احوال وطن

آج ملک میں ہر طبقہ کا آدمی کالے قوانین کے خلاف کھڑا ہوچکا ہے

نرمل:31؍جنوری (ذرائع) نرمل میں شہریت قانون کے خلاف عوام میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے، حکومت کی ملک بھر میں مسلسل احتجاج ہونے کے باوجود سرد مہری ناقابل فہم ہے۔ حالانکہ اس احتجاج میں صرف مسلمان ہی پیش پیش نہیں ہے بلکہ پورے ملک کی عوام ہندو مسلم سیکھ عیسائی ہر طبقہ کے لوگ اپنی طرف سے ناراضگی کا اظہار کررہے ہیں۔ شہریت ترمیمی قانون کی منظوری کے بعد سے ہی نرمل شہر مسلسل سراپا احتجاج بنا ہوا ہے‘  ہر دو چار دن میں منظم پیمانہ پر پُر امن احتجاج کیا جارہا ہے‘ صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم بھی نرمل شہر کے علماء کرام و عمائدین نے بھیج کر اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے اور پورے ملک سے ہی صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم بھیج کر ملک کے باشندے اپنی ناراضگی جتارہے ہیں‘ اس کے باوجود بھی حکومت اس کے خلاف ایکشن لینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ نرمل شہر میں 31؍جنوری کو نمازِ جمعہ کے بعد جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اعلان کے مطابق سیاہ قوانین کے خلاف انسانی زنجیر پروگرام بڑی کامیابی سے ہمکنار ہوا‘ جس میں علماء کرام‘ ائمہ و خطباء عظام‘ عمائدین شہر اور مسلم نوجوانوں کی بڑی تعداد کے ساتھ ساتھ برادرانِ وطن نے بھی کثیر تعداد میں حصہ لیا‘ یہ انسانی زنجیر وشواناتھ پیٹ سے صوفی نگر تک بنائی گئی۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے تمام ذمہ داران نے اس انسانی زنجیر کو کامیاب بنانے میں اہم رول ادا کیا۔ نرمل شہر میں اپنی نوعیت کا ایک منفرد احتجاج درج کیا گیا۔ صدر جوائنٹ ایکشن کمیٹی خواجہ  یوسف احمد نے بتایا کہ آج مرکزی حکومت شہریوں سے ہی شہریت ثابت کرنے کو کہہ رہی ہے اور جو نہایت افسوسناک بات ہے حکومت کی ان حرکتوں کی وجہ سے آج تمام طبقات سے تعلق رکھنے والی عوام ایک دوسرے ساتھ کھڑے ہوکر احتجاج کررہی ہے اور برسراقتدار حکومت سے قانون کی واپسی کا مطالبہ کررہے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ ہوش کے ناخن لیں اور ان سیاہ قانون کے خلاف اپنے موقف کو واپس لیں اور شہریت بل کو منسوخ کرے۔ نرمل کے علماء کرام نوجوانانِ شہر کے علاوہ خواتین کی بڑی تعداد اس جمہوری پُر امن احتجاج کے لیے تیار ہے وہ اس وقت تک احتجاج کرتے رہیں گے جب تک کہ حکومت یہ بل واپس نہ لے لیے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×