احوال وطن

سکون واطمینان اللہ کی اطاعت اور یاد سے وابستہ!

ماہانہ اصلاحی مجلس سے مولانامحمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب کا خطاب

مالیگاؤں: یکم؍فروری (پریس نوٹ) سکون واطمینان اللہ کی بڑی نعمت ہے ،جسے اللہ نے اپنی اطاعت اور یادسے وابستہ کیا ہے،جس طرح موتی جنگل میں نہیں ملتا اور اونٹ کو دریا میں تلاش نہیں کیا جاتا ،اسی طرح سکون واطمینان کو بھی اگر کوئی شخص مال ودولت ،شہرت اور دنیا کے اسباب میں تلاش کرے گا تو نہیں پاسکے گا،اس لیے ہمیں اللہ کی یاد اور اس کے ذکر کا اہتمام کرنا چاہیے تا کہ اطمینان قلب کی یہ دولت ہمیں نصیب ہو،ان فکر انگیز باتوں کا اظہار خانقاہ رحمانیہ مسجد ہدایت الاسلام میں مورخہ ۲۹؍جنوری ۲۰۲۳ءبروز اتوار بعد نماز مغرب منعقدہ ماہانہ اصلاحی مجلس میں شیخ طریقت حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے کیا، انہوںنے کہا کہ آج ہم سکون اور کامیابی کی خاطریہاں وہاں بھٹکتے ہیں ،کوئی معمولی آفیسر ہمیں بلائے تو دوڑ کرجاتے ہیں ،لیکن جب اللہ کا منادی یعنی مؤذن مسجد کے میناروں سے صدا لگاتا ہے کہ آئو کامیابی کی طرف تو ہم اس پر توجہ نہیں دیتے اور اپنے دنیا وی مشاغل میں لگے رہتے ہیں ،بعض لوگ تو گناہ کے کاموں میں مصروف رہتے ہیں ،اس غفلت کانتیجہ ہے کہ آج ہم لوگ سکون کی دولت اور کامیابی کی نعمت سے محروم ہیں،مولانا محترم نے حاضرین کو تاکید کرتے ہوئے کہا کہ زندگی بہت مختصر ہے ،ہم لوگ آہستہ آہستہ دنیا سے دور ہورہے ہیں ،لہذا ہم آخرت کی فکر کریں، نماز ،ذکر اور تلاوت کا خوب اہتمام کریں ،راتوں کو اٹھ کر اللہ کو پکاریں اور اپنے دل میں اللہ کی محبت پیدا کریں،تا کہ ہمیں اللہ کا قرب حاصل ہو ،اسی کے ساتھ اپنے اخلاق کو درست کریں ،دوسروں کو تکلیف نہ پہنچائیں ،جو دوسروں کو تکلیف پہنچاتا ہے وہ سکون کی نعمت سے محروم ہوجاتا ہے، اپنے تفصیلی خطاب کے اخیر میں مولانا محترم نے شرکاء مجلس کو نیک لوگوں کی صحبت اختیار کرنےاورذکر کی مجالس میں شرکت کرنے کی تلقین کی۔ نماز عصر کے فوراً بعد مجلس کا آغاز ہوا،تلاوت کلام پاک کے بعد آداب زندگی کے عنوان سے شرکاء کو سنتوں اور دعائوں کی تعلیم دی گئی،اور اہم اور ضروری مسائل و احکام سے انہیں واقف کرایاگیا،اس کے بعد تصحیح قرآن کے حلقے لگائے گئے ۔اس مجلس میں مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب کے روبرو دو طلبہ محمد حذیفہ ابن محمد زاہد اور سعد عمار ابن مولانا صابر نے قرآن پاک کی آخری سورتوں کی تلاوت کر کے تکمیل حفظ قرآن کی سعادت حاصل کی ۔ حضرت والانے دونوں ہی حفاظ اور ان کے اہل خانہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ حفظ قرآن بڑی دولت ہے اور یہ اللہ تعالیٰ کی خصوصی نعمت ہے،جو وہ اپنے مخصوص بندوں کو عطا کرتا ہے۔انہوں نے دونوں ہی حفاظ کو اہتمام اور پابندی کے ساتھ قرآن کی تلاوت کرتے رہنے کی تاکید کی اورکہا کہ حفظ قرآن سے کہیں زیادہ اہم اس کو باقی رکھنا ہے۔مجلس کے اخیر میں خادم القرآن والمساجد حضرت مولانا غلام محمد وستانوی صاحب (رئیس جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا) کے لیے دعائے صحت کا اعلان کیا گیا ،مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے بتایا کہ حضرت مولانا غلام محمد وستانوی صاحب کا شمار ملک کے اکابر علماء کرام میں ہوتا ہے،قرآن کریم کی تعلیم اور علم دین کی نشرو اشاعت کے عنوان سے ان کی خدمات بڑی عظیم ہیں،پورے ملک میں درجنوں مقامات پر انہوں نے مسجدیں تعمیر کروائیںاور مدارس قائم کیے۔ مجلس کے اخیر میں ذکر بھی کیا گیااور شہری وملکی حالات کے پیش نظر مولانا محترم نے دعا فرمائی، دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔بعد نماز مغرب قاری محمد شہزاد صاحب نےقرآن پاک کی تلاوت فرمائی،قاری امتیاز رحمانی صاحب نے نعت پاک کا نذرانہ پیش کیا،اس مجلس میں شہر اور بیرون شہر ،ناگپور،کامٹی ،حیدرآباد ،دھولیہ ،احمد نگر،برہان پور،بھساول،اورنگ آباد،جالنہ،مارول،فیض پور اور ارریہ (بہار)وغیرہ سے بڑی تعداد میں مریدین و متوسلین اور عام افراد شریک ہوئے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×