احوال وطن

کے جی ہلی اور ڈی جے ہلی کے بے قصور گرفتارشدہ افراد کو فوراً رہا کیا جائے ۔ امیر شریعت کرناٹک

امیر شریعت کرناٹک مولانا صغیراحمد صاحب رشادی کے ساتھ علماے کرام کے ایک موقر وفد نے آج وزیر اعلیٰ عالیجناب بی یس یڈیورپا صاحب سے ملاقات کی۔ وزیرِ اعلیٰ کی اقلیتوں کے تئیں ہمدردی اور منصف مزاجی پر ان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہم جملہ باشندگان ریاست خصوصاً تمام اقلیتیں آپ کی صحت و عافیت اوردرازیِ عمر کے لئے نیک خواہشات اور نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں ۔ہمارے صوبہ کی خوشحالی و ترقی امن وامان اور بھائی چارگی میں آں محترم کی سیکولر اور انصاف پسند شبیہ کا نمایاں کردار ہے ، ہمارے ذہنوں میں ماضی کا وہ واقعہ آج بھی تازہ و تابندہ ہے جب اشرار، فتنہ پردازوں اور میڈیا کی جانب سے ان دنوں جاری وبائی مرض کے پھیلاؤ کے لئے دانستہ طور پر ایک مخصوص طبقہ کو مطعون کرنے اور بدنام کرنے کی کوششوں کو آپ نے سختی سے کچلتے ہوئے اس کا سد باب کیا اور نہایت دور اندیشی کے ساتھ ریاست کرناٹک میں امن وامان اور یکجہتی کو یقینی بناتے ہوئے اقلیتوں کا اعتماد اور بھروسہ جیتنے میں کامیابی حاصل کی اور اس قسم کے بے شمار صد آفریں واقعات ریاست کرناٹک میں آپ کی مقبولیت کے اہم اسباب ہیںاور اسی بنیاد پر آنےوالے دنوں میں بھی ہم آپ سے انسانیت نوازی ، رحم دلی اور انصاف پسندی کے لئے پر امید ہیں۔
وفد نے پیغمبر اقدس حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی اور اس کے ردِ عمل کے طور پر پھوٹ پڑنے والے واقعات کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سے مندرجہ ذیل امور کا مطالبہ کیا:
(۱) اس پورے واقعے کی آزادانہ منصفانہ تحقیقات کی جائیں اور اس کے لئے باضابطہ کمیشن بٹھایا جائے اور اصل خاطیوں کی نشاندھی اور ان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔ پیغمبر محمد ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والے اصل مجرم کو اور مذموم خاکہ کی تیاری نیز اس کی تشہیر میں ملزم نوین کے کردار کو بھی واضح کرتے ہوئے منظر عام پر لایا جائے اور اس قسم کی حرکتوں سے امن و یکجہتی میں خلل ڈالنے والوںکو عبرتناک سزاہو۔
(۲) بے گناہوں اور معصوموں کی پکڑ دھکڑ پر فوری روک لگائی جائے اور خصوصاً گرفتار شدہ بے قصور افراد کی فوری با عزت رہائی کو یقینی بنایا جائے۔
(۳) قانون کی بالا دستی کے ساتھ آئندہ کسی بھی قوم یا مذہب کی محترم شخصیات کی شان میں گستاخی کے خلاف سختی سے نمٹا جائے۔
(۴) آج کل افواہوں اور شرارتوں کا آسان پلیٹ فارم شوشل میڈیا ہے ، لہٰذا اس پلیٹ فارم کے ذریعے کی جانے والی ہر شر انگیزی پر سختی سے روک لگائی جائے ۔
وفد کے مطالبات پرپوری توجہ دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ عالی جناب بی یس یڈیورپا صاحب اور وزیر داخلہ جناب بسوراج بومئی صاحب نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ اقلیتوں پر کسی بھی طرح کا ظلم ہونے نہیںدیا جائے گا اور آئندہ بھی اس طرح کے ناخوشگوار واقعات ریاست میں نہ ہوں اس کے لئے ہم سب مل کر کام کریں گے ۔
اس موقع پر اڈیشنل چیف سکریٹری ہوم ڈپارٹمنٹ ، ڈی جی پی کرناٹک، پولیس کمشنر بنگلورموجود تھے ۔اس وفد میں مولانا مقصود عمران رشادی،مولانا افتخار احمد قاسمی ، مولانا مفتی محمد اسلم ، ڈاکٹر بلگامی محمد سعد، مولانا مفتی محمد شمس الدین بجلی ، مولانا شبیر ندوی، مولانا اعجاز ندوی، مولانا وحید الدین خان اور مولانا ذوالفقار رضا نوری شریک رہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×