احوال وطن

انڈونیشیا ئی تبلیغی جماعت کے 12 افراد باندرہ عدالت سے باعزت بری

ممبئی۔29؍ستمبر ( پریس ریلیز ) انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والے تبلیغی جماعت سے وابستہ 12 احباب جن پر پاسپورٹ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرکے غیر قانونی طریقہ سےہندوستان میں داخل ہونے،کرونا وائرس پھیلانے، اقدام قتل دفعہ 307 اور دفعہ(2 ) 304 انڈین پینل کورڈ دفعہ 14 اور سیکشن کوڈ 19 سینٹرل ایکٹ کے الزام میں گرفتار انڈونیشائی جماعت کے تمام افراد کو باندرہ مجسٹریٹ عدالت نے باعزت بری کردیا ہے اور ان پر لگائے گئے تمام الزامات کو بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی قرار دیا ہے ۔باندرہ عدالت کے جج جے دیو وائی گھلے کے ذریعہ انڈونیشائی جماعت کے ساتھیوںکی با عزت رہائی کافیصلہ آنے کے بعد ممبئی تبلیغی جماعت کے ذمہ داروں مولانا اسعد قاسمی گوونڈی ،پرویز بھائی باندرہ و دیگرنے راحت کی سانس لی اور خدائے وحدہ لا شریک کا شکر ادا کیا کہ بیرونی جماعت کے بے گناہ ساتھیوںکو اذیت ناک سزاء سے نجات ملی۔مولانا ندیم صدیقی صدر جمعیۃ علماء مہا راشٹر نے عدالت کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ صداقت اور سچائی کی جیت ہے انشاء اللہ اسی طرح دیگرمقدمات میں گرفتار نو جوان بھی عدالت سے با عزت بری ہو نگے،جمعیۃ علما ء مہا راشٹر گذشتہ کئی سالوں سے عدالتوں میں بے گناہوں کی لڑائی لڑ رہی ہےاور کئی بے گناہ باعزت بری ہو رہے ہیں اور انشاللہ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
مزید تفصیلات دیتے ہوئے مولانا ندیم صدیقی نے بتایا کہ 29 فروری 2020 کو تبلیغی جماعت کے طریقہ کار کو دیکھنے کے لئے انڈونیشا کا ایک وفد (جن میں 6 ؍ مرد اور 6 ؍خواتین شامل تھیں) انڈیا کے مرکز نظام الدین دہلی آیاچند دن قیام کے بعد 6 مارچ کو انڈو نیشاء کا وہ وفد بذریعہ ٹرین ممبئی پہونچا اور نوی ممبئی کے مختلف علاقوں میںقیام پذیر رہا،ملک میںاچانک لاک ڈائون کے اعلان اور پھر مرکز کا معاملہ سامنے آنے کے بعد انہیں حراست میں لے کرکے باندرہ میں کورنٹائن کر دیا گیاتھا،ا ن کا ٹسٹ کرایا گیا جن میں سے10 لوگوں کی رپورٹ نگیٹیو آئی،کورنٹائن کی مدت مکمل ہوتے ہی پولیس نے انہیں گرفتار کرکے ان پر مختلف الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ جمعیۃ لیگل سیل نےممبئی سیشن کورٹ نے ان کی ضمانت بھی منظور کرائی تھی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ کرناٹک ،ممبئی ہائی کورٹ( اورنگ آباد اور ناگپو بنچ ) کا تبلیغی جماعت کے حق میں تاریخی فیصلہ آ نے کے بعد ہماری لیگل ٹیم نے مذکورہ بالا عدالتوں کے فیصلوں کوبنیاد بناتے ہوئے انڈونیشائی جماعت کے 12 افراد پر ممبئی میں دائر کردہ مقدمات کو ڈسچارج کر نے کے لئے باندرہ عدالت میں درخواست داخل کی تھی کیو نکہ پولیس نے اس معاملے میں باندرہ کورٹ میں جو چارج شیٹ داخل کی تھی وہ سراسر جھوٹ پر مبنی ہے اس میں لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں اور کوئی ایسا خاطر خواہ ثبوت نہیں ہے جس کی وجہ سے تبلیغی جماعت کے اراکین کو قصور وار ٹھرایا جاسکے ،اسی آج عدالت نے جمعیۃ علما مہا راشٹر کی جہد و مسلسل اور کوششوں کے نتیجہ میں ان احباب کی باعزت رہائی عمل میں آئی اور کیس کو بنیادی طور پر ختم کر دیا گیا ہے،جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی جا نب سے اس مقدمہ کی پیروی جمعیۃ لیگل سیل کے سکریٹری ایڈوکیٹ پٹھان تہورخان کی نگرانی میں ایڈوکیٹ عشرت علی خان و دیگر کررہے تھے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×