احوال وطن

مفتی عبد الرزاق خان صاحب ؒ نائب صدر جمعیۃ علماء ہند کا انتقال، علمی،ملی وجماعتی خسارہ

نئی دہلی:  27 مئی (پریس ریلیز) امیرشریعت مدھیہ پردیش،شاگرد رشید شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسین احمد مدنی ؒ ونائب صدر جمعیۃ علماء ہند حضرت مولانا مفتی عبد الرزاق خان صاحب کے تعلق سے رات ۱۱بجے کے قریب اچانک ایک اندوہناک اطلاع آئی کہ حضرت مفتی صاحب کابھوپال میں کم وبیش 94سال کی عمرمیں حرکت قلب بند ہونے سے انتقال ہوگیا، اناللہ واناالیہ راجعون۔صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی نے ان کے انتقال پر اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حضر ت مفتی ؒصاحب ؒکا انتقال علمی،ملی وجماعتی اعتبار سے ایک بہت بڑا خسارہ ہے، جس کا پر ہونا بہت مشکل ہے۔ مولانامرحوم حضرت مدنی نوراللہ مرقدہ کے شاگردرشید اورتربیت یافتہ تھے اوراس زمانہ کے تمام ہی بزرگوں سے گہراتعلق رکھنے والے تھے، مختلف علوم وفنون کی کتابیں پڑھنے والے تھے،، اس کے لئے اپنے تمام اساتذہ کرام اوربالخصوص حضرت مدنی نوراللہ مرقدہ سے نہایت مخلصانہ بلکہ فدائیت کاتعلق رکھتے تھے۔ چونکہ عمرکاطویل عرصہ انہوں نے اپنے اکابرکے سایہ میں گزاراتھا اورجمعیۃعلماء ہند کے مختلف ادوارکو انہوں نے دیکھ رکھاتھا، اس لئے وہ جمعیۃعلماء ہند کی ایک تاریخ تھے،اجتماعی مسائل میں انتہائی بیباک،صاف بات کہنے والے اوراپنے موقف پر پتھرکی طرح ثابت قدم رہنے والے تھے، جمعیۃعلماء ہند کے نائب صدراورجمعیۃعلماء مدھیہ پردیش کے صدراورامیرشریعت آخرتک رہے اوراپنی جگہ خالی چھوڑگئے، لوگ کہتے ہیں کہ مدھیہ پردیش میں ان کا کوئی ثانی نہیں ہے، میں کہتاہوں کہ ملک میں اب ان کی صفات کا حامل کوئی دوسرا نظرنہیں آتا،انہوں نے جو گرانقدرخدمات انجام دی ہیں وہ آپ ذرسے لکھے جانے کے قابل ہے، مولانا مدنی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے چند مہینوں میں پرانے مخلصین ایک ایک کرکے رخصت ہوتے جارہے ہیں،اور آج ہمیں مفتی صاحب بھی داغ مفارقت دے گئے۔اللہ تعالی مفتی صاحب کی خدمات کو قبول فرمائے۔اخیر میں انہوں نے کہا کہ میں دعاء گو ہوں کہ اللہ ان کی مغفرت فرمائے،جنت میں درجات عالیہ عطافرمائے اور ان کے پسماندگان کی نگہبانی فرمائے آمین ثم آمین۔ میں ان کے تمام اہل خانہ اورلواحقین کے غم میں برابرکا شریک ہوں اوران کے لئے دعاگوہوں۔  مولانامدنینے جماعتی رفقاء اور ارباب مدارس سے مفتی صاحب مرحوم کے لئے دعاء مغفرت اور زیادہ سے زیادہ ایصال ثواب کی درخواست کی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×