی ہے۔ چونکہ اکثر گاڑیوں کا ٹرانسفر نہ ہونا یا پھر آر ٹی اے میں پرانے مالکین کی تفصیلات درج نہیں۔ کوئی مؤثر رابطہ کے نظام کے نہ ہونے سے ٹریفک پولیس کو چالان کی روانگی میں دشواریاں پیش آرہی تھی۔ تاہم اب جبکہ ای عدالت کے ذریعہ رعایت کے ساتھ ادائیگی اسکیم میں او ٹی پی کی شرط رکھی گئی تھی جس کے سبب تمام گاڑی والے شہریوں کا نمبر ٹریفک پولیس تک پہونچانے اور اب آئندہ جرمانہ راست ان کے پتہ پر روانہ کیا جائے گا جس سے پولیس کو آسانی ہوگی اور شہریوں کو چالانات کے نہ پہونچنے کے جواب کا جواز نہیں رہے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×