احوال وطن

 دہلی فساد معاملے میں ماخوذ مزید دو ملزمین کی ضمانت منظور

نئی دہلی، 12اکتوبر (پریس ریلیز) جمعیۃ علمائے ہند کی کوششوں سے دہلی فساد میں مبینہ طور پرماخوذ دو ملزموں کی ضمانت کے ساتھ ضمانت حاصل کرنے والے ملزمین کی تعداد آٹھ ہوگئی ہے۔ جمیعۃ علمائے ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہاکہ دہلی فساد میں مبینہ تمام ملزمین کی ضمانت اور عدالت سے برات تک جمعیۃ کی کوشش جاری رہے گی۔ دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار مسلمانوں کو قانونی امداد فراہم کرنے کے لیئے مشہور جمعیۃ علماء ہند نے دہلی فسادات میں پھنسائے گے سیکڑوں مسلمانوں کے مقدمات لڑنے کا بیڑا اٹھایا ہے اور صدر جمعیۃ علماء ہند حضرت مولانا سید ارشد مدنی کی زیر نگرانی ملزمین کی ضمانت پر رہائی کے لیئے سیشن عدالت سے لیکر دہلی ہائی کورٹ تک عرضیاں زیر سماعت ہیں۔آج اس معاملے میں گرفتار دو ملزمین ریحان احمد اور ارشد قیوم کو دہلی ہائی کورٹ نے مشروط ضمانت پرر ہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے۔ان ملزمین کو ایف آئی آر نمبر 117/20 پولس اسٹیشن دیال پور مقدمہ میں ضمانت پر رہائی ملی ہے۔جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے ملزمین کی پیروی ایڈوکیٹ ظہیر الدین بابر چوہان او ر ان کے معاونین وکلاء ایڈوکیٹ دنیش و دیگرنے کی، ملزمین پر تعزیرات ہند کی دفعات 147,148,149,436, 427 اور پی ڈی پی پی ایکٹ کی دفعہ 3,4 کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا تھا اور ملزمین گذشتہ تین ماہ سے زائد عرصہ سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے تھے۔اس سے قبل7 اکتوبرکو بھی دہلی ہائی کورٹ نے جمعیۃعلماء ہند کی جانب سے داخل کردہ عرض داشت پر دہلی فساد کے اہم ملزم بتائے گئے طاہر حسین کے ساتھی ارشاد احمد کو بھی ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے تھے،دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس سریش کمار کیت نے اپنے حکم میں کہا کہ سی سی ٹی فوٹیج اور دیگر گواہوں کے بیانات سے ایسا لگتا ہے کہ ملزم کو غلط پھنسایا گیا ہے نیز اس معاملے میں ٹرائل ختم ہونے میں وقت لگے گا لہذا ملزمین کو پچیس ہزار روپئے کہ ذاتی مچلکہ اور ایک ضامن دار کی عوض پر ضمانت پر رہا کیا جائے۔دہلی ہائی کورٹ سے ایک جانب جہاں متذکرہ ملزمین کو ضمانت حاصل ہوئی ہے وہیں کڑکڑڈوما سیشن عدالت کے جج ونود یادو نے سرکاری وکیل کی سخت مخالفت کے باوجود ملزمین محمد ریحان، محمد عابد، محمد شاداب، راشد سیفی، ارشد قیوم مونوکو ایف آئی آر نمبر 80/20 دیال پور مقدمہ میں مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے۔ اس معاملے میں ابتک آٹھ ملزمین کی ضمانت منظور ہوچکی ہے جبکہ دیگرملزمین کی ضمانت لیئے وکلاء کوشش کررہے ہیں۔واضح رہے کہ دہلی فسادات کے ملزمین اور ان کے اہل خانہ کی جانب سے قانونی امداد کی درخواست موصول ہونے کے بعد جمعیۃ علماء دہلی کے جنرل سیکریٹری مفتی عبدالرازق نے علاقے کا سروے کرکے درجنوں وکلاء سے ملاقات کرنے کے بعد اپنی رپورٹ پیش کی جس کے بعد صدر جمعیۃ علماء ہند حضرت مولانا سید ارشد مدنی نے سینئر ایڈوکیٹ بابر چوہان کی قیادت میں وکلاء کا ایک پینل تشکیل دی جس نے ملزمین کے مقدمات کی فائلیں ترتیب دینے کے ساتھ ملزمین کی ضمانت عرضیاں داخل کرنا شروع کردی ہیں۔جمعیۃ علماء ہند پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ابتک ساٹھ سے زائد ملزمین نے قانونی امداد کے لیئے درخواست دی ہے جبکہ تقریباً سو ملزمین کے وکالت نامے دستخط کے لیئے دہلی کی مختلف جیلوں میں بھیجے جاچکے ہیں۔دہلی فساد مقدمہ کی نگرانی کرنے والے ایڈوکیٹ شاہد ندیم(لیگل ایڈوائز جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی) نے کہا کہ گرفتاری کے بعد بیشتر ملزمین نے عجلت میں ضمانت عرضی داخل کی تھی جو مسترد ہوچکی ہے نیز جمعیۃ علماء ایسے ملزمین کے مقدمات میں ضمانت کی عرض داخل کررہی ہے جن کی ابتک ضمانت داخل نہیں ہوئی تھی۔جمعےۃ علمائے ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے دوملزمین کی ضمانت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جمعےۃ کی ابتداء سے کوشش رہی ہے کہ کوئی مسلمان جیل کے اندر نہ رہے، اسی لئے ہم نے دہشت گردی کے الزام میں گرفتارمسلم نوجوانوں کا مقدمہ مضبوطی سے لڑکر درجنوں نوجوانوں کو بری کروایا ہے اوردہلی فسادات کے ملزمین کی ضمانت اور عدالت سے بری ہونے تک جمعےۃ کی کوشش جاری رہے گی اور ہمارے وکلاء کی ٹیم اس سلسلے میں نہایت تندہی کے ساتھ اس کام میں لگے ہوئے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×