احوال وطن

کورونا کے قہر کے درمیان ریلوے کے 13؍ہزار سے زائد ملازمین کی نوکری خطرے میں!

نئی دہلی: 31؍مئی (عصرحاضر) ایک ایسے وقت میں جب ملک صدی کی سب سے تباہناک وبا کا سامنا کر رہا ہے، سب سے زیادہ روزگار دینے والے انڈین ریلوے نے 13 ہزار سے زائد افراد کو عہدوں سے برطرف کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ریلوے وزارت کے ذرائع نے بتایا کہ برطرفی کا عمل وزارت کے ذریعہ کی گئی ملازمتوں کی مردم شماری پر مبنی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے پیچھے دلیل یہ ہے کہ ریلوے اپنے کام کاج میں تکنیک کا استعمال بڑھانا چاہتا ہے جسے موجودہ اور پرانے ملازمین سنبھالنے میں اہل نہیں ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزارت نے ہر ریلوے زون سے کچھ عہدوں کو سرینڈر کرنے کو کہا ہے تاکہ نئی بحالیاں پیدا کی جا سکیں۔ پتہ چلا ہے کہ ریلوے میں اندرونی طور پر چل رہے اس عمل کے بارے میں جانکاری ملنے پر کچھ یونینوں نے اس سوچ کی مخالفت کی ہے، لیکن مخالفت کے باوجود ریلوے نے ختم کیے جانے والے عہدوں کی شناخت کا عمل شروع کر دیا ہے۔ ایک دیگر ذرائع نے بتایا کہ "کچھ یونینیں اسے لے کر مظاہرہ وغیرہ کا منصوبہ بنا رہی ہیں، لیکن لاک ڈاؤن اور کورونا کرفیو کے سبب ایسا نہیں ہو پایا ہے۔ ساتھ ہی کورونا انفیکشن کے سبب بھی یونینوں نے اپنے مظاہرہ کا منصوبہ فی الحال ٹال دیا ہے۔”

غور طلب ہے کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ یکم مارچ 2019 کو ہی جاری سالانہ رپورٹ (تنخواہ اور بھتہ) سے حاصل اعداد و شمار کے مطابق ریلوے میں تقریباً 2 لاکھ 85 ہزار 258 خالی عہدے تھے۔ ایک اندازے کے مطابق اس وقت ریلوے میں تقریباً 4 لاکھ عہدے خالی ہیں۔ حالانکہ ہندوستان میں بے روزگاری شرح 7٫11 فیصد تک پہنچنے کے باوجود، جو گزشتہ 30 سالوں میں سب سے زیادہ ہے، خالی عہدوں کو بھرنے کے لیے کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

چھنٹنی کے منصوبہ کی مخالفت کرتے ہوئے سی پی ایم لیڈر ای کریم نے وزیر ریل پیوش گویل سے لیبر سینس اور عہدوں کو ختم کرنے کے عمل پر فوراً روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے وزیر ریل سے گزارش کی ہے کہ سبھی موجودہ بحالیوں کو جنگی سطح پر بھرنے کا کام شروع کیا جائے تاکہ ریلوے کے محفوظ نظام میں مدد ملے۔ انھوں نے اپنے خط میں کہا ہے کہ ریلوے کا یہ قدم "یقینی طور سے ریلوے کے بہتر کام کاج کو متاثر کرے گا اور ریلوے کی مکمل تباہی کا سبب بن سکتا ہے۔”

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×