احوال وطن

مجلس احرار کے بینر تلے لدھیانہ میں لاکھوں مسلمانوں کا شہریت بل کے خلاف احتجاجی مارچ

لدھیانہ: 14؍دسمبر (محمد فرقان ) ملک کے دونوں ایوانوں لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اس ہفتہ قومی شہریت قانون میں ترمیم کو منظوری ملنے کے بعد اس کے خلاف جہاں الگ الگ مقامات پر احتجا ج کا سلسلہ جاری ہے وہیں آج لدھیانہ میں لاکھوں مسلمانوں نے مجلس احرار اسلام ہند کے بینر تلے قائد الاحرار، شیر اسلام حضرت مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی شاہی امام پنجاب کی صدارت اور قیادت نیز احرار کے ناظم عمومی مولانا محمد عثمان لدھیانوی کی نگرانی میں جامع مسجد سے لیکر ڈی سی دفتر تک احتجاجی مارچ نکالا ۔مظاہرین نے کیب(CAB) مردہ آباد، غنڈہ گردی نہیں چلیگی ، این آر سی مردآباد، آئین بھارت زندہ آباد ، کی تحریری تختیاں اٹھائی ہوئی تھیں ، مظاہرین نعرے تکبیر اللہ اکبر ، اسلام زندہ آباد قومی ایکتا زندہ باد کے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے ۔ اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے صدر احرار ہند شاہی امام مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی نے کہا کہ مذہب کے نام پر بنایا گیا قومی شہریت کا قانون دیش کی ایکتا اور اکھنڈتا کیلئے خطرہ ہے ۔ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ وطن عزیز میں کبھی بھی نفرت کی سیاست کامیاب نہیں ہوئی ہے ۔ شاہی امام مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی نے کہا کہ ہمیں اس بات پر اعتراض نہیں کہ دیگر اقوام کو شہریت کی سہولت دی گئی ہے بلکہ اس بات پر اعتراض ہے کہ مسلمانوں کو اس سے خارج کر کے دوسرے درجے کا شہری ہونے کا اشارہ دیا گیا ہے، جو کہ ملک کے آئین اور دستور کے خلاف ہے۔ شاہی امام پنجاب نے کہا کہ مسلمانوں نے اپنے ملک کی آزادی اور اتحاد کیلئے چار سو سال تک مسلسل بے مثال قربانیاں دی ہیں اور آج کچھ فرقہ پرست طاقتیں ملک میں نفرت کا بیج بو رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کیب سے عوام میں اتفاق کی بجائے ناتفاقی پیدا ہونے کا خطرہ ہے ۔اس قانون میں یہ کہنا کہ یہ غیر مسلموں کیلئے مسلمانوں کے لئے یہ الفاظ ملک کے دستور کے خلاف ہیں ۔ شاہی امام نے کہا کہ اب ملک کی سیاسی جماعتوں کا کوئی عقیدہ نہیں رہا ،اقتدار کے لالچی لوگ کچھ بھی کر سکتے ہیں جیسا کہ آئے دن صوبوں میں بن رہی کولیشن سرکاروں میں نظر آرہا ہے ۔ شاہی امام نے کہا کہ جو لوگ اس بات پر خوش ہیں کہ انکا نام کیب میں ہے اور مسلمانوں کا نہیں وہ یاد رکھیں کہ یہ اقتدار کے لالچی ترمیم کے نام ہر آنیوالے وقت میں اب دیگر قوموں کو ایسے ہی قانون بنا کر باہر کر دیا کرینگی اور لوگ کچھ بھی نہ کر سکیں گے ۔انہوں نے کہا کہ قومی شہریت قانون میں ترمیم حساس معاملہ ہے اسے کسی قیمت پر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔ ایک سوال کے جواب میں شاہی امام مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے قومی مسلم لیڈران اپنے جبہ قبے کی لڑائی اور مسلکی اختلافات کو یکطرف کر کے ملک اور قومی سالمیت کیلئے متحد ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی کمزور قیادت کی وجہ سے ہی کیب سے مسلمان باہر ہوئے ہیں اب بھی وقت ہے کہ مسلم قیادت آواز حق بلند کرے ۔اس موقعہ پر لدھیانہ کے ڈی سی پردیپ اگروال کو مسلمانوں کی جانب سے میمورنڈم پیش کیا گیا جس پر ضلع حکام نے کہا کہ یہ میمورنڈم جلد مرکزی حکومت کو بھیج دیا جائیگا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×