احوال وطن

ممبئی کی مشہور آرتھر روڈ جیل میں مقید ملزمین بھی کرونا وائرس کا شکار

نئی دہلی: 8؍مئی (پریس ریلیز) ممبئی کی مشہور آرتھر روڈ جیل میں قید ملزمین اور جیل اسٹاف کی کرونا پازیٹیو کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد ملزمین کے اہل خانہ میں بے چینی بڑھ گئی ہے جس کے بعد جیل میں مقید ملزمین کے اہل خانہ نے جمعتہ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی)قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی سے رابطہ قائم کرکے ان سے ملزمین کی رہائی کے تعلق سے مدد طلب کی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق آرتھر روڈ جیل میں مقید قیدیوں اور اسٹاف جن کی کل تعداد ۱۰۳ ہے کی کرونا پازیٹیو رپورٹ آئی ہے جنہیں بغرض علاج ممبئی کے سینٹ جارج اور جی ٹی اسپتال میں رکھا گیا ہے نیز مزید ۱۵۰ ملزمین کے نمونے ٹیسٹ کے لئیے بھیجے گئے ہیں۔اس تعلق سے جمعتہ علماء مہاراشٹر کے وکیل ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتلایا کہ دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار ایک درجن سے زائد ملزمین جن کے مقدمات جمعتہ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی لڑ رہی ہے آرتھر روڈ جیل میں مقید ہیں کے اہل خانہ نے ان سے رابطہ قائم کرکے ملزمین کے تعلق سے تشویش کا اظہار کیا اور ان کی جیل سے رہائی کے لئے کوشش کرنے کو کہا۔ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتاتا کہ انہوں آرتھر روڈ جیل انتظامیہ اور ڈائرکٹر جنرل آف پولس (جیل) سے رابطہ کیا لیکن انہیں وہاں سے تشفی بخش جواب نہیں ملا اورنہ ہی پازیٹیو پائے گئے ملزمین کی تفصیلات فراہم کی گئی جس کے بعد انہوں نے گلزار اعظمی کی ہدایت پر سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کا فیصکہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 800 ملزمین کی گنجائش والی آرتھر روڈ جیل میں فی الحال2600  سوملزمین مقید ہیں لہذا شوشل ڈسٹنسنگ کا تصور ہی نہیں کیا جاسکتا اس لئے ملزمین کو ضمانت پر رہا کردینا چاہیے لیکن جیل انتظامیہ ایسا نہیں کرکے ملزمین کی جان خطرے میں ڈال رہی ہے۔آرتھر ر وڈ جیل میں مقید ملزمین کے کورونا سے متاثرہونے کی خبر پر تشویش کا اظہار کرتے ہونے صدرجمعیۃعلماء ہند مولانا سید ارشد نے کہا کہ ہمیشہ کی طرح جمعتہ علماء ہند بلا تفریق مذہب و ملت خالص انسانی بنیادوں پر سپریم کورٹ سے تمام ملزمین کی رہائی کے لئے رجوع ہورہی ہے نیز اس تعلق سے سینئر وکلاء سے صلاح و مشورہ کیا جارہا ہے اورفوری طور پر قانونی امدادکمیٹی کے سکریٹری کو آگے کے لئے لائحہ عمل تیارکرنے کے لئے بھی کہا گیا ہے۔آرتھر روڈ جیل میں قید ملزمین کے کرونا سے متاثر ہونے کی خبر موصول  ہونے پرجمعیۃقانونی امدادکمیٹی کے سکریٹری گلزار اعظمی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر جیل انتظامیہ نے سپریم کورٹ کے احکام کو نظر انداز کیا  ہے جس کی وجہ سے آج یہ صورت حال ہمارے سامنے ہے کہ ملزمین کو بھی کرونا ہوگیا۔انہوں کہا کہ مارچ ماہ میں سپریم کورٹ نے از خود فیصلہ لیتے ہوئے ملک کی مختلف جیلوں سے ملزمین کی رہائی کے تعلق سے انتظامات کئیے جانے کا حکم دیا تھا لیکن مہاراشٹر میں ابتک صرف 576 ملزمین کی رہائی عمل میں آئی جبکہ ہائی پاور کمیٹی نے 11000(گیارہ ہزار) ملزمین کی رہائی کی سفارش کی تھی۔انہوں نے کہا کہ جیل انتظامیہ نے سپریم کورٹ کا حکم مان کر عدالت کی توہین کی جس کی سپریم کورٹ سے شکایت کی جائے گی، اور اس تعلق سے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجازمقبول سے مشورہ کیا جارہا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×