• ہمارے بارے میں
  • رابطہ
ہفتہ, جنوری 28, 2023
  • Login
Asre Hazir Portal
  • عصر حاضر نیوز
    • حیدرآباد و اطراف
    • ریاست و ملک
    • عالمی خبریں
  • مضامین و مقالات
    • اداریہ
    • اسلامیات
    • سیرت و تاریخ
    • فقہ و فتاوی
    • سیاسی و سماجی
    • شخصیات
  • قلم کار
    • مولانا سید احمد ومیض ندوی
    • مفتی محمد صادق حسین قاسمی
    • مولانا عبدالرشید طلحہ نعمانی
    • مفتی رفیع الدین حنیف قاسمی
    • مفتی سید ابراہیم حسامی قاسمی
  • اسلامی ویب سائٹس
  • اصلاحی مجالس
  • ماہنامے
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
English
No Result
View All Result
  • عصر حاضر نیوز
    • حیدرآباد و اطراف
    • ریاست و ملک
    • عالمی خبریں
  • مضامین و مقالات
    • اداریہ
    • اسلامیات
    • سیرت و تاریخ
    • فقہ و فتاوی
    • سیاسی و سماجی
    • شخصیات
  • قلم کار
    • مولانا سید احمد ومیض ندوی
    • مفتی محمد صادق حسین قاسمی
    • مولانا عبدالرشید طلحہ نعمانی
    • مفتی رفیع الدین حنیف قاسمی
    • مفتی سید ابراہیم حسامی قاسمی
  • اسلامی ویب سائٹس
  • اصلاحی مجالس
  • ماہنامے
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
No Result
View All Result
Asre Hazir
No Result
View All Result

ان لاک 1.0 کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کےلئے وزیراعظم نے وزرائے اعلی کے ساتھ کی بات چیت

ہمیں زندگی اور روزگار دونوں پر توجہ مرکوز کرنی ہے، صحت کے ساتھ معاشی سرگرمی کو فروغ دینا ہوگا

Asrehazir by Asrehazir
جون 16, 2020
in ریاست و ملک
0
34
SHARES
472
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

نئی دہلی،  16 جون (عصر حاضر) وزیراعظم نریندر مودی نے آج کووڈ۔ 19 عالمی وائرس سے نمٹنے کے لئے  آگلے منصوبہ اور ان لاک 1.0 کے بعد  پیدا ہونے والی صورتحال  پر تبادلہ خیال کے لئے  ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ وزرائے اعلی  کے ساتھ بات  چیت کی۔ وزرائے اعلی  کے ساتھ وزیراعظم اپنی نوعیت کی  یہ چھٹی بات چیت تھی۔ اس سے قبل 20 مارچ، 2 اپریل، 11 اپریل، 27 اپریل اور 11 مئی کو بات چیت منعقد کی گئی تھی۔

