احوال وطن

ہندوستان کو 2؍اکتوبر تک ہندوراشٹر قرار نہیں دیا تو سریو ندی میں جل سمادھی لے لوں گا: سنت پرم ہنس آچاریہ مہاراج

ایودھیا: 29؍ستمبر (عصرحاضر) ایودھیا کے سنت جگد گرو پرم ہنس آچاریہ مہاراج نے اعلان کیا ہے کہ اگر 2 اکتوبر تک ہندوستان کو ہندو راشٹر قرار نہیں دیا جاتا تو وہ سریو ندی میں جل سمادھی لے لیں گے۔ جب کوئی شخص اپنی مرضی سے پانی میں ڈوب کر اپنی زندگی کو ختم کر لیتا ہے تو اسے جل سمادھی لینا کہتے ہیں۔
سنت پرم ہنس نے مرکزی حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ ملک میں رہنے والے تمام مسلمانوں اور عیسائیوں کی شہریت کو ختم کر دیا جائے۔ خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب پرمہنس نے اس طرح کی ہرزہ سرائی کی ہے، وہ پہلے بھی اس طرح کے انتباہ دیتے رہے ہیں۔

پرمہنس نے اس سے پہلے ہندو راشٹر کے مطالبہ پر 15 دنوں کی بھوک ہڑتال کی تھی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے بعد بھوک ہڑتال ختم کر دی تھی۔ سنت پرمہنس کا کہنا تھا کہ وہ اپنی زندگی ختم ہونے تک بھوک ہڑتال کو ختم نہیں کریں گے، تاہم امت شاہ کی یقین دہانی پر انہوں نے بھوک ہڑتال ختم کر دی تھی۔
اس سے پہلے راشٹریہ سوم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت بارہا ملک کو ہندو راشٹر قرار دیئے جانے کی وکالت کر چکے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ’ہندوتوا‘ ایک ایسا لفظ ہے جو ہندوستان کی سرزمین پر روحانیت پر مبنی روایات کے تسلسل اور نظام اقدار کے ایک مکمل خزانے کے ساتھ یہاں کی شناخت کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ لہذا یہ لفظ تمام 1.3 ارب شہریوں پر نافذ ہوتا ہے۔ بھاگوت نے 2020 میں دسہرہ کے موقع پر اپنے خطاب کے دوران یہ باتیں کہی تھی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×