اردو زبان و ادب کے مقبول شاعر عالمی شہرت یافتہ ڈاکٹر راحت اندوری کا 70؍برس کی عمر میں انتقال
نئی دہلی: 11؍اگسٹ (عصر حاضر) آج ہی خبر آئی تھی کہ عالمی شہرت یافتہ شاعر راحت اندوری کورونا وائرس کی زد میں آگئے ہیں۔ شام ہوتے ہوتے یہ خبر بدل گئی اور جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی کہ راحت اندوری اپنے مالکِ حقیقی سے جا ملے۔ راحت اندوری کورونا سے متاثر تھے۔ منگل کو انہوں نے خود اس کی جانکاری ٹوئٹر کے ذریعہ دی۔انہوں نے لکھا کہ کووڈ۔ 19 کے ابتدائی علامات دکھائی دینے پر میرا کورونا ٹیسٹ کیا گیا، جس کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔ آربندو اسپتال میں بھرتی ہوں۔ دعا کیجئے جلد ازجلد اس بیماری سے نجات مل جائے۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ ان کی صحت کے بارے میں جانکاری کے لئے بار بار انہیں یا پھر ان کے افرادِ خاندان کو فون نہ کریں، اس کی جانکاری ٹوئیٹر اور فیس بک کے توسط سے سبھی کو ملتی رہے گی۔
راحت اندوری طویل وقت سے سانس کی بیماری سے پریشان تھے۔ حال ہی میں ان کی کورونا رپورٹ پازیٹیو کے بعد انہیں اربندو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق راحت اندوری کو شوگر اور دل کی بیماری تھی۔ حال ہی میں نمونیا کے سبب ان کے پھپھڑوں میں انفیکشن ہوگیا تھا۔ بتاتے ہیں کہ راحت اندوری 4 ماہ سے گھر سے نہیں نکلے تھے۔ وہ صرف جانچ کے لئے ہی گھر سے باہر نکلتے تھے۔ انہیں چار پانچ دن سے بے چینی ہو رہی تھی۔ ڈاکٹروں کے مشورے پر پھپھڑوں کا ایکسرے کرایا گیا تو نمونیا کی تصدیق ہوئی تھی۔ اس کے بعد سیمپل جانچ کے لئے بھیجے گئے تھے، جس میں وہ کورونا پازیٹیو پائے گئے۔ راحت اندوری کو دل کی بیماری اور شوگر کی شکایت بھی تھی۔ راحت اندوری کے ڈاکٹر روی ڈوسی نے بتایا تھا کہ ان کے دونوں پھپھڑوں میں نمونیا ہے، سانس لینے میں تکلیف کے سبب آئی سی یو میں رکھا گیا تھا، ان کو تین بار دل کا دورہ بھی پڑا تھا۔