احوال وطن

علماء انبیاء کے وارث ہیں‘ وراثت میں صرف حقوق ہی نہیں بلکہ ذمہ داریاں بھی آتی ہیں

سہارنپور: 17؍اکٹوبر (اسٹاف رپورٹر) جامعہ رحمت گھگرولی میں موجودہ حالات کے تناظر میں علماء کرام کی ذمہ داری کے عنوان سے ایک اہم پروگرام منعقد ہوا جسمیں بطور مہمان خصوصی مولانا عمرین محفوظ رحمانی سکریٹری و معاون کنوینر اصلاح معاشرہ کمیٹی آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ شریک ہوئے اور مولانا کا کلیدی خطاب ہوا ،انہوں نے کہا کہ علماء انبیاء کے وارث ہیں اور وراثت میں صرف حقوق ہی نہیں آتے بلکہ ذمہ داریاں بھی آتی ہیں، باپ اگر قرض چھوڑ کر مرجائے تو ادائیگی وارثین پر لازم ہے ٹھیک اسی طرح جب اللہ نے ہمیں انبیاء کے وارث ہونے کا تاج پہنایا ہے تو اسکی ذمہ داریاں بھی ہمیں بخوبی نبھانی چاہئے ،انہوں نے کہا کہ علماء کی بڑی ذمہ داری مشکل حالات میں امت مسلمہ کی بر وقت صحیح رہنمائی ہے یہ علماء کا فریضہ ہے اور یہ رہنمائی معتدل طریقہ سے ہو نہ خوف و دہشت اور نہ غفلت سے کام لینا چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ آج کے اس گئے گزرے دور میں اتنی برائیوں اور فتنوں کے با وجود سماج میں جو سب سے زیادہ حیثیت ہے وہ علماء کی عزت ہے بھارت کے مسلمان علماء کو اپنے سر کا تاج مانتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہر دور میں مخلص علماء کی ایک جماعت ایسی رہتی ہے جو بلا کسی ترہیب اور خوف و لالچ کے جرأت اور ہمت کا پیغام دیتی رہتی ہے اور ایسے لوگ آج بھی موجود ہیں ہمیں خدا کی رحمت سے مایوس ہونے کی قطعاً ضرورت نہیں ہے کیونکہ اللہ کی رحمت سے وہ شخص مایوس ہوتا ہے جو کفر کرتا ہے اور پھر ہمارے پاس تو وہ دولت ہے جو ایمان کی دولت کہلاتی ہے جس کے سامنے دنیا کی تمام دولتیں ہیچ ہیں، انہوں نے جامعہ کے طلباء کو بھی قیمتی نصیحتیں کیں اور کہا کہ پوری دنیا سے اور خصوصاً برِّ صغیر سے بڑے بڑے علماء اس دار فانی سے رخصت ہوتے جا رہے ہیں لہٰذ ا آپ تعلیمی میدان میں خوب محنت کریں بہترین عالم دین اور خطیب ملت بنیں کیونکہ کل ملت کی ذمہ داری آپ کے کاندھوں پر آنے والی ہے ،اس موقع پر مولانا ڈاکٹر عبد المالک مغیثی مہتمم جامعہ رحمت نے کہا کہ اصلاح معاشرہ کے تعلق سے اس جامعہ ہذا میں بار ہا پروگرام ہوتے رہتے ہیں اور ملت کودرپیش مسائل میں جامعہ سے مثبت پیغام پہونچائے جاتے ہیں،انہوں نے تمام مہمانوں کا خیر مقدم اور شکریہ ادا کیا ۔
شرکاء میں مولانا شمشاد رحمانی استاذ دار العلوم وقف دیوبند، مولانا مبین اختر،مولانا راشد جمال امام جامع مسجد بہٹ ،مولانا دلشاد مظاہری ، قاری انعام ،قاری جمشید کے علاوہ ائمہ ،علماء اورقرب وجوار سینکڑوں ذمہ دار جامعہ کے طلباء ا ور اساتذ ہ موجود رہے پروگرام کا اختتام مولانا عبد الخالق مغیثی ناظم تعلیمات جامعہ رحمت کی پر سوز دعا پر ہوا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×