• ہمارے بارے میں
  • رابطہ
اتوار, جنوری 24, 2021
Asre Hazir
  • عصر حاضر نیوز
    • حیدرآباد و اطراف
    • ریاست و ملک
    • عالم اسلام
  • مضامین و مقالات
    • اداریہ
    • اسلامیات
    • سیرت و تاریخ
    • فقہ و فتاوی
    • سیاسی و سماجی
    • شخصیات
  • قلم کار
    • مولانا سید احمد ومیض ندوی
    • مفتی محمد صادق حسین قاسمی
    • مولانا عبدالرشید طلحہ نعمانی
    • مفتی رفیع الدین حنیف قاسمی
    • مفتی سید ابراہیم حسامی قاسمی
  • اسلامی ویب سائٹس
  • اصلاحی مجالس
  • ماہنامے
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
English
کو ئی نتیجہ نہیں
تمام نتائج دیکھیں
  • عصر حاضر نیوز
    • حیدرآباد و اطراف
    • ریاست و ملک
    • عالم اسلام
  • مضامین و مقالات
    • اداریہ
    • اسلامیات
    • سیرت و تاریخ
    • فقہ و فتاوی
    • سیاسی و سماجی
    • شخصیات
  • قلم کار
    • مولانا سید احمد ومیض ندوی
    • مفتی محمد صادق حسین قاسمی
    • مولانا عبدالرشید طلحہ نعمانی
    • مفتی رفیع الدین حنیف قاسمی
    • مفتی سید ابراہیم حسامی قاسمی
  • اسلامی ویب سائٹس
  • اصلاحی مجالس
  • ماہنامے
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
کو ئی نتیجہ نہیں
تمام نتائج دیکھیں
Asre Hazir
کو ئی نتیجہ نہیں
تمام نتائج دیکھیں

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی تابناک زندگی

محمد ثمیر انصاری حسامی نلگنڈویؔ

Asrehazir از Asrehazir
ستمبر 12, 2020
میں شخصیات
0
0
شیئر
186
دیکھا گیا
Share on FacebookShare on Twitter

رسولِ اکرم ﷺ کے جلیل القدر صحابی حضرت ابو ہریرہؓ تاریخِ اسلام کا ایسا روشن ستارہ ہیں کہ اس کائنات میں شاید ہی کوئی مسلمان ہوگا جو ان کے نام سے واقف نہ ہو۔
قبولِ اسلام: ابو ہریرہؓ حضور اقدس ﷺ کی بعثت کے گیارہویں سال ” تہامہ ” میں آباد مشہور قبیلۂ دوس کے سردار حضرت طفیل بن عمرو الدوسیؓ کے ہاتھ پر مشرف بہ اسلام ہوئے اور وہیں اپنے قبیلہ میں مقیم رہے اور ۷؁ ھ میں اپنے سردار ( طفیل بن عمرو الدوسیؓ ) کی زیرِ قیادت تہامہ سے طویل مسافت طئے کرتے ہوئے مدینہ پہنچے۔ حضرت ابو ہریرہؓ کا اصل نام زمانہ جاہلیت میں ” عبدِ شمس ” تھا لیکن قبول اسلام کے بعد جب رسول اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضری ہوئی تب آپ ﷺ نے ان کا نام عبد شمس سے بدل کر ” عبد الرحمن ” رکھدیا تاہم سیدنا ابو ہریرہؓ اپنے نام عبد الرحمن کے بجائے اپنی کنیت ” ابو ہریرہ ” سے ہمیشہ کیلئے مشہور ہوگئے۔ حضرت ابو ہریرہؓ جب پہلی مرتبہ مدینہ منورہ آئے تب آپؓ ۲۸ برس کے جوان تھے، اس کے بعد سے انہوں نے خود کو رسول اللہ ﷺ کی صحبت و معیت، علمی استفادہ، کسبِ فیض اور اللہ کا دین سیکھنے کیلئے مکمل طور پر وقف کردیا چونکہ اس وقت آپ غیر منکوح تھے کوئی گھریلو ذمہ داری بھی نہیں تھی اس لئیے مسجد نبوی ﷺ سے بالکل متصل جو صفہ( چبوترا ) تھا اس کو اپنا مسکن بنایا اور شب و روز اللہ کی عبادت اور تحصیلِ علمِ دین میں مشغول و منہمک رہنے لگے، آپ کی رہائش گاہ بھی وہی تھی، عبادت گاہ بھی وہی تھی، اور درسگاہ بھی وہی تھی اور آپ کے استاد اور معلم و مربی خود رسول اللہ ﷺ تھے۔
حضور اقدس ﷺ سے بے لوث محبت: حضرت ابو ہریرہؓ کو رسول اکرم ﷺ سے ایسی عمیق اور گہری محبت تھی کہ جو ان کے جسم کے گوشہ گوشہ میں سرایت کرچکی تھی۔ وہ آپ ﷺ کے دیدار سے کبھی آسودہ نہیں ہوتے تھے۔ وہ کہا کرتے تھے: مارأیت شیئا املح و اصبح من رسول اللہ ﷺ حتی لکان الشمس تجری فی وجھہ ” میں نے رسول اللہ ﷺ سے زیادہ دلفریب اور خوبصورت کوئی شیئ نہیں دیکھی، ایسا لگتا تھا جیسے رخِ تاباں میں سورج گردش کررہا ہے۔ ( ترمذی، بحوالہ: مشکوۃ المصابیح، کتاب الفضائل )۔ وہ ہمیشہ اللہ تعالی کی اس نعمت کا شکر ادا کرتے رہتے تھے اور کہتے تھے کہ: شکر ہے اس اللہ کا جس نے ابو ہریرہ کو اسلام کی ہدایت بخشی، شکر ہے اس اللہ کا جس نے ابو ہریرہ کو قرآن کا علم دیا، شکر ہے اس اللہ کا جس نے ابو ہریرہ کو اپنے نبی ﷺ کی صحبت سے نوازا۔ ( بحوالہ: حیاتِ صحابہؓ، ص: 428 )
طلبِ علم میں خاص رغبت و اہتمام: جس طرح رسول اللہ ﷺ کی عقیدت و محبت ان کے رگ و پا میں سرایت کرچکی تھی اسی طرح آپ سے استفادہ، کسبِ فیض اور دینی علم حاصل کرنے کا جذبہ بھی اس قدر شدید تھا کہ اُسی کو انہوں نے اپنا اوڑھنا بچھونا،اپنا شیوہ و شعار، اپنا نصب العین اور اپنا مقصدِ زندگی بنالیا تھا۔ صحابئ رسول حضرت زید ابن ثابت الانصاریؓ فرماتے ہیں کہ: ایک روز میں، ابو ہریرہ اور میرا ایک ساتھی تینوں مسجد نبوی میں بیٹھے ذکر و دعا میں مصروف تھے اسی اثناء میں رسول اللہ ﷺ حجرۂ مبارک سے نمودار ہوئے اور ہمارے ساتھ بیٹھ گئے تب ہم خاموش ہوگئے تو آپ ﷺ نے فرمایا ” اپنا سلسلہ جاری رکھو ” تب میں اور میرے ساتھی نے ابو ہریرہ سے پہلے دعا مانگی اور آپ ﷺ نے ہماری دعاؤں پر آمین کہی اس کے بعد ابو ہریرہ نے دعا کی ” آئے اللہ! میں تجھ سے وہ چیزیں بھی مانگتا ہوں جو میرے ان دونوں ساتھیوں نے مانگی ہیں اور میں تجھ سے نہ بھولنے والا علم مانگتا ہوں ” رسول اکرم ﷺ نے ان کی دعا پر بھی آمین کہی۔ اس کے بعد ہم دونوں نے کہا کہ ہم بھی اللہ تعالی سے نہ بھولنے والا علم مانگتے ہیں تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: سَبَقَکُمْ بِھَا اَلْغُلَامُ الدَّوْسِیْ ” یہ دوسی نوجوان تم پر بازی لے گیا ” ابو ہریرہؓ کی اس دعا سے تحصیل علم میں ان کی خاص دلچسپی اور بے انتہاء رغبت ظاہر ہوتی ہے۔
فقر و فاقہ: حضرت ابو ہریرہؓ اپنی غیر معمولی علمی مصروفیت و انہماک اور رسول اللہ ﷺ کی مجلسوں کی پابندی کی وجہ سے اکثر بھوک، فاقہ کشی، اور تنگدستی کے شکار رہا کرتے تھے، زندگی کے جو شدائد، مصائب اور تکالیف و سختیاں سیدنا ابو ہریرہؓ نے جھیلیں شاید ہی کسی دوسرے نے جھیلی ہوں۔ ابو ہریرہؓ خود اپنے متعلق بیان کرتے ہیں کہ: ایک روز مجھے ایسی شدت کی بھوک لگی کہ میں اپنے پیٹ پر پتھر باندھ لیا اور صحابۂ کرامؓ کے راستہ پر بیٹھ گیا۔ سب سے پہلے ابو بکرؓ کا گزر ہوا میں نے ان سے کتاب اللہ کی ایک آیت کے متعلق دریافت کیا اور یہ سوال میں نے صرف اس لئیے کیا تاکہ وہ مجھے اپنے گھر لے جاکر کچھ کھلائیں مگر وہ نہیں بلائے۔ پھر عمر ابن خطابؓ راستہ سے گزرے میں نے ان سے بھی ایک آیت کے متعلق پوچھا لیکن انہوں نے بھی مجھے کھانے کیلئے نہیں پوچھا پھر اس گزرگاہ سے رحمتِ دو عالم ﷺ کا گزر ہوا وہ مجھے دیکھتے ہی سمجھ گئے کہ میں بھوک سے بے حال ہوں اور پیار بھرے لہجہ میں فرمایا ابو ہریرہ؟ میں نے کہا لبیک یا رسول اللہ! اور پھر پیچھے پیچھے چلتا ہوا آپ کے ساتھ آپ کے گھر میں داخل ہوگیا آپ کے گھر میں تحفہ میں آیا ہوا دودھ کا ایک پیالہ تھا پھر آپ ﷺ نے اصحابِ صفہ کو مدعو کیا اور ان سب کے دودھ پینے کے بعد حضور ﷺ نے فرمایا ابو ہریرہ اب میں اور تم دونوں ہی بچے ہیں؟ میں نے عرض کیا جی ہاں یا رسول اللہ! پھر آپ ﷺ نے فرمایا ابو ہریرہ ” پیو ” میں نے پیا پھر فرمایا اور پیو میں نے اور پی لیا حضور ﷺ مسلسل اور پیو اور پیو فرمارہے تھے اور میں پیتا رہا حتی کہ میں شکم سیر ہوگیا اور عرض کیا ” قسم ہے اس بات کی جس نے آپ کو حق دے کر بھیجا ہے اب اور گنجائش نہیں ہے ” تب آپ ﷺ نے پیالہ لے کر باقی بچے ہوئے دودھ کو خود نوش فرمایا۔ ( سیر اعلام النبلاء بحوالہ: حیاتِ صحابہ ص: 431 ).
ابو ہریرہؓ عہدِ نبوی کے بعد: رسول اللہ ﷺ کے ساتھ خاص تعلقِ خاطر، ہمہ وقت صحبت و معیت، علمی استفادہ، اور کسبِ فیض کا سلسلہ جاری و ساری رہا حتی کہ آپ ﷺ کا مبارک دور گزر گیا۔ آپ ﷺ تا دمِ آخر ان سے انتہائی مسرور و مطمئن رہے۔ رسول اکرم ﷺ کا مبارک زمانہ گزر جانے کے بعد بھی حضرت ابو ہریرہؓ کے شب و روز کے معمولات وہی رہے یعنی ہمہ وقت صرف علمِ دین کی خدمت، اللہ کا دین سیکھنا اور سکھانا، اسی کیفیت میں شب و روز اور ماہ و سال کا یہ سفر جاری رہا۔
خدمتِ علمِ دین: رسول اللہ ﷺ کے جہانِ فانی سے رحلت کے بعد حضرت ابو ہریرہؓ نے بہت طویل عرصہ تقریبا چھیالیس سال تک دینی علوم بالخصوص آپ ﷺ کے احادیث مبارکہ کی نشر و اشاعت اور درس و تدریس کی خاطر اپنی زندگی کو وقف کئے رکھا، بہت بڑی تعداد میں خلقِ خدا ان سے مستفید اور فیض یاب ہوتی رہی۔ انہوں نے پانچ ہزار سے زیادہ حدیثیں اس امت تک پہنچائی ہیں۔ اللہ سبحانہ و تعالی کی طرف سے انہیں بہت بڑے پیمانے پر قبولِ عام نصیب ہوا۔
وفات: مرورِ زمانہ کے ساتھ حضرت ابو ہریرہؓ رفتہ رفتہ ضعیف و کمزور ہوتے چلے گئے بالآخر ۵۸؁ ھ میں ۷۸ سال کی عمر میں اس دارِ فانی سے کوچ کرتے ہوئے اپنے رب سے جا ملے انا للہ وانا الیہ راجعون۔
حضرت ابو ہریرہؓ جب مرض الوفات میں مبتلاء ہوئے اور ان کا وقت قریب آگیا تو رو پڑے ان سے رونے کا سبب دریافت کیا گیا تو کہنے لگے: ” ابکی لبعد السفر و قلۃ الزاد ” میرے رونے کی وجہ یہ ہے کہ آگے راستہ بہت طویل ہے جبکہ میرے پاس زادِ راہ بہت مختصر ہے۔
اللہ تعالی ابو ہریرہؓ پر اپنی رحمت کا دامن وسیع کرے، ان کو اسلام اور اہلِ اسلام کی طرف سے بہترین اجر عطا فرمائے، اور ہمیں وہاں اپنے حبیب ﷺ اور تمام صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی صحبت و معیت سے نوازے۔ آمین یا رب العلمین۔۔

اعلان
اعلان
پچھلی پوسٹ

کووڈ19-سے ہونے والی اموات پر ملنے والے معاوضہ سے متأثرین لاعلم

اگلی پوسٹ

سوامی اگنی ویش کی وفات پر دیوبند کی سیاسی ، سماجی ومذہبی شخصیات نے اظہارتعزیت کیا

Asrehazir

Asrehazir

اگلی پوسٹ

سوامی اگنی ویش کی وفات پر دیوبند کی سیاسی ، سماجی ومذہبی شخصیات نے اظہارتعزیت کیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سماجی رابطے

اشتہار

Email Us Today To Book This Space: [email protected]

تازہ ترین خبریں

جمعیۃ علماء ضلع وقارآباد کے زیر اہتمام تحریری و انعامی مسابقہ کاکامیاب انعقاد

جنوری 24, 2021

امارت شرعیہ جیسا نظام پورے ملک میں قائم کرنے کی ضرورت: ایڈووکیٹ محمود پراچہ

جنوری 24, 2021

ملک کی آزادی میں دارالعلوم دیوبند کا مرکزی کردار ہے

جنوری 24, 2021

زندگی کی یہ جدوجہد تماشہ نہیں ہے

جنوری 24, 2021

ہمارے بارے میں

Asre Hazir

عصر حاضر اردو اور انگلش میں ہندوستان کے ادبی و تہذیبی شہر حیدرآباد دکن سے چلنے والا ایک اسلامی پورٹل ہے۔

ہماری پیروی کریں

اشتہار

Email Us Today To Book This Space: [email protected]

تازہ ترین پوسٹ

  • جمعیۃ علماء ضلع وقارآباد کے زیر اہتمام تحریری و انعامی مسابقہ کاکامیاب انعقاد جنوری 24, 2021
  • امارت شرعیہ جیسا نظام پورے ملک میں قائم کرنے کی ضرورت: ایڈووکیٹ محمود پراچہ جنوری 24, 2021
  • ملک کی آزادی میں دارالعلوم دیوبند کا مرکزی کردار ہے جنوری 24, 2021
  • زندگی کی یہ جدوجہد تماشہ نہیں ہے جنوری 24, 2021
  • جواں سال عالم دین مولانا محمد عثمان سڑک حادثہ میں فوت جنوری 24, 2021
  • جمعیۃعلماء صوبہ دہلی کی مجلس عاملہ کاایک اہم اجلاس جنوری 24, 2021
  • سیکریٹریٹ کی شہید مساجد کی بازیابی کے لیے اے جی آفس کے قریب زبردست احتجاج‘ سڑک پر ادا کی گئی نماز جنوری 24, 2021

مشہور پوسٹ

  • واٹس اپ صارفین کی نجی تفصیلات کو متأثر ہونے نہیں دیں گے‘ واٹس اپ نے کیا بڑا خلاصہ

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • مسجد بلال ٹولی چوکی میں مولانا پیر صلاح الدین سیفی نقشبندی کا اصلاحی خطاب

    0 shares
    Share 0 Tweet 0
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ

Asrehazir. All Rights Reserved. | Designed By: AQCDS Hyderabad. (+91) 9100078978

کو ئی نتیجہ نہیں
تمام نتائج دیکھیں
  • عصر حاضر نیوز
    • حیدرآباد و اطراف
    • ریاست و ملک
    • عالم اسلام
  • مضامین و مقالات
    • اداریہ
    • اسلامیات
    • سیرت و تاریخ
    • فقہ و فتاوی
    • سیاسی و سماجی
    • شخصیات
  • قلم کار
    • مولانا سید احمد ومیض ندوی
    • مفتی محمد صادق حسین قاسمی
    • مولانا عبدالرشید طلحہ نعمانی
    • مفتی رفیع الدین حنیف قاسمی
    • مفتی سید ابراہیم حسامی قاسمی
  • اسلامی ویب سائٹس
  • اصلاحی مجالس
  • ماہنامے
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • English
  • Old Urdu

Asrehazir. All Rights Reserved. | Designed By: AQCDS Hyderabad. (+91) 9100078978

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
×
porno • porno • porno • porno • porno • porno
porno • porno • porno porno • porno • porno