احوال وطن

آسام میں پیش آئے پُر تشدد واقعہ کے خلاف مولانا محمود مدنی نے لکھا امیت شاہ اور آسام کے وزیر داخلہ کو خط

نئی دہلی: 24؍ستمبر (پریس ریلیز) ریاست آسام کے درانگ ضلع کے تحت دھال پور بستی میں واقع رہائش گاہوں کو مقامی پولیس انتظامیہ کے ذریعے اجاڑے جانے اور ان کے گھروں کو مسمار کئے جانے کے خلاف اپنے جمہوری حق کے مطابق پر امن احتجاج کررہے غریب عوام پر پولیس کے ذریعے قہر ڈھانے کا واقعہ سامنے آیا ہے، بالخصو ص اس واردات کی ایک ویڈیو کلپ شوسل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے، جس میں دیکھا جارہا ہے کہ ایک شہری کو کلوز رینج سے گولی چلانے کے بعد اس پر درجنوں سپاہی لاٹھی مار رہے ہیں اور ایک شخص جو کیمرہ لیے ہوئے ہے اور پولس کا ہمنوا ہے، وہ سینہ پر کودکرتشدد کررہا ہے۔

ایسے دردنا ک سانحہ پر جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدرمولانا محمود مدنی نے انتہائی دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے اور پولیس فائرنگ اور پرتشدد کارروائی کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اس سلسلے میں مولانا مدنی نے وزیر اعلیٰ آسام ہیمنت کمار بسواسرما اور بھارت کے وزیر داخلہ امت شاہ، قومی اقلیتی کمیشن اور ہیومن رائٹس کو خط لکھ کر کہا ہے کہ اپنے ہی ملک کے مظاہرین کے ساتھ ایسا غیر قانونی اور پرتشدد رویہ اختیار کرنے کو کوئی بھی مہذب سماج قبول نہیں کرسکتا، یہ انتہائی پاگل پن اور جنونی رویہ کا مظاہرہ ہے، جسے دیکھ کر انسانیت شرمند ہ ہو جاتی ہے۔

مولانا مدنی نے اس موقع پر چار مطالبات کیے ہیں (1) اس سانحہ کی اعلی سطحی جوڈیشیل انکوائری کرائی جائے (2) بظاہر ویڈیو میں نظر آرہے ملوث پولس افسران اور نام نہاد کیمرہ مین کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے (3) پولس تشدد میں مارے گئے شہریوں کے اہل خانہ کو معقول معاوضہ دیا جائے (4) اجاڑے گئے خاندانوں کی بازآبادکاری کا بندو بست کیا جائے۔
مولانا مدنی نے کہا کہ ہمارے ملک کے آئین میں انسانی حقوق کو اولیت حاصل ہے، کوئی بھی زمین کا ٹکڑا کسی انسان کی جان سے اہم نہیں ہے، اس لیے ہم امید کرتے ہیں کہ آسام کے وزیر اعلی انسانی اقدار کا تحفظ کریں گے اورمظلوموں کو انصاف دلانے میں مستعدی سے کام لیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×