احوال وطن

راجیہ سبھا میں تبلیغی جماعت کے تعلق سے مرکزی وزیر کا بیان توہین عدالت کےمترادف : گلزار اعظمی

ممبئی 21 ستمبر
جاری پارلیمنٹ کے جاری مانسون اجلاس میں مرکزی وزیر برائے داخلی امور جی کشن ریڈی کی جانب سے تبلیغی جماعت پر دیئے گئے بیان پر جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے ناراضگی کا اظہا ر کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی وزیر کا بیان توہین عدالت کے مترادف ہے کیونکہ ممبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آبا د بینچ نے خود اپنے فیصلہ میں کہا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس دہلی نظام الدین مرکز یا تبلیغی جماعت کے ممبران کی وجہ سے نہیں پھیلا،اس کے باوجود مرکزی وزیر پارلیمنٹ میں بیان دے رہے ہیں کہ ملک میں کرونا نظام الدین مرکز دہلی سے پھیلا جس کی وجہ سے دہلی پولس نے سیکڑوں لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔
گلزار اعظمی نے کہاکہ مرکزی وزیر کا بیان بھارتیہ جنتا پارٹی کی مسلم دشمن سوچ ہے جو مسلمانوں کو پریشان کرنے کے درپے ہیں نیز عدالت کے حکم کو قبول کرنے کی بجائے پارلیمنٹ میں ایسا غیر ذمہ داران بیان دینے کے لیئے مرکزی وزیر کو مسلمانوں سے مشروط معافی مانگنا چاہئے۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ مرکزی وزیر برائے داخلی امور کو راجیہ سبھا میں بیان دینے سے قبل ملک کی مختلف عدالتوں سے باعزت بری کیئے گئے تبلیغی جماعت کے لوگوں کے فیصلوں کو پڑھ لینا چاہئے تھا، اگر وہ پڑھ لیتے تو شاید وہ ایسا غیر ذمہ داران بیان نہیں دیتے لیکن اس بیان سے ایسا لگتا ہے کہ برسر اقتدار پارٹی نے مسلمانوں کو بدنام کرنے کا بیڑا اٹھالیا ہے اور وہ بس موقع کی تلاش میں رہتی ہے۔
گلزار اعظمی نے مزید کہا کہ ممبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بینچ، کرناٹک ہائی کورٹ، مدراس ہائی کورٹ، سہارنپور مجسٹریٹ کورٹ، باندرہ مجسٹریٹ کورٹ، ناندیڑ مجسٹریٹ کورٹ اور دیگر عدالتوں نے ابتک درجنوں تبلیغی جماعت سے وابستہ لوگوں پر سے ملک میں کرونا وبا ء پھیلانے کے الزامات کے تحت مقدمات ختم کردیئے ہیں اس کے باوجود تبلیغی جماعت کے تعلق سے مرکزی وزیر کا غیر ذمہ داران بیان قابل مذمت ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×