ریاست و ملک

کاس گنج میں الطاف کی حراستی موت کی اعلی سطحی انکوائری کرائی جائے: مولانا محمود مدنی

نئی دہلی: 11/نومبر (پریس ریلیز) جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے یوپی کے کاس گنج میں پولس کے زیر حراست ۲۲/سالہ نوجوان الطاف کی ہوئی موت پر دکھ اور تشویش کا اظہار کیا ہے اورریاستی سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ اس سانحہ کی اعلی سطحی انکوائری کرائی جائے، ملوث پولس عملہ کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اورمرحوم کے اہل خانہ کو پچاس لاکھ روپے زر تلافی ادا کی جائے۔ مولانا مدنی نے اترپردیش میں پولس انکاؤنٹراور حراستی اموات کے سلسلہ وار واقعات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام واقعات کی، سپریم کورٹ کی نگرانی میں ایک اعلی سطحی کمیٹی سے انکوائری کرائی جائے۔انھوں نے کہا کہ ہندستان کی شناخت ہمیشہ سے انسانی حقوق کی حفاظت جیسی اعلی اقدار سے رہی ہے، اگر کوئی سرکار اسے قائم رکھنے میں ناکام ہے، تو اس سے بڑی ناکامی کچھ اور نہیں ہوسکتی۔کاس گنج میں جو کچھ بھی ہوااو راسے جس طرح چھپانے کی کوشش کی گئی ہے، وہ خود اپنے آپ میں شرمناک ہے۔انھوں نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند، مغموم والدین کے ساتھ کھڑی ہے او ر ان کو انصاف دلانے کے لیے اپنا وکیل کھڑا کرے گی۔
واضح ہو کہ آج جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں تنظیم کے ایک وفد نے کاس گنج کا دورہ کیا اور ڈی ایم ہرشتا ماتھور اور ایس پی بوترے روہن پرمود سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا کہ الطاف کو انصاف ملے۔ساتھ ہی جمعیۃ کے وفد نے گھر جاکر والد چاند میاں اور دیگراہل خانہ سے بھی ملاقات کی، ان کو تعزیت پیش کی اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی، اس موقع پر والد چاند میاں نے جمعیۃ علماء ہند سے استدعا کی کہ جمعیۃ اس مقدمہ کو لڑے،جس کے بعد مقدمہ لڑنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جمعیۃ کے وفد میں مولانا حکیم الدین قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علمائے ہند کے علاوہ مولانا محمد یاسین جہازی، آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند،جناب ڈاکٹر ازہر علی شیڈجمعیۃ علماء ہند، مفتی محمد خبیب صدر جمعیۃ علماء کاس گنج، مولانا محمد اسرار اللہ ناظم جمعیۃ علماء کاس گنج اور قاری محمد راشد صدر جمعیت علماء تحصیل سہاور کاس گنج شامل تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×