ADVERTISEMENT

وائرس سے نمٹنے کے لئے وقت پر کئے گئے فیصلے

وزیراعظم  نے کہا کہ  عالمی وبا سے نمٹنے کے لئے وقت پر کئے گئے فیصلے ملک میں وبا کے پھیلنے کو محدود کرنے میں موثر ثابت ہوئے ہیں۔ جب ہم  پیچھے کی طرف دیکھتے ہیں،  لوگ یاد کریں گے کہ  ہم نے  دنیا کے سامنے  کوآپریٹیو وفاقیت کی ایک مثال پیش کی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے  ہر ایک کی زندگی بچانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ  نقل و حمل کے تمام ذرائع اب کھل گئے ہیں، لاکھوں مہاجر مزدور  اپنے گاؤں واپس پہنچ گئے ہیں، ہزاروں ہندوستانی بیرونی ممالک سے لوٹ آئے ہیں اور  اتنی بڑی آبادی کے باوجود  ہندوستان میں  کورونا وائرس  اتنا بڑا خطرہ نہیں بنا ہے  جیسا کہ باقی دنیا میں بنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں صحت ماہرین  ہندوستانیوں کے ذریعہ دکھائے گئے ڈسپلن  کی تعریف کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں  صحت یابی کی شرح اب 50 فیصد سے زیادہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان  ان ممالک میں شامل ہے جہاں کورونا وائرس کی وجہ سے  کم اموات ہوئی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ   ایک بڑا سبق یہ ہے کہ  اگر ہم  ڈسپلن میں رہے اور قوانین پر عمل کریں تو کورونا وائرس  ہمیں کم سے کم نقصان پہنچائے گا۔ انہوں نے   ماسک/ فیس کور کے استعمال کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ  اس کے بغیر کسی کو باہر نہیں جانا چاہیے۔ یہ صرف  متعلقہ شخص کے لئے ہی اہم نہیں ہے بلکہ  اس کے کنبے اور معاشرے کے لئے بھی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے  دو گز دوری کے منتر  پر عمل کرنے ، صابن سے ہاتھ دھونے اور سنیٹائزر کا استعمال کرنے کے بارے میں بھی بتایا۔ انہوں نے  متنبہ کیا کہ  ڈسپلن میں نرمی سے وائرس کے خلاف ہماری جنگ کمزور گی۔

معیشت میں کونپلوں کو پھوٹنا

وزیراعظم نے کہا کہ  گزشتہ چند ہفتوں کی کوششوں سے  معیشت میں  نئی کونپلیں دکھائی دینے لگی ہیں۔  بجلی کھپت میں بھی اضافہ ہوا ہے جس میں  اس سے پہلے گراوٹ آگئی تھی۔ اس سال مئی میں فرٹیلائزر کی فروخت میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں خریف کی بوائی  میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے۔  ٹو وہیلر گاڑیوں  کے پروڈکشن میں اضافہ ہوا ہے۔ ریٹیل میں  ڈیجیٹل ادائیگی ، لاک ڈاؤن سے پہلے والی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ مئی میں ٹول کلیکشن میں بھی اضافہ ہوا ہے اور برآمدات نے بھی چھلانگ لگائی ہے۔ یہ اشارے آگے بڑھنے کے لئے ہماری حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔

 آتم نربھر بھارت ابھیان کے فائدے

وزیراعظم نے کہا کہ  شرکا ریاستوں میں  زراعت، باغبانی، ماہی گیری اور ایم ایس ایم ای  کی بہت اہمیت ہے، جس کےلئے  آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت  انتظامات کئے گئے ہیں۔صحیح وقت پر  ایم ایس ایم ای کو  کریڈٹ فراہم کرانے کے انتظام کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر بینکرس کمیٹیوں کے ذریعہ صنعتوں کو  کریڈٹ کی فوری تقسیم کو یقینی بنایا جاتا ہے تو  یہ صنعتیں تیزی سے کام شروع کرسکیں گی، جس سے  روزگار کے مواقعوں کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے کارخانوں کو رہنمائی اور ہاتھ تھامنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے  تجارت اور صنعت کو  فروغ دینے کےلئے  ویلیو چینس پر مل کر کام کرنے کی اہمیت کا ذکر کیا۔ ریاستوں میں مخصوص اقتصادی سرگرمی کے مقامات  کو روزانہ 24 گھنٹے کام کرنا چاہیے اور معاشی سرگرمیوں کو مزید فروغ دینے کےلئے  لدائی اور اترائی کے کام میں تیزی لائی جانی چاہئے۔

