احوال وطن

موجودہ حالات میں دواخانے اور ہسپتال بند رکھنا اخلاقا وشرعًا درست نہیں

مالیگاؤں: 30؍اپریل (پریس نوٹ) جمعیۃ علماء ضلع ناسک کے صدر مفتی آصف انجم ملی ندوی اور شہری صدر مولانا شفیق احمد القاسمی نے ایک پریس نوٹ میں کہا ہے کہ گذشتہ دنوں کرونا وائرس کے خوف اور قرنطینہ کے ڈر سے بہت سے دواخانے اور اسپتال بند کر دیئے گئے اور بہت سے نامی گرامی ڈاکٹرس حضرات نے مریضوں کو دیکھنا تک بند کر دیا ، سرکاری سطح پر جن اسپتالوں کو جاری رکھا گیا وہاں سے مریضوں کو یہ شکایت ہو گئی کہ ان کے ساتھ بے توجہی برتی جا رہی ہے اور ان کے علاج میں لاپرواہی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے ۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے لوگ سرکاری سطح پر جاری کسی اسپتال میں علاج سے گریز کرنے لگے اور پرائیویٹ اسپتالوں اور ماہر ڈاکٹرس کی عدم ِ دستیابی کی بناء پر ذیابیطس ، دمہ ، موٹاپا ، امراضِ قلب ، کینسر اور ان جیسے مہلک امراض کے شکار مریضوں کو بروقت مناسب طبی امداد نہیں مل سکی ۔ باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں ہونے والی اموات کی شرح بڑھنے کی ایک بہت بڑی وجہ یہ ہے کہ شہر کے بہت سے دواخانے اور اسپتال بند ہیں اور بہت سے ڈاکٹر حضرات کرونا وائرس یا قرنطینہ سے خوفزدہ ہو کر اپنی خدمات پیش کرنے سے اجتناب کر رہے ہیں ۔ واقعہ یہ ہے کہ شہر میں کرونا وائرس کے علاوہ بیماریوں میں مبتلاء مریضوں کی تعداد بے شمار ہے ، جنہیں روزانہ دواؤں کی اور چیک اپ کی ضرورت ہوتی ہے ۔ ایسے حالات میں اگر محض کرونا وائرس ، قرنطینہ یا موت کے ڈر سے ڈاکٹرس حضرات کا اپنے دواخانے اور اسپتال بند رکھنا اور مریضوں کا علاج کرنے سے گریز کرنا شرعًا درست نہیںاور سخت گناہ کی بات ہے ۔انسانوں کی خدمت کاشریعت مطہرہ میں نہایت اشرف و اعلٰی درجہ ہے اورطب کا پیشہ خدمت ِ خلق کا سب سے بڑا میدان ہے اور اللہ تعالیٰ کی رضا و خوشنودی حاصل کرنے کا بڑا ذریعہ ہے ۔ اس لئے جمعیۃعلماء مالیگاؤں و ضلع ناسک شہر کے تمام ڈاکٹرس حضرات بالخصوص مسلم ڈاکٹرس سے مؤدبانہ و دردمندانہ درخواست کرتی ہے کہ تمام احتیاطی تدابیر کے ساتھ بے خوف و خطر اللہ رب العزت کی ذات پر بھروسے کے ساتھ اپنے دواخانے اور اسپتال جاری رکھیں اور یہ یقین کے ساتھ مریضوں کو جانچیں اور ان کا علاج کریں کہ ’’ زندگی و موت کے مالک صرف اللہ تعالیٰ ہیں ، بیماروں کو شفا دینے والے صرف اللہ تعالیٰ ہیں ۔ ‘‘ بیمار انسان ہمدردی کا مستحق ہوتا ہے ، لہٰذا جمعیۃعلماء مالیگاؤں و ضلع ناسک اپیل کرتی ہے کہ شہر کے ہر مریض کے ساتھ ہمدردی کا معاملہ کیا جائے ، کسی کے ساتھ بھید بھاؤ یا چھوت چھات جیسی باتوں کا مظاہرہ نہ کیا جائے ۔نیز عوام سے بھی گذارش ہیکہ عمومی طور پر ڈاکٹرس حضرات اور ان کی کلینک کا بھی بھرپور خیال رکھیں ،خود بھی تمام احتیاطی تدابیر کو اختیار کریں،دواخانوںمیں بھیڑ بھاڑ سے بچیں اور ہر ہر مقام پر سوشل ڈسٹینس کا خیال رکھیں۔اس طرح کی تحریری اپیل جمعیۃ علماء مالیگاؤں کی جانب سے جاری کی گئی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×