احوال وطن

ہمارے اسلاف نے نا مساعد حالات میں دین اسلام کی تبلیغ کی ہے‘ آج حالات سازگار ہے: مولانا اظہار الحق قریشی

سلاخ پور: 21؍اکٹوبر (عصر حاضر) سلاخ پور مدور منڈل میں عظیم الشان ضلعی اجتماع عام سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کنوینر اجلاس مولانا حافظ مقصود احمد طاهر صاحب مدوری مدظلہ بانی و ناظم جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم این ٹی آر نگر نے کہا کہ: آج معاشرہ انتہائی پستی کی طرف رواں دواں ہے معاشرہ میں جاہلانہ رسم و رواج، بدعات و خرافات موجود ہیں جسکا ازالہ صرف اور صرف آپ علیہ الصلوۃ و السلام کی سیرت سے ہی ممکن ہے ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ: آج ہمارے لیے یہ مسرت کن موقع ہے کہ اس تاریخ ساز علاقے میں الحمدللہ دین اسلام کی باد بہاری چل رہی ہے، یہ وہ علاقہ ہے جہاں معروف اور نامور علماء پیدا ہوئے ہیں اور اسی مبارک سرزمینِ پر حاجی عبد الستار صاحب رحمہ اللہ نے سب سے پہلے دکن کے معروف و مشہور مدرسہ فیض العلوم کی بنیاد قائم کی تھی، صدر جمعیة علماء ہند تلنگانہ و آندھراپردیش مولانا حافظ پیر شبیر احمد صاحب سابق ایم ایل سی نے کہا کہ یہ وہ مقام ہے جہاں پر میں نے ابتدائی تعلیم حاصل کی ہے اور ساٹھ سال کے طویل عرصے کے بعد مولانا حافظ مقصود احمد طاهر صاحب کی تحریک پر یہاں حاضری ہوئی ہے، اور اپنے دردمند خطاب میں انہوں نے فرمایا کہ آج ہم دین سے بتدریج دور ہوتے جارہے ہیں، ناشکری عام ہے، ایمان کمزور ہے، دینی تعلیم کا فقدان ہے، نوبت بہ ایں جا رسید کہ لوگ مرتد ہورہے ہیں ایسے وقت میں ہمیں دین اسلام کی حفاظت کے لئے مکاتب کے قیام کے ساتھ ساتھ قریہ اور منڈلوں میں دینی شعور کے بیدار کرنے کی ضرورت ہے،قرآن مجید کی تلاوت اور سیرت نبوی کا مطالعہ ہی اس تباہ کن زمانے میں ہمارے ایمان کا محافظ ہو سکتا ہے، مفتی عبد المنعم صاحب فاروقی مولانا عبد الوحید عمار، مفتی مقبول احمد مفتاحی نے عصر حاضر میں سیرت نبوی سے راہنمائی کی طرف توجہ دلانے ہوئے کہا کہ خدارا اپنی حالت زار پر رحم کھائیں، آج انسانی صفات سے ہم عاری ہوچکے ہیں، اخلاق نبویﷺ سے ہمارا تعلق ختم ہونے کے در پر ہے، تبلیغ دین اور منشاء نبوی سے ہم نے اپنے آپ کو بے نیاز کر رکھا ہے، جبکہ صدارتی اور اختتامی خطاب میں مولانا اظہار الحق صاحب چشتی مدظلہ العالی خلیفہ و جانشین قطب دکن حضرت شاہ عبد الغفور قریشی صاحب رحمہ اللہ نے فرمایا: کہ آج ہماری حالت ماضی سے بہتر ہے ہمارے اسلاف نے نا مساعد حالات میں دین اسلام کی تبلیغ کی ہے، یہ ہمارے لیے ایک پیغام ہے، اور معاشرہ کی اصلاح بغیر دینی تعلیم کے ممکن نہیں ہے علامہ اقبال کا ایک شعر پورے مضمون کا خلاصہ ہوگا
ہاں دکھادے آئے تصور پھر وہ صبح و شام تو
لوٹ پیچھے کی طرف ائے گردشِ ایام تو
پھر مولانا حافظ مقصود احمد طاهر صاحب مدظلہ نے اہلیان سلاخ پور کی جانب سے تمام شرکاء کرام کی خدمت میں اظہار تشکر پیش فرمایا اور اپنے آخری پیغام میں تمام اہلِ دل اور دردمند حضرات کے نام یہ پیغام دیا ہے کہ خدارا اپنے آباء و اجداد کی قربانیوں کو فراموش نہ کریں، انکے نیک مقاصد کو پورا کریں، دین کی خدمت کا فریضہ اپنے اوپر لازمی سمجھیں
جلسہ کی نظامت نو فارغ عالم دین مولانا احمد عبید اللہ یاسر قاسمی نے سنبھالی اور جلسہ کا آغاز قاری خوش الحان مولانا احمد ولی اللہ حامد  کی قرات کلام پاک سے ہوا۔ سید عفان نے دربارِ رسالت مآبﷺ میں  ہدیۂ نعنت پیش فرمائی اور کم و بیش دیڑھ ہزار مرد و خواتین نے شرکت فرمائی۔ فجزاكم اللہ خیرا و احسن الجزاء فی الدارین

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×