 وزیراعظم نے زراعتی شعبے میں  اصلاحات سے  کسانوں کو ملنےوالے فائدوں  کا ذکر کیا جن میں  پیداوار کو فروخت کرنے کے  نئے مقامات  شامل ہیں، جس سے  ان کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، جس کی وجہ سے  معیشت میں، مانگ میں اضافہ ہوگا۔ کھیتی باڑی اور باغبانی کے میدان میں  شمال مشرق اور قبائلی خطوں میں   نئے مواقع  پیدا کرنے ہوں گے، جس میں نامیاتی پیدوار، بانس کی پیدا وار اور دیگر قبائلی پیداوار  کے لئے  نئے بازار   کھولنا شامل ہوگا۔ ریاستوں کو  مقامی  مصنوعات کے لئے  کلسٹر پر  مبنی نظریئے سے بھی فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ  ایسی مصنوعات کو  ہر ایک بلا ک اور ضلع کی سطح پر بہتر پروسیسنگ اور  زیادہ موثر مارکیٹنگ کے لئے شناخت کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے  آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت کئے گئے  اعلانات  پر جلد از  جلد عمل کئے جانے کو یقینی بنانے کے لئے مل جل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

وزرائے اعلی نے کہا

آج کی بات چیت  دو روزہ  بات چیت کا پہلا حصہ تھی جس میں  شرکت کرنے والی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں پنجاب، آسام، کیرلا، اتراکھنڈ، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، تریپورہ، ہماچل پردیش، چنڈی گڑھ، گوا، منی پوراور ناگا لینڈ، لداخ، پڈوچیری، اروناچل پردیش، میگھالیہ، میزورم، انڈو مان اور نکوبار جزائر، دادر  اورنگر حویلی اور دمن و دیو، سکم اور لکشدیپ شامل ہیں۔

وزرائے اعلی نے  ایسے مشکل وقت میں  قیادت کرنے اور وائرس کے خلاف  مجموعی جنگ کے لئے  ملک کو متحد کرنے کےلئے  وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں ے  اپنی ریاستوں میں  موجودہ صحت کے بنیادی ڈھانچے  اور وائرس کے اثر کو کم کرنے کے لئے  اس میں اضافے کی کوششوں کے بارے میں فیڈ بیک فراہم کرایا۔ انہوں نے اپنے ذریعہ چلائی جانے والی بیداری کی مہموں ، گھر واپس لوٹنے والے مزدوروں کو فراہم کرائی جانے والی مدد،  آروگیہ سیتو ایپ کے استعمال اور ریاستوں میں اقتصادی سرگرمیاں شروع کئے جانے کے بارے میں  بتایا ۔

زندگی اور روزگار دونوں پر  فوکس

وزیراعظم نے  وزرائے کے خیالات کے لئے ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے  زندگی اور روزگار دونوں پر توجہ مرکوز کرنے کی  اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف  تو صحت کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کی ضرورت ہے جس میں  ٹیسٹنگ اور رابطوں کا پتہ لگانے پر زور دیا جانا چاہئے وہیں اقتصادی  سرگرمی میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ موجودہ ضرورتوں اور مستقبل کی ضرورتوں دونوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے فیصلے لینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے  لیڈروں سے کہا کہ وہ  اس بات  کو ذہن میں رکھتے ہوئے کام کریں کہ وائرس کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے اور معیشت کو کھولتے وقت ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔

وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا کہ  اب تک تو ہم نے  عالمی وبا کے خلاف کامیابی سے جنگ لڑی ہے۔ آگے کا راستہ  لمبا ہے اور  ماسک / فیس کور استعمال کرنے، دو گز کی دوری برقرار رکھنے وغیرہ سے متعلق وزیراعظم کے مشوروں پر سبھی کو عمل کرنا چاہیے۔

تیاریوں کا جائزہ

وزیراعظم نے  13 جون کو سینئر وزرا اور افسروں کے ساتھ  ایک مفصل میٹنگ کا انعقاد کیا تھا جس کا مقصد  کووڈ۔ 19 عالمی وبا کے سلسلے میں ہندوستان کی کارروائی کا جائزہ لینا تھا۔ اس میٹنگ میں  عالمی وبا کے ضمن میں  قومی سطح کی صورت حال اور تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔

