احوال وطن

مرکز المعارف انگریزی زبان میں اسلام کی صحیح ترجمانی کرنے والے علماء کو تیار کررہا ہے

نئی دہلی- 5/اکٹوبر (بی این ایس) مرکزالمعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر کے ۲۵ سال مکمل ہونے پر  سہ روزہ انٹرنیشنل سیمینار کا افتتاحی اجلاس قاری سید محمد عثمان منصور پوری (صدرجمعیت علماء ہند میم )کی زیر صدارت مدنی ہال دفتر جمعیۃ علماء ہند بہادر شاہ ظفر مارگ نئی دہلی میں منعقد ہواـ  اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکز المعارف کے بانی و رکن پارلیمنٹ  مولانا بدرالدین اجمل قاسمی نے کہا کہ مرکزالمعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر نہ کوئی عصری درسگاہ ہے، نہ ہی کسی اسکول، کالج اور یونیورسٹی سے اس کا کسی طرح سے کوئی الحاق ہے اور نہ ہی اس کے قیام کا مقصد سرکاری و نیم سرکاری یا پرائیوٹ کمپنیوں میں انگریزی زبان کے راستے سے ملازمت کے مواقع فراہم کرنا ہے؛ بلکہ یہ ایک خالص مدارس سے وابستہ تحریک و مومنٹ ہے جس کا مقصد ایسے باصلاحیت، سنجیدہ، معتدل اور باکردار افراد تیار کرنا ہے جو انگریزی زبان میں اسلام کی صحیح ترجمانی کرسکیں- برادران وطن اور اسلام سے ناواقف غیر مسلم بھائیوں میں اسلام کا جامع تعارف کراسکیں اور ان کے ذہنوں میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کا تسلی بخش جواب دے سکیں- انہوں نے مزید فرمایا کہ مرکزالمعارف کی کوششوں سے علمائے دین اور اسلام پسندوں سے خالی دنیائے صحافت میں کئی ایسے قلمکار اور ایڈیٹر تیار ہوچکے ہیں جوصحافت کی دنیا میں نمایاں اور مؤثر کردار ادا کررہے ہیں- ساتھ ہی مختلف ذرائع ابلاغ کے پلیٹ فارم سے اسلام کی صحیح ترجمانی کررہے ہیں- انہوں نے انتہائی جذباتی انداز میں اپنے پیرومرشد فدائے ملت کو یاد کرتے ہوئے فرمایا کہ مرکز المعارف کا خواب مولانا سید اسعد مدنی رحمۃ اللہ علیہ نے دیکھا تھا، آج مجھے خوشی ہورہی ہے کہ یہ اپنا جشنِ سیمیں( سلور جبلی) منارہا ہے، اللہ حضرت کی روح کو سکون بخشے- اس موقع پر انہوں نے مرکزالمعارف کے زیر اہتمام چلنے والے اسکول و کالج کی تفصیلات بتائیں – انہوں نے اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ” این آر سی مسئلے میں جو ہم بھگت رہے ہیں اس سے بہت احساس ہوتا ہے کہ ہمارے علمائے کرام کے اندر وکلاء کی بہت ضرورت ہے، ایسے لوگ جن کے دلوں میں قوم کا درد ہو اور وہ قوم کی خدمت کے لیے تیار ہوں تو آئیں آگے بڑھیں ہم اس کام کے لیے سرمایہ صرف کرنے کو تیار ہیں  ادارہ آپ کا مکمل تعاون کرے گا اور مجھے امید ہے ان شاء اللہ ہمارا یہ خواب بھی پورا ہوگا- مولانا سید محمود اسعد مدنی (ناظم عمومی جمعیت علمائے ہند) نے بطور مہمان خوصی اجلاس میں شرکت کی، انہوں نے مولانا بدرالدین اجمل اور مرکزالمعارف کے ذمے داران کا شکریہ ادا کیا اور مرکزالمعارف کے کاموں میں مزید تیزی اور شفافیت و بہتری لانے کا مشورہ دیا- قاری سید محمد عثمان صاحب منصور پوری نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ آج کا یہ پروگرام ایک نئی نوعیت کا پروگرام ہے، انہوں نے  کہا کہ عام گمان تھا کہ اس لائن میں داخل ہونے سے عالم  دین  سے بیزار ہوجاتا ہے؛ لیکن مرکز کے فضلاء نے اس کی تردید کردی- قبل ازیں مرکزالمعارف کے بانی ڈائریکٹر جناب عمر گوتم صاحب نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور  سہ روزہ اجلاس کے اغراض و مقاصد بتلائے- اس موقع پر مرکز کے سوئینر،  ہفت روزہ ملی بصیرت اور مولانا مدثر قاسمی کی کتاب انقلابی تحریریں  کا اجرا عمل میں آیا،اجلاس کا آغاز  مفتی محمد طہ قاسمی جونپوری امام و خطیب دھان باڑی مسجد بھنڈی بازار ممبئی کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا، بارگاہِ رسالت میں نذرانہ عقیدت مفتی محمد طیب قاسمی کشمیری نے پیش کیا- مفتی عزیز الرحمن صاحب فتحپوری مفتی اعظم مہاراشٹر کی دعا پر پہلی نشست کا اختتام ہوا، دوسری نشست بعد نماز جمعہ ڈاکٹر عبدالعلام مجبیبی کی صدارت میں منعقد ہوئی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزالمعارف کے سب سے پہلے طالبعلم اور موجودہ ڈائریکٹر مولانا برہان الدین قاسمی نے کہا کہ مرکزالمعارف ایک خواب ایک خواہش ایک تمنا تھی جس کے ڈرائیور پائلٹ اور قائد عمر گوتم صاحب تھے، یہ ایک ایسے سفر کی ابتدا تھی جس کی کوئی منزل نہیں تھی؛ لیکن الحمدللہ سفر کا آغاز ہوا اور آج قافلہ اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہے- انہوں نے بتایا کہ مرکزالمعارف کی دس بار ہجرت ہوچکی ہے اور ان ۲۵ سالوں میں مرکز المعارف نے بہت سے حالات کا سامنا کیا ہے ۲۰۰۵کے سیلاب میں سب کچھ ختم ہوگیا تھا؛ لیکن ہمارے عزم و ارادوں کیلیے کوئی چیز رکاوٹ نہ بنی، مرکز المعارف دوبارہ شروع کیا اور آج الحمدللہ بہت اچھے سے چل رہا ہے – جامعہ اشاعت العلوم اکل کوا کے استاذ مولانا افتخار قاسمی بستوی، ادارہ شاہین جات اور حفظ پلس قرآن کے روح رواں ڈاکٹر عبدالقدیر اور ڈاکٹر خسرالاسلام وغیرہ نے خطاب کیا، پہلی نشست کی نظامت مولانا صداقت قاسمی اور مفتی جسیم الدین قاسمی نے مشترکہ طور پر کی، دوسری نشست کی نظامت ڈاکٹر رضی احمد قاسمی نے فرمائی- اس موقع پر بصیرت آن لائن کے چیف ایڈیٹر مولانا غفران ساجد قاسمی، ملت ٹائمز کے ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی، دارالعلوم وقف میں شعبہ انگلش کے استاذ مولانا اسجد قاسمی،  مولانا اعجاز ارشد قاسمی (رکن مسلم پرسنل لا بورڈ) مولانا معاذ مدثر قاسمی، مفتی افضل قاسمی(لندن) حافظ اقبال چونا والا (رکن  مجلس مشاورت دارالعلوم وقف) ، مولانا خالد قاسمی سابق امام الفاروق مسجد اٹلانٹا امریکہ، مولانا اسعد اقبال استاذ اشرف العلوم ایجوکیشن ریسرچ سینٹر کولکاتہ اور دیگر علمائے کرام سمیت دارلعلوم دیوبند و دارالعلوم وقف دیوبند اور مرکزالمعارف کی تمام شاخوں کے طلبہ و اساتذہ موجود تھےـ

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×