شہریت قانون مخالف ریلی میں شامل ہونے پر پولینڈ کے طالب علم کو ملی ملک چھوڑنے کی نوٹس
کولکتہ: یکم مارچ (ذرائع) شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں جاری احتجاجی مظاہرے ہر دن ایک نیا رخ دے رہے ہیں‘ حال ہی میں جادو پوریونیورسٹی میں زیر تعلیم پولینڈ کے طالب علم کو فارن ریجنل رجسٹریشن آفس نے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہرے میں شرکت کرنے کی وجہ سے ملک چھوڑنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ چند دنوں قبل ہی وشو بھارتی یونیورسٹی میں زیر تعلیم بنگلہ دیشی طالبہ کو بھی فیس بک پر شہریت ترمیمی قانون مخالف پوسٹ شیئر کرنے کی وجہ سے فارن ریجنل رجسٹریشن آفس نے ملک چھوڑنے کی ہدایت دی تھی ۔
جادو پور یونیورسٹی انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق جادو پور یونیورسٹی میں ’’تقابلی ادب ‘‘ کے شعبے میں زیر تعلیم پولینڈ کے طالب کو ملک چھوڑنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ کامل سیڈینسکی کو اب تک کئی نوٹس مل چکے ہیں ۔ ان پر الزام عاید کیا گیا ہے کہ انہوں نے ویزا کی شرطوں کی خلاف ورزی کی ہے ۔
جادو پور یونیورسٹی کے ذرائع کے مطابق کئی ٹیچروں اور بائیں محاذ کی طلبہ یونین نے کہا ہے کہ دراصل کامل سیڈینسکی گزشتہ سال دسمبر میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ریلی کے وقت وہاں موجود تھے اور وہ وہاں شرکا کی حیثیت سے نہیں بلکہ تماش بین کی حیثیت سے موجود تھے۔ ایک بنگالی اخبار نے ان کی تصویر کو شایع کردیا تھا ۔ کچھ لوگوں نے اخبار کی اس کاپی کو ایف آر آر او کے دفتر بھیج دیا تھا جب کہ یہ سب جانتے ہیں ان کی شرکت تماش بین کے طور پر تھی اور اس نے صرف یادگار کے طور کچھ فوٹوکھینچے تھے۔