احوال وطن

سادھوی پرگیا سنگھ کی ضمانت مسترد کیے جانے کی عرضداشت پر این آئی اے نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا

ممبئی 6؍دسمبر: (پریس ریلیز) مالیگاؤں 2008بم دھماکہ معاملے کی کلیدی ملزمہ اور رکن پارلیمنٹ سادھو پرگیا سنگھ ٹھاکرجسے ممبئی ہائی کورٹ نے گذشتہ سال ضمانت پر رہا کیا تھا کی ضمانت مسترد کیے جانے والی عرضداشت پر آج سپریم کورٹ آف انڈیا میں قومی تفتیشی ایجنسی NIAنے ایک حلف نامہ داخل کرکے بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے داخل کردہ اپیل کو مسترد کیئے جانے کی عدالت سے گذارش کی ہے۔
وکرم کلاٹے (سپرنٹنڈنٹ این آئی اے) نے حلف نامہ داخل کرکے عدالت کو بتایا کہ این آئی اے کی جانب سے کی گئی تفتیش میں انہیں سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا ہے اور اس کی ضمانت پر رہائی کے بعد سے اس نے استغاثہ اور عدالت کے ساتھ مکمل تعاو ن کیا ہے لہذا بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے داخل کردہ عرضداشت جس میں انہوں نے سادھوی کی ضمانت پر رہائی کو کینسل کیئے جانے کی گذارش کی ہے کو خارج کردینا چاہئے۔
بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزا ر اعظمی نے بتایا کہ قومی تفتیشی ایجنسی نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا ہے جس کی کاپی ایڈوکیٹ آن ریکارڈ عجاز مقبول مقبول کو حاصل ہوئی جس میں عدالت سے گذارش کی گئی ہے کہ وہ بم دھماکہ متاثرین کی عرضداشت کو خارج کرکردے۔
گلزار اعظمی نے بتایا کہ گذشتہ ہفتہ سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ کے جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس دنیش مشیواری کے روبرو بم دھماکہ میں شہید ہونے والے سید اظہر کے والد سید نثار کی جمعیۃ علماء کے توسط سے داخل کردہ عرضداشت پر سماعت عمل میں آئی تھی لیکن سادھوی کے وکلاء  کی عدم موجودگی کی وجہ سے معاملے کی سماعت ٹل گئی لیکن آج این آئی اے نے حلف نامہ داخل کرکے یہ اشارہ دیا کہ وہ ملزمہ کو فائدہ پہنچانا چاہتی تھی لہذ ا گذشتہ سماعت پر عدالت کی کاررائی نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس مورے اور جسٹس پھانسلکر جوشی نے قومی تفتیشی ایجنسی NIAکی تازہ چارج شیٹ کی بنیاد پر ملزمہ کو مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے تھے لیکن ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلہ سے غیر مطمین جمعیۃ علماء نے ہائی کورٹ کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے جسے عدالت نے سماعت کے لیئے قبول بھی کرلیا ہے لیکن آج این آئی اے کی جانب سے داخل کردہ حلف نامہ اس بات کا دوبارہ اعادہ کرتا ہے کہ قومی تفتیشی ایجنسی بھگوا ملزمین کو راحت پہنچانے کا مسلسل کام کرر ہی ہے۔
جمعیۃ علماء نے سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کی ضمانت پر رہائی کو مسترد کرنے کی عرضداشت میں این آئی اے کے ذریعہ سادھوی کو مبینہ طور پر دی جانے والی رعایت پر سوال اٹھایا ہے اور عدالت سے اے ٹی ایس کی چارج شیٹ کی روشنی میں سادھوی کی ضمانت پر رہائی کو مسترد کرکے سادھوی کو جیل کے اندر دوبارہ بھیجنا چاہئے کیونکہ مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر نے ایک اہم کردار ادا کیا تھا اور سادھوی پرگیاسنگھ ٹھاکر کی موٹر سائیکل پر ہی بم نصب کیا گیا تھا جو بھکو چوک میں فٹا تھا جس میں 7 مسلمان شہید اور ایک سو سے زائد شدید زخمی ہوئے تھے۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ حالانکہ قومی تفتیشی ایجنسی NIAسادھوی و دیگر ملزمین کو فائدہ پہچانے کا کام کررہی ہے لیکن بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے جمعیۃ علماء نچلی عدالت سے لیکر سپریم کورٹ تک بطور مداخلت کار ان کے خلاف نبرد آزما ہے۔
جمعیۃ علماء سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کی جانب سے اسے مقدمہ سے ڈسچار ج کیئے جانی والی عرضداشت کی ممبئی ہائی کورٹ میں مخالفت کررہی ہے جو زیر سماعت ہے نیز نچلی عدالت میں بھی جمعیۃ علماء بطور مداخلت کار اپنی ذمہ داری نبھا رہی ہے، نچلی عدالت میں ابتک 135سرکاری گواہوں  اپنے بیانات قلمبند کراچکے ہیں اوریہ سلسلہ جاری ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×