احوال وطن

اعظم خان، بیٹے عبدالله اور ان کی اہلیہ تینوں کو ملی ضمانت لیکن رہائی ممکن نہیں

لکھنؤ: 8؍ستمبر (عصر حاضر) بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے رکن پارلیمنٹ اعظم خان کے خلاف یکے بعد دیگرے درجنوں کیسز درج کیے گئے ہیں۔ یوگی حکومت نے اعظم خان کو زمین مافیا قرار دے دیا ہے اور جوہر یونیورسٹی میں کسانوں کی زمین قبضہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے 27 کسانوں نے اعظم خان کے خلاف مقدمے درج کروائے ہیں۔ اس کے علاوہ یتیم خانہ ایشو میں لوٹ پاٹ سمیت توڑ پھوڑ کے الزام میں بھی ان کے خلاف متعدد کیس درج ہیں۔ سماجوادی پارٹی رکن پارلیمنٹ اعظم خان، ان کی بیوی تنزین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کو رام پور کی ایک خصوصی عدالت نے تین معاملوں میں ضمانت دے دی ہے۔ سیتا پور جیل میں قید اعظم، تنزین اور عبداللہ کو ایم پی-ایم ایل اے کی خصوصی عدالت سے جوہر یونیورسٹی میں کسانوں کی زمین قبضہ کرنے سے منسلک تین معاملوں میں یہ راحت ملی ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ ضمانت ملنے کے بعد بھی ان کی رہائی ممکن نہیں ہے کیونکہ عبداللہ اعظم خان کا دو پیدائش سرٹیفکیٹ والا کیس ہائی کورٹ میں زیر غور ہے۔اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم خان پر دو پیدائش سرٹیفکیٹ کو لے کر 2017 کے اسمبلی انتخاب میں مقدمہ درج ہوا تھا۔ اس کے بعد ہائی کورٹ نے عبداللہ اعظم خان کے انتخاب کو رد کر دیا تھا۔ اسی معاملے میں اعظم خان کی بیوی تنزین فاطمہ اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم سیتا پور جیل میں بند ہیں۔ فی الحال یہ معاملہ ہائی کورٹ میں زیر غور ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×