حضرات صحابہ کرامؓ کی شان میں گستاخی ہرگز برداشت نہیں!
بنگلور، 27؍ ستمبر (ایم ٹی آئی ہچ): مرکز تحفظ اسلام ہند کے آن لائن عظمت صحابہ ؓکانفرنس کی پندرہویں نشست سے خطاب کرتے ہوئے مدرسہ صولتیہ مکہ مکرمہ کے شیخ الحدیث اور انٹرنیشنل ختم نبوت مومنٹ کے امیر حضرت مولانا ڈاکٹر سعید احمد عنایت اللہ مکی حفظہ اللہ نے فرمایا کہ آج ہم ایک فتنے کے دور سے گزر رہے ہیں اور بہت افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑتا ہے کہ جو حضرات امت کے سرخیل ہیں، جنکو اللہ نے رضی اللہ عنہم و رضو عنہ کہہ کر اپنی رضامندی کا پروانہ دیا، جنکے بارے میں نبیؐ نے امت کو خصوصی نصیحت کی اور انکے بارے میں اللہ سے ڈرایا اور کہا کہ میرے صحابہ کے بارے میں اللہ سے ڈرو آج ان عظیم ہستیوں پر کچھ ایسے لوگ جو علم کے دعویدار ہیں، جو تحقیق کے ٹھیکیدار بنتے ہیں، نقد و قدح کر رہے ہیں۔ مولانا مکی نے قرآن مجید کی روشنی میں فرمایا کہ اللہ کے یہاں ایمان کا معیار حضرات صحابہؓ ہیں، تو ایسے لوگوں پر طعن و تشنیع کرنا، سب و شتم کرنا بالکل صحیح نہیں ہے۔ مولانا مکی نے فرمایا کہ نبیؐ نے فرمایا کہ میرے صحابہ کو برا بھلا مت کہو! اور ایک جگہ فرمایا کہ اگر تم کسی کو دیکھو جو میرے صحابہ کو برا بھلا کہ رہا ہو تو کہو کہ ــ’’اللہ کی لعنت ہو تمہارے اس شر پر‘‘، یہ اس لیے کہاکہ قرآن کے شہود، حدیث و سنت رسولؐ کے راوی اور دین کی عملی تصویر حضرات صحابہؓ ہیں۔
عظمت صحابہؓ کانفرنس کی سترہویں نشست سے خطاب کرتے ہوئے مرکز تحفظ اسلام ہند کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد رضوان حسامی و کاشفی نے فرمایا کہ ہم تک جو دین و شریعت پہنچی ہے اس میں دو واسطے ہیں ایک واسطہ حضرت جبرئیل ؑکا جو اللہ اور نبیؐ کے درمیان ہے اور دوسرا واسطہ حضرات صحابہؓ کا جو اللہ کے نبیؐ اور قیامت تک آنے والوں کے درمیان ہے۔ ان دو واسطوں پر نبیؐ ہی کے زمانے میں یہود و نصاریٰ، مشرکین و منافقین نے اعتراض کیا تو اللہ تعالیٰ نے قرآن کے ذریعے اور نبی کریمؐ نے اپنی احادیث کے ذریعے انکے اعتراض کا جواب دیا، اور حضرت جبرئیل ؑو صحابہ کرامؓ کا دفاع کیا اور اللہ تعالیٰ نے صحابہؓ کے ایمان کو معیاری ایمان بتایا۔ مولانا نے فرمایا کہ افسوس ہیکہ اتنی مقدس و پاکیزہ ہستیوں پر آج بعض فرقہ و تعصب پرست لوگ، اپنے آپ پر اہل سنت و الجماعت کا جھوٹا لیبل لگانے والے، اپنے آپ کو محدث، مفسر، اور محقق کہنے والے لوگ صحابہؓ کی شان میں گستاخی کرتے ہیں اور حضرت امیر معاویہؓ، ابو سفیانؓ، ابو ہریرہؓ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں! مولانا حسامی نے فرمایا کہ حضرات صحابہ ؓپر زبان درازی کرنے والے اپنے ایمان کا محاسبہ کریں کیونکہ علامہ ذہبی ؒفرماتے ہیں صحابہ ؓکی شان میں گستاخی کرنے سے آدمی دین سے نکل جاتا ہے کیونکہ صحابہؓ کی گستاخی گویا نبی کریمؐ کی گستاخی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نبیؐ نے صاف لفظوں میں فرمایا کہ میرے صحابہ میں سے کسی ایک کو بھی برا بھلا مت کہو اور اگر تم کسی کو میرے صحابہ پر طعن و تشنیع کرتے ہوئے دیکھو تو کہو اللہ کی لعنت ہو تمہارے اس شر پر! مولانا رضوان حسامی نے فرمایا کہ ان ساری باتوں سے معلوم ہوا کہ اللہ و رسولؐ کو بھی حضرات صحابہؓ کی گستاخی برداشت نہیں اور اللہ و رسولؐ دونوں صحابہؓ کا دفاع کر رہے ہیں اور بڑے بڑے ائمہ و اسلاف نے بھی صحابہ ؓکا دفاع کیا تو ہمیں بھی چاہیے کہ جب حضرات صحابہؓ کی شان میں گستاخی ہو تو ہم ڈنکے کی چوٹ پر صحابہ ؓکا دفاع کریں اور اپنے ایک ایک عمل سے یہ ثابت کریں کہ صحابہؓ کی شان میں گستاخی ہرگز ہرگز برداشت نہیں۔