یہ  دیکھا گیا ہے کہ کووڈ کے مجموعی معاملوں میں سے  دوتہائی معاملے  پانچ ریاستوں کے ہیں اور  ان میں بھی  بڑے شہروں میں بہت زیادہ معاملے پائے گئے ہیں۔خصوصی طور پر بڑے شہروں کو درپیش  چیلنجوں کے پیش نظر    روزانہ معاملات میں اضافے پر موثر طریقے سے قابو پانے کے لئے  ٹیسٹنگ میں اضافے کے ساتھ ساتھ  بستروں کی تعداد اور خدمات میں اضافے پر بات چیت کی گئی۔

وزیراعظم نے  اسپتال کے بستروں/ آئسولیشن بیڈز کی  شہر اور ضلع وار ضرورتوں سے متعلق  بااختیار گروپ کی سفارشات پر غور کیا اور  صحت کی وزارت کے افسروں کو ہدایت دی کہ  ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں کے مشورے سے   ہنگامی طور پر  منصوبہ بندی کریں۔ انہوں نے  وزارت کو مشورہ دیا کہ وہ  مانسون شروع ہونے کے پیش نظر مناسب تیاریوں کو بھی یقینی بنائیں۔

ADVERTISEMENT
Previous Post

تبلیغی جماعت سے وابستہ انڈونیشیا کے 10؍افراد کو ناندیڑ کی سیشن عدالت نے کیا باعزت بری

Next Post

غیر ملکی تبلیغی بہت زیادہ پریشانی برداشت کرچکے ہیں واپس اپنے ملک جانا ان کا حق ہے:مدراس ہائی کورٹ

Asrehazir

Asrehazir

Next Post

غیر ملکی تبلیغی بہت زیادہ پریشانی برداشت کرچکے ہیں واپس اپنے ملک جانا ان کا حق ہے:مدراس ہائی کورٹ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اشتہار

Email Us Today To Book This Space: asrehazir@gmail.com

اشتہار

Email Us Today To Book This Space: asrehazir@gmail.com

تازہ ترین پوسٹ

  • وسطی غزہ پر اسرائیل کا حملہ،امریکہ نے کی پر امن رہنے کی اپیل جنوری 27, 2023
  • افغانستان میں شدید سردی کے باعث رواں ماہ 160 سے زائد افراد ہلاک جنوری 27, 2023
  • سویڈن میں اسلام مخالف مظاہرے جنوری 23, 2023
  • جو شاخ ِ نازک پہ آشیانہ بنے گا، ناپائیدار ہوگا! ساؤتھ انڈین مسلم پرسنل لابورڈ کے قیام کی کوشش جنوری 21, 2023
  • دورِ حاضرکے چند ایمان سوز فتنے بموقع ایک روزہ عظیم الشان تحفظ ختم نبوت کانفرنس جنوری 21, 2023
  • لندن کی سڑکوں پر مردوں کو پیشاب کرنے سے روکنے کا انوکھا طریقہ جنوری 20, 2023
  • سالار ِصحابہ ،خلیفۂ اول سیدنا ابوبکر صدیقؓ جنوری 19, 2023
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ

Asrehazir. All Rights Reserved.

No Result
View All Result
  • عصر حاضر نیوز
    • حیدرآباد و اطراف
    • ریاست و ملک
    • عالمی خبریں
  • مضامین و مقالات
    • اداریہ
    • اسلامیات
    • سیرت و تاریخ
    • فقہ و فتاوی
    • سیاسی و سماجی
    • شخصیات
  • قلم کار
    • مولانا سید احمد ومیض ندوی
    • مفتی محمد صادق حسین قاسمی
    • مولانا عبدالرشید طلحہ نعمانی
    • مفتی رفیع الدین حنیف قاسمی
    • مفتی سید ابراہیم حسامی قاسمی
  • اسلامی ویب سائٹس
  • اصلاحی مجالس
  • ماہنامے
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • English
  • Old Urdu

Asrehazir. All Rights Reserved.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
×