جمعیۃ علماء ہند کی کامیاب مساعی‘ دہلی گوکل پوری ٹائر مارکٹ کی پانچ مہینے بعد رونق بحال
نئی دہلی: 24؍ جولائی (پریس ریلیز) 24؍فروری کو شمال مشرقی دہلی کے فساد کے وقت گوکل پوری ٹائر مارکیٹ میں ہر طرف دھواں دھواں تھا اور جلی ہوئی دکانوں کے باقیات بکھرے تھے ، ٹائر مارکیٹ کے مالکوں کو اپنے ذریعہ معاش کی تباہی پر یقین نہیں آرہا تھا ، پوری دنیا میں وہاں کی تصویر یںوائر ل ہوئیں ۔ آج پانچ ماہ بعد۲۴؍جولائی کو وہاں اس وقت رونق لوٹ آئی جب جمعیۃ علماء ہند نے مارکیٹ میں97دکانوں اور ایک عبادت خانہ کی تعمیرمکمل کرنے کے بعد ان کے مالکوں کے حوالے کردیے۔اتنا ہی نہیں بلکہ جمعیۃ علماء ہند نے ان کو اپنی معیشت شروع کرنے کے لیے مالی مدد بھی پہنچائی اور اب مارکیٹ کی سبز تزئین کے لیے شجرکاری کرارہی ہے جس کا افتتاح آج نارتھ ایسٹ دہلی کی ڈیم صاحبہ ششی کوشل، اے ڈی ایم آر آر اگروال اور ایس ڈی ایم یمنا وہار دیوبند اپودھیا ئے اور ایس ڈی ایم کراول نگر مسٹربونیٹ کمار پٹیل درخت لگا کر کیا ۔ڈی ایم صاحبہ نے اس موقع جمعیۃ کی کوششوں کی ستائش کی۔ٹائر مارکیٹ کے ذمہ داروں نے اب ا س کا نام جمعیۃ ٹائر مارکیٹ رکھ دیا ہے۔اسے اب جمعیۃ ٹائر مارکیٹ مدنی نگر گوکل پوری کہا جائے گا ۔اپنی دکانوں کی مرمت سے خوش ہو کر ٹائر مارکیٹ کے ذمہ داروں نے جمعیۃ علماء ہند کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے ، انھوں نے کہا کہ لا ک ڈائون کے بعد ہم مایوس گئے تھے کہ شاید یہ دکانیں طویل عرصے تک کام لے لائق نہ بن سکیں لیکن تب ہی جمعیۃ والوں نے ہماری مدد کی ۔
آج عین نماز جمعہ سے قبل جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری اور اس کا رخیر کے روح رواں مولانا محمود مدنی نے آن لائن افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ یہ اللہ کا بے پایاں احسان ہے کہ یہ مارکیٹ دوبارہ آباد ہوگئی، انھوں نے کہا کہ ایک مکان کی تعمیر سے ایک خاندان مستفید ہو تا ہے مگر ایک مارکیٹ کی تعمیر سے ہزاروں افراد کو روزگار ملتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جمعیۃ علما ء ہند انسانیت کی بنیاد پر کام کرتی ہے ،جمعیۃ علماء ہند نے یہاں جو کچھ بھی کیا ہے وہ صرف اپنی ذمہ داری ادا کی ہے ۔مولانا مدنی نے کہا کہ فساد میں ظلم کرنے والوں نے اس مارکیٹ کو جلاد یا ، الحمدللہ اس علاقے کے غیور مسلمانوں نے اس کام کو شروع کرایا ، کچھ اور تنظیموں نے یہاں کی تعمیر نو میں حصہ لیا، پھر یہ کام رک گیا ، پھر ہم کمزور لوگوں کو اللہ تعالی نے آپ کی خدمت کی توفیق مرحمت فرمائی ۔اللہ ان سبھی لوگوں کی کوششوں کو قبول فرمائے جنھوں نے اس مارکیٹ کی تعمیر میں حصہ لیا۔ہم لوگ تو محض خادم ہیں ، ایک ہاتھ سے لیتے ہیں اور دوسرے ہاتھ سے لوگوں کو دے دیتے ہیں ،ہمارا اپنا کچھ نہیں ہے ، ہم آپ حضرات کے بھی شکر گزار ہیں کہ آپ نے ہمیں خدمت کا موقع دیا ۔
اس موقع پر مولانا نیاز احمد فاروقی سکریٹری جمعیۃ علماء ہند ، مولانا حکیم الدین قاسمی سکریٹری جمعیۃ علماء ہند نے میڈیا سے خطاب کیا اور سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ متاثرین کے معاوضہ میں اضافہ کرے، ساتھ ہی معاوضہ کی ادائیگی میں تاخیر نہ کی جائے ۔انھوں نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند نے جو کام کیا ہے وہ کام سرکاروں کو کرنا چاہیے، مگر سرکار اس قدر تاخیر کرتی ہے کہ اگر ملک کی رفاہی تنظیمیں آگے نہ آئیں تو لوگ مایوسی کے شکار ہو جائیں ۔
اس تقریب میں ان کے علاوہ مولانا دائود امینی نائب صدر جمعیۃ علماء صوبہ دہلی ، مولانا غیور قاسمی دہلی ، حاجی محمد آزادذمہ دارتبلیغی جماعت کے ذمہ دار ، مولانا افتخار قاسمی ہاپوڑ یوپی ، مولانا اسجد قاسمی پسونڈہ محمد راشد پردھان جمعیۃ ٹائر مارکیٹ، حاجی رمض الدین ، مولانا اخلاق قاسمی مصطفی آباد، مولاناخلیل احمد قاسمی صدر جمعیۃ علماء شمال مشرقی دہلی، قاری عبدالسمیع نائب صدر جمعیۃ علماء دہلی ، قاری محمد احرار ، ،بھائی شہزاد بجنوری، مولانا عبدالملک رسول پوری ،مولانا عرفان قاسمی ، مولانا جمال قاسمی، مولانا نجیب اللہ قاسمی ، حاجی محمد مبشر، جمعیۃ یوتھ کلب لیڈ محمد عارف اور ان کی ٹیم ، عظیم اللہ صدیقی قاسمی ،حاجی فخرالدین وغیرہ بھی موجود تھے۔
بڑی تعداد میں دکانوں کے مالکان وہاں جمعیۃ علماء کے ذمہ داروں کے استقبال میں موجود تھے ، نئی تعمیر شدہ مسجد (عبادت خانہ ) میں جمعہ کی نماز ادا کرکے اس کا افتتاح کیا گیا ۔ پہلی نماز جمعہ مولانا مفتی ظفرالدین ندوی نے پڑھائی اور مولانا جمال قاسمی نے دوسری جماعت پڑھائی ۔ دوسری جماعت کے بعد حاجی محمد آزاد جماعت دعوت و تبلیغ کے ذمہ دار نے دعاء کرائی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