بنگلور ڈی جے ہلّی اور کے جے ہلّی تشدد معاملے میں ہائی کورٹ نے دی دس مزید لوگوں کو ضمانت
بنگلور: 29 جون (پریس ریلیز) بنگلور کے جے ہلّی اور ڈی جے ہلّی تشدد معاملے میں منگل کو کرناٹک ہائی کورٹ نے دس مزید لوگوں کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ ان کو ایس سی ، ایس ٹی ایکٹ، آرمس ایکٹ، پراپرٹی کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ دفعہ 395، 143، 144، 145، 435، 436، 447، 448 سمیت کئی دیگر دفعات عائد کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ اے پی سی آر کے تعاون سے سیکولرایڈوکیٹ فورم کے تحت ملزموں کو قانونی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ اس تعلق سے اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے اے پی سی آر کے سکریٹری ایڈوکیٹ محمد نیاز نے بتایا کہ آج جن دس لوگوں کو ہائی کورٹ نے ضمانت دی ہے، اُن کے نام یہ ہیں: امتیاز، انصار، محمد نفیس، عاصم پاشا، محمد عارف، شمشیر، سید جُنید، سید تبریز، محمد سلمان اور مدثر خان۔
ایڈوکیٹ محمد نیاز نے بتایا کہ ابھی بھی 77 لوگ جیل میں بند ہیں جن میں UAPA کے تحت گرفتار 37 لوگ بھی شامل ہیں جن کی رہائی کے لئے فورم قانونی لڑائی لڑرہا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال اگست میں کے جے ہلّی اور ڈی جے ہلّی میں رکن اسمبلی شری نواس مورتی کے بھانجے نوین نے مُبینہ طور پر اپنے فیس بُک پیج پر پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کے خلاف نازییا کلمات پوسٹ کئے تھے ، جس کے خلاف معاملہ درج کرنے پولس تھانہ کے باہر عوام نے احتجاج کیا تھا جو بعد پُر تشدد ہوگیا تھا، اس دوران مشتعل ہجوم نے مُبینہ طور پر متعلقہ رکن اسمبلی کے مکان کو بھی آگ لگائی تھی جو ایس سی /ایس ٹی ذات سے تعلق رکھتا ہے، اس معاملے میں پولس نے قریب 500 لوگوں کو گرفتار کیا تھا اور حیرت انگیز طور پر پولس نے کئی گرفتار شدگان پر کالاقانون UAPA بھی لگایا تھا۔