احوال وطن

دہلی میں کورونا متأثرین کی خدمت کے لیے جمعیۃ علماء ہند میدان عمل میں

نئی دہلی: 6/ جولائی (پریس ریلیز) کروناکے بڑھتے ہوئے اثرات نے اہل دہلی کو کئی طرح کی سوچ و فکر میں مبتلا کردیا ہے، وہ بالخصوص اپنی بیماری اور اچانک طبیعت کو لے کر فکر مند ہیں کہ ایسی صورت میں وہ کہاں جائیں اور کن سے مدد مانگیں۔ ان حالات کو محسوس کرتے ہوئے جمعیۃعلماء ہند نے اپنے ونگ جمعیۃ یوتھ کلب کے زیراہتمام چوبیس گھنٹہ ایمبولینس سروس فراہم کرنے پر عمل شروع کردیا ہے، جمعیۃ کے دو ایمبولینس اورجمعیۃ علماء یوتھ کلب رضاکاروں کی ایک ٹیم میدان میں اترچکی ہے اور اس سے متعلق سوشل میڈیا پر اعلان بھی جاری کردیا گیا ہے۔باضابطہ منظوری کے لیے دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نیز ہسپتال کے سی ایم ایو کو بھی خط ارسال کیا گیا ہے کہ جمعیۃ کرونا مریضوں کو ا ن کے گھروں سے بذریعہ ایمبولینس ہسپتال میں داخل کرانے، متوفی کو قبرستان تک پہنچانے نیز ایمرجنسی کی صورت میں بیمار شخص کے گھر مفت آکسیجن سیلنڈر پہنچانے کاکام شروع کررہی ہے، اس کے لیے ان کی ہم آہنگی و موافقت کی ضرورت ہے۔
جمعیۃ علماء ہند کے جنر ل سکریٹری مولانا محمود مدنی جنھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر کرونا کے خلاف جنگ میں اپنی طرف سے ہر ممکن مدد پہنچانے کا عزم ظاہر کیا تھا،وہ اس تحریک کے روح رواں ہیں۔مولانا مدنی نے موجودہ عمل کے لیے دہلی کے مختلف علاقوں میں رہنے والے ڈاکٹرس اور پیرا میڈیکس سے خصوصی اپیل کی ہے کہ اپنے اپنے علاقوں میں مریضوں کی رضاکارانہ خدمات کے لیے ہم سے اشتراک کریں۔آپ کی طبی نگرانی میں ہماری خدمات، کووڈ 19-کے خلاف جنگ میں ایک سنگ میل ثابت ہو ں گی (ان شاء اللہ)۔مولانا مدنی کی اس اپیل پر کئی ڈاکٹروں نے بذریعہ فون اپنی خدمت پیش کرنے کا وعدہ کیاہے، ایسے ڈاکٹر وں کی فہرست تیارکی جارہی ہے۔ جس طرح سے کرونا کی وبا پھیل رہی ہے، خود محکمہ صحت یہ مانتا ہے کہ یہ طویل جنگ ہے،ایسے میں سبھی شہریوں کو میدان میں آکر اپنی مہارت و خدمت پیش کرنی ہو گی تب ہی جا کر ایک پورا معاشرہ بچ پائے گا، جمعےۃ علماء ہند اسی فکر کے ساتھ لگاتار کرونا اور اس کے مدنظر قائم کردہ لاک ڈاؤن کے دوران خدمت کررہی ہے، اسلام کی نگاہ میں ساری دنیا کی مخلوق ایک کنبہ ہے، جہاں تک ملک کے باشندوں کی بات ہے تو بلاتفریق مذہب یہاں دوہرا رشتہ ہے، اس لیے اگر کسی بھی انسان کوتکلیف پہنچتی ہے تو سب کو کھڑا ہونا ہو گا۔
دہلی میں جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے شروع کیے گئے اس عمل کی نگرانی مولانا حکیم الدین قاسمی سکریٹری جمعیۃ علماء ہند کررہے ہیں، جب کہ جمعیۃ یوتھ کلب بھارت اسکاؤٹ اینڈگائیڈ کی ایک پوری ٹیم ماسٹر سلیم تیاگی اور ماسٹر عارف افضل گڑھ کی دیکھ ریکھ میں ہمہ وقت خدمت کے لیے تیار ہے، سردست لوک نایک ہسپتال دہلی کے پاس واقع نرسری مسجد کو اس عمل کا سینٹر بنایا گیا ہے،جہاں اس مسجد کے امام وخطیب مولانا قاری محمد عارف قاسمی کو ذمہ داری دی گئی